"جعفر ابن ابی طالب" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا
سطر 6:
آپ کو حضرت محمد {{درود}} کے چچا عباس بن [[عبدالمطلب]] نے پالا تھا۔ آپ اور آپ کی زوجہ [[اسماء بنت عمیس]] {{رض مو}} اولین مسلمانوں میں سے ہیں اور حبشہ کی طرف ہجرت کرنے والے مسلمانوں میں شامل ہیں۔ حبشہ میں [[نجاشی]] کے سامنے آپ نے [[سورہ مریم]] کی تلاوت کی جس پر [[نجاشی]] نے مسلمانیں کو مشرکینِ مکہ کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ حضرت جعفر طیار [[جنگ موتہ]] میں شہید ہوئے۔ آپ کا روضہ [[اردن]] کے شہر [[عمان (اردن)|عمان]] سے 140 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
== ھجرت حبشہ ==
قریش مکہ کے تنگ کرنے پر مسلمانوں کے ایک گروہ نے [[حبشہ]] کی طرف ہجرت کی۔ حضرت جعفر طیار {{رض مذ}} اس گروہ کے سربراہ تھے۔ اس سفر میں ان کی زوجہ حضرت اسماء بنت عمیس {{رض مو}} بھی ان کے ھمراہ تھیں۔ یہاں انہوں نے تقریباًً دس سال گذارے۔ سن [[7 ھ|7 ہجری]] میں [[جنگ خیبر]] کے بعد ان کی عرب واپسی ہوئی۔ جب مسلمانوں نے [[حبشہ]] کو ہجرت کی اس کے کچھ ہی عرصہ بعد مشرکین مکہ نے اپنے نمائندے [[حبشہ]] بھیجے تاکہ وہ ان مسلمانوں کو گرفتار کر کے واپس لے آئیں۔ مشرکین کے نمائندوں میں [[عمرو بن العاص]] اور عبداللہ بن ابی ربیعہ شامل تھے جو بعد میں مسلمان ہو گئے تھے۔ انہوں نے [[نجاشی]] سے مطالبہ کیا کہ مسلمانوں نے اپنا سابقہ دین چھوڑ دیا ہے اور وہ مجرم ہیں اس لئےلیے انہیں کفار مکہ کے حوالے کر دیا جائے۔[[حبشہ]] کے بادشاہ [[نجاشی]] نے مسلمانوں کو بلا کر کچھ سوالات کئے جن کے جواب حضرت جعفر طیار {{رض مذ}} نے دیے۔
نجاشی نے جب حضرت جعفر طیار {{رض مذ}} سے ان کے نئے دین کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے جواب دیا <blockquote style='border: 1px solid blue; padding: 2em;'> ہم جہالت کی زندگی گذارتے تھے تو یہ دین آیا جس میں حکم ہے کہ ہم سچ بولیں ، اپنے وعدوں کو پورا کریں، اپنے قرابتداروں سے اچھا سلوک کریں، تمام ممنوعہ (برے) کام ترک کر دیں، قتل و غارت سے اجتناب کریں، سرکشی چھوڑ دیں، جھوٹی گواہی نہ دیں، یتیموں کا حق غصب نہ کریں اور پاکدامن عورتوں پر تہمت نہ لگائیں۔ حضرت محمد {{درود}} نے ہمیں حکم دیا کہ صرف اللہ کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کہ شریک نہ کریں، نماز قائم کریں، زکوٰۃ دیں، رمضان میں روزے رکھیں۔ ہم نے ان کی اطاعت کی اور اس بات کو مانا جو وہ اللہ کی طرف سے لائے۔ ہم ویسا کرتے ہیں جیسا وہ کہتے ہیں اور اس چیز سے دور رہتے ہیں جس سے وہ منع فرماتے ہیں۔ </blockquote>
اس کے علاوہ [[نجاشی]] نے فرمائش کی کہ قرآن سے کچھ سنائیں تو نجاشی کے سامنے آپ نے [[سورہ مریم]] کی تلاوت کی جس میں [[عیسیٰ علیہ السلام|حضرت عیسیٰ]] اور [[مریم علیہا السلام|حضرت مریم]] کا ذکر آتا ہے۔ اس کا نجاشی پر بہت اثر ہوا اور اس نے مسلمانوں کو کفار مکہ کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا، کفار کے دیے ہوئے تحائف واپس کر دیے اور مسلمانوں کو [[حبشہ]] میں رہنے کی اجازت دے دی۔