"سیستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا
سطر 7:
== حصول کی جنگ ==
ہخامنشی خاندان سے یہ علاقہ سکندرنے چھینا۔ سلوکی جو سکندر کے وارث بنے وہ اس سرزمین کے بھی وارث بن گئے مگر جلد ہی سھتیوں نے یونانیوں کو مار بھگایا اور اس سرزمین پربھی سھتیوں کا قبضہ ہوگیا۔ کیوں کہ سھتیوں کو باخترکی سرزمین چھورنی پڑی تو وہ باختر سے سیستان آباد ہو گئے اور وہاں سے نکل کر وادی سندھ تک پھیل گئے۔ (دیکھئے سیتھی)
*سیتھی جب پارتھیوں کے زیر تسلط ہوگئے تو یہ علاقہ بھی ایران کا باج گزار ہوگیا۔ مگر جلد ہی اس سر زمین پر کشانوں کے قبضہ میں آگئی۔ کشنوں سے یہ علاقہ اردشیر اردشیر اول نے چھینا، مگر چوتھی صدی عیسوی تک اس پر ہنوں نے قبضہ کرچکے تھے اور ہنوں کو نکالنے کے لئےلیے نوشیرواں عادل نے ترکوں سے مدد مانگی اور ان کی مدد سے ایران نے یہ سرزمین دوبارہ حاصل کرلی، مگر جلد ہی اس علاقے پر ترک چھا گئے۔ عربوں کے حملے کے وقت یہاں فیروز فوشنج کی حکومت تھی۔ عہد فاروقی میں (22، 23ھ) میں عبداللہ بن عامر نے کرمان فتح کرنے کے بعد سجستان (سیستان) پر حملہ کیا۔ یہاں کے مزبان (حاکم) زرنگ ([[عربی]] زرنج) میں قلعہ بن ہوگیا۔ آخر میں اس نے زرنگ عربوں کے حوالے کرکے صلح کرلی۔ <ref>سیستان۔ معارف اسلامیہ</ref>
== حوالہ جات ==
[[زمرہ:شاہنامہ فردوسی کے مقامات]]