"زنا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
م درستی املا
سطر 5:
غیرازدواجی زنا کی سزا رجم کا ذکر [[حدیث|احادیث]] میں آتا ہے لیکن [[قرآن]] میں زنا کی سزا کے طور پر اس کا کوئی تذکرہ نہیں ملتا یا یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ اس سزا کی موجودگی قرآن سے ثابت نہیں ہے؛ مزید یہ کہ کم از کم چار صالح اور مقتدر گواہ ایسے ہونا لازم ہیں کہ جو اس واقعہ کا مفصل اور [[آنکھ|آنکھوں]] دیکھا حال بیان کر کے اس کی شہادت دے سکتے ہوں؛ یعنی ان گواہوں نے متعلقہ افراد کو زنا کرتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہو (اور زنا کی تعریف کے مطابق [[مرد]] کے [[قضیب]] کا [[عورت]] کے [[مہبل]] میں ادخال لازم ہے، گویا گواہوں کا اس ادخال کو دیکھنا رجم کی گواہی کی شرط بنتا ہے)<ref>{{حوالہ کتاب|نام=A textbook on Muslim personal law|مصنف=David Pearl|ناشر=Croom Helm Australia}} [http://books.google.com/books?id=FeENAAAAQAAJ&printsec=frontcover&hl=ja&source=gbs_navlinks_s#v=onepage&q=&f=false روئے خط کتاب]</ref> اور اگر ان میں سے کسی کی بھی گواہی غلط ثابت ہوتی ہو تو ان گواہوں پر خود سخت سزا لازم ہوتی ہے۔ رجم پر آج بھی مسلم دنیا میں متنازع افکار پائے جاتے ہیں جبکہ غیرمسلم دنیا میں مسلم علماء کی جانب سے بھی رجم کی سزا کا اطلاق نہیں کیا جاسکتا اور نا ہی کوئی فرد رجم کی سزا دینے کا مستحق قرار دیا جاتا ہے<ref>دارالافتاء کی جانب سے [http://www.darulifta-deoband.org/viewfatwa.jsp?ID=9400 رجم پر ایک فتویٰ]</ref>۔ پتھروں سے مارنے کے عمل (رجم) کا ذکر ناصرف اسلامی ، بلکہ قدیم [[يونانی|یونانی]] ، [[یہودی]] اور [[عیسائی]] دستاویزات میں بھی ملتا ہے۔
</div>
'''زنا'''[[شرک]] کے بعد سب سے بڑا [[گناہ]] ہے اور اسلام میں اس کے مرتکب کے لئےلیے سخت سزائیں متعین کی گئی ہیں۔ [[امام احمد بن حنبل]] رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ قتل کے بعد زنا سے بڑھ کر کوئی اور گناہ ہو۔
==زنا کی تعریف==
مسلم علماء زنا کی تعریف کے بارے میں مختلف سطحوں کا نظریہ پیش کرتے ہیں اور اس لحاظ سے کوئی بھی ایسا فعل کہ جس میں جنسی تسکین حاصل ہوتی ہو وہ زنا میں شمار ہو جاتا ہے؛ ان افعال میں [[بوسہ]]، مخالف جنس کو چھونا، جنس دہن حت{{ا}}ی کے مخالف جنس کی جانب دیکھنا یا جنسی خیالات رکھتے ہوئے اس کے قریب ہونا بھی زنا میں شمار کیا جاتا ہے<ref>دارالافتاء پر زنا کی متعدد [http://www.askimam.org/fatwa/fatwa.php?askid=e41b01779ce580747447b2ff8e97776b سطحوں کا بیان]</ref>۔ علماء کے مطابق کچھ زنا ایسے ہیں جن پر کوئی سزا (عام حالات میں) نہیں دی جاتی جبکہ وہ زنا جس پر سزا نافذ ہوتی ہے اس کی قانونی تعریف وہی ہے جو اس مضمون کے ابتدایئے میں درج کی گئی ہے یعنی عورت اور مرد کے جنسی اعضاء کا ایک دوسرے میں داخل ہونا، اس قسم کے زنا کے علاوہ دیگر اقسام کے زنا پر اگر فحاشی یا حرام کاری کی سزا ہو بھی تو وہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے نا کہ سو کوڑوں یا رجم کی سزا۔
سطر 26:
 
== زانی پر حد قـا ئم کرنے کی شرائط ==
زنا کرنے والا مسلمان، عاقل اور بالغ ہو جس نے یہ جرم اپنے اختیار سے کیا ہو اور جرم کے لئےلیے اس پر کوئی زبردستی نہ کی گئی ہو۔
 
رسول کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:۔
سطر 39:
 
==رجم یعنی زنا کارپر حد قائم کر نے کاطریقہ ==
مزید تفصیل کے لئےلیے دیکھیں: [[رجم]]
 
زمین میں گڑھا کھودا جائے۔ زانی کو اس میں کھڑاکرکے،سینہ تک اس کو مٹی سے دبادیاجائے اور پھر پتھر مارے جائیں۔ یہاں تک کہ وہ مر جائے۔ یہ کارروائی امام اورمسلمانوں کی ایک جماعت کے سامنے کی جائے۔
فرمان الٰہی ہے :۔ (ترجمہ)
اور ان کی سزا کے وقت ایمان والوں کی ایک جماعت حا ضر ہونی چاہئے۔چاہیے۔ <ref>[[النور|سورۃ النور]] 24:آیت 2</ref>
[[رجم]] کے بارے میں عورت اور مرد کا حکم برابر ہے۔ البتہ عورت کے کپڑے باندھ دیے جائیں تاکہ وہ بے پردہ نہ ہو ۔
 
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/زنا»