"سید حیدر بخش حیدری" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
م درستی املا |
||
سطر 1:
[[تصویر:Tota Kahani - Haidar Bakhsh Haidari.pdf|تصغیر|طوطا کہانی - حیدر بخش حیدری]]
'''سید حیدر بخش حیدری''' کی ولادت کے متعلق کچھ وثوق سے نہیں کہا جاسکتا۔ بس اتنا معلوم ہے کہ دہلی میں پیدا ہوئے۔ [[فورٹ ولیم کالج]] کے مصنفین میں سے [[میر امن|میرامن]] کے بعد جس مصنف کو زیادہ شہرت حاصل ہوئی ۔ وہ سید حیدر بخش حیدری ہیں۔ [[دلی|دہلی]] کر بربادی کے زمانے میں حیدری کے والد دہلی سے بنارس چلے گئے۔ فورٹ ولیم کالج کے
فورٹ ولیم کالج کے تمام مصنفین میں سے سب سے زیاد ہ کتابیں لکھنے والے سید حیدر بخش حیدری ہیں۔ ان کی تصانیف کی تعداد دس کے قریب ہے جن میں<br>
* 1)قصہ مہر و ماہ
سطر 12:
* 9)آرائش محفل
لیکن حیدری کی شہرت کا سبب اُن کی دو کتابیں ”[[طوطا کہانی]]“، ” [[آرائش محفل]] ہیں۔ یہ دونوں کتابیں داستان کی کتابیں ہیں جو جان گلکرسٹ کی فرمائش پر لکھی گئیں<br>
”طوطا کہانی “جس طرح کے نام سے ظاہر ہے کہ یہ کتاب مختلف کہانیوں کا ایک مجموعہ ہے جس کی سب کہانیاں ایک طوطے کی زبانی بیان کی گئی ہیں۔ اس کتاب میں 35 کہانیاں ہیں۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ ایک عورت اپنے شوہر کی عدم موجودگی میں اپنے محبوب سے ملنے جانا چاہتی ہے۔ طوطا ہر روز اس کو ایک کہانی سنانا شروع کر دیتا ہے اور ہر روز باتوں باتو ں میں صبح کر دیتا ہے۔ اور وہ اپنے محبوب سے ملنے نہیں جا سکتی حتی کہ اس دوران اس کا شوہر آجاتا ہے۔ جہاں تک کتاب کے اسلوب کا تعلق ہے تو سادگی کے ساتھ ساتھ حیدری نے عبارت کو رنگین بنانے کے
حیدری کی دوسری کتاب ”آرائش محفل“ ہے جو اپنی داستانوی خصوصیات کی بنا پر توتا کہانی سے زیادہ مقبول ہوئی۔ اس کتا ب میں حیدری نے حاتم کے سات مہموں کو قصے کے انداز میں بیان کیا ہے۔ اور اسے فارسی سے ترجمہ کیا۔ لیکن اپنی طبیعت کے مطابق اس میں اضافے بھی کئے ہیں۔ جہاں تک اس کے اسلوب کا تعلق ہے تو زبان میں متانت اور سنجیدگی کے ساتھ ساتھ سادگی اور بے تکلفی بھی پائی جاتی ہے۔ اس میں توتا کہانی کی طرح جان بوجھ کر محاورات کا استعمال نہیں کیاگیا۔ جبکہ داستان کے نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو اس میں وہ تمام لوازمات شامل ہیں جو کسی داستان کا حصہ ہونے چاہیے اس
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
|