"جمہوریہ مہاباد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا
سطر 53:
== سویت رویہ ==
 
[[سویت]] اور [[برطانیہ|برطانوی]] فوجوں نے اگست 1941ء کے آخر میں [[ایران]] پر قبضہ کیا ، سویتوں کے پاس شمالی علاقے کا کنٹرول تھا ۔ سویت ، کرد انتظامیہ کے ساتھ تعاون میں تھے ۔ انہوں نے ناہی مھاباد کے نزدیک گیریژن کو برقرار رکھا اور ناہی کوئی اختیارات اور اثر رسوخ والا سول ایجینٹ مقرر کیا ۔ انہوں نے قاضی انتظامیہ کی عملی حوصلہ افزائی کی ، جیسے کہ انہوں نے موٹر ٹرانسپورٹ مہیا کی ، ایرانی فوج کو باہر رکھا اور مالی مدد کے لئےلیے ساری کی ساری تمباکو کی فصل خرید لی ۔ دوسری طرف سویتوں نے کرد انتظامیہ کے ڈیموکریٹک جمہوریہ (ایرانی ) آذربائیجان میں شمولیت سے انکار کا بہت برا منایا ۔
 
انہوں نے علاحدہ آزاد کرد جمہوریہ کے اعلان کی بھی مخالفت کی ۔
سطر 59:
== جمہوریہ کی بنیاد ==
 
ستمبر 1945ء میں قاضی محمد اور دوسرے کرد رہنماؤں نے نئی جمہوریہ کی حمایت میں سویت رویہ چآنجنے کے لئےلیے [[تبریز]] کا دورہ کیا ، ان کو تب [[باکو]] ، [[آذربائیجان سویت خودمختار جمہوریہ]] بھیج دیا گیا ۔ یہاں انہیں بتایا گیا کہ آذربائیجان ڈیموکریٹک پارٹی [[ایرانی آذربائیجان]] کا کنٹرول سمبھالنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے ۔ 10 دسمبر کو آذوبائیجان ڈیموریٹک پارٹی نے [[مشرقی آذربائیجان]] صوبے کا کنٹرول ایرانی حکومتی فوجوں سے لے لیا ۔ قاضی محمد نے بھی ایسا ہی کرنے کا سوچا اور 15 دسمبر کو ، کرد عوامی حکومت کی مھاباد میں بنیاد رکھی گئی ۔ 22 جنوری 1946ء کو قاضی محمد نے جمہوریہ مھاباد کے قیام کا اعلان کیا ۔
 
منشور میں درج ان کے چند مقاصد درج ذیل ہیں ۔
سطر 67:
2۔ کرد زبان کا تعلیم اور انتظامیہ کی زبان کے طور پر استعمال ۔
 
3۔ سماجی اور ریاستی نگرانی کے لئےلیے کردستان کی صوبائی کونسل کے انتخابات ۔
 
4۔ تمام سرکاری حکام مقامی آبادی سے ہونے چاہئےچاہیے ۔
 
5۔ آذربائیجانی (آذری) لوگوں کے ساتھ اتحاد اور اخوت ۔
 
6۔ عام اور خاص کے لئےلیے ایک ہی قانون کا اجراء ۔
 
== جمہوریہ کا خاتمہ ==
سطر 88:
== انجام ==
 
[[عراقی کردستان]] سے اپنے سپاہیوں کے ساتھ [[مصطفی برزانی]] نے جمہوریہ کی فوجوں کی تشکیل کی ۔ جمہوریہ کے انہدام کے بعد ، زیادہ تر سپاہیوں اور عراقی فوج کی چار افسروں نے [[عراق]] واپس جانے کا فیصلہ کیا ۔ ان افسروں کو عراق واپس پہنچنے پر سزائے موت کا حکم سنایا گیا ۔ اور آج کل ان کو قاضی محمد کے ساتھ ہیرو مانا جاتا ہے جو نے [[کردستان]] کے لئےلیے شہید ہوئے ۔ کئی سو سپاہیوں نے برزانی کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا ۔ انہوں نے ایرانی فوج کی ، ان کے پانچ ہفتوں کے مارچ میں رکاوٹیں ڈالنے کی ، تمام کوششوں کو ناکام بنا دیا اور سویت [[آذربائیجان]] چلے گئے ۔
 
اکتوبر 1958ء میں مصطفی برزانی شمالی عراق واپس آ گئے اور کردستان ڈیموریٹک پارٹی کے ذریعے آزاد کرد ریاست جدوجہد شروع کی ، اور مھاباد کے جھنڈے کو ہی اپنا جھنڈا بنا لیا ۔