"خرقہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م ←حوالہ جات: صفائی |
م درستی املا |
||
سطر 32:
=== اکابرین تصوف اور خرقہ ===
شہاب الحق سہرودی عوارف المعارف شریف میں فرماتے ہیں : واعلم ان الخرقۃ خرقتان خرقۃ الارادۃ وخرقۃ التبرک والاصل الذی قصدہ المشایخ للمریدین خرقۃ الارادۃ وخرقۃ التبرک تشبہ بخرقۃ الارادۃ فخرقۃ الارادۃ للمرید الحقیقی وخرقۃ التبرک للمتشبہ ومن تشبہ بقوم فھومنہم ۔ واضح ہو کہ خرقے دو ہیں : خرقہ ارادات و خرقہ تبرک، مشائخ کا مریدوں سے اصل مطالعہ خرقہ ارادت ہے اور خرقہ تبرک کو اس سے مشابہت ہے تو حقیقی مرید کے
اماخرقۃ التبرک فیطبلھا من مقصودہ التبرک بزی القوم ومثل ھذا لایطالب بشرائط الصحۃ بل یوصی بلزوم حدود الشرع و مخالطۃ ھذا الطائفۃ لتعود علیہ برکتھم ویتادب بادابھم فسوف یرقیہ ذٰلک الی الاھلیۃ الخرقۃ الارادۃ فعلی ھذہ خرقۃ التبرک مبذولۃ لکل طالب وخرقۃ الارادۃ ممنوعۃ الامن الصادق الراغب ۔ جو شخص خرقہ تبرک کاخواہاں ہے تو اس کا مقصود صرف یہ ہے کہ وہ صوفیائے کے اس لباس سے برکت حاصل کرے اس کے
شاہ ولی اللہ کتاب الانتباہ فی سلاسل اولیاء اللہ میں لکھتے ہیں : ایں فقیر خرقہ از شیخ ابو طاہر کردی پوشیدہ وایشاں بعمل آنچہ درجواہر خمسہ است اجازت دادند۔ اس فقیر نے شیخ ابو طاہر کردی جسے خرقہ پہنا اور انھوں نے جواہر خمسہ میں جو کچھ ہے اس کے عمل کی اجازت دی<ref>الانتباہ فی سلاسل اولیاء طریقہ شطاریہ شاہ ولی اللہ برقی پریس دہلی ص137</ref>۔
|