"شاہ رخ تیموری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م درستی املا
سطر 11:
== وسط ایشیا کے نئے دور کا آغاز ==
 
شاہ رخ سے [[وسط ایشیا]] کے ایک نئے دور کا آغاز ہوتا ہے یہ دور لشکر کشی کا نہیں بلکہ امن و خوشحالی، تعمیر و ترقی اور علوم و فنون کے فروغ کا دور ہے۔ شاہ رخ اپنے باپ سے بالکل مختلف طبیعت کا حامل تھا وہ ظلم و جبر کے بجائے رحم، مجبت، عدل اور نیکی کو پسند کرتا تھا۔ وہ متقی اور عبادت گزار حکمران تھا۔ شاہ رخ اپنی فطرت کی نیکی اور شرافت کے باوجود کمزور حکمران نہ تھا۔ اس نے سلطنت کی وحدت اور سالمیت کی پوری قوت سے حفاظۃ کی اور بغاوتوں کو پوری قوت سے کچل دیا۔ اس کے لئےلیے اسے تین مرتبہ [[تبریز]] اور تین مرتبہ [[شیراز]] تک جانا پڑا۔
 
== علم و ادب کی سرپرستی ==
 
شاہ رخ نے علم و ادب اور فنون لطیفہ کی دل کھول کر سرپرستی کی۔ اس کے عہد میں [[فارسی]] میں کئی یادگار کتابیں لکھی گئیں۔ صرف اس کے دربار میں فنون لطیفہ یعنی عمارت سازی، مصوری اور موسیقی کے 400 باکمال لوگ موجود رہتے تھے۔ اس کو عمارتیں اور باغات بنانے سے خاص دلچسپی تھی۔ اس کے عہد میں کثرت سے مسجدیں، مدرسے، خانقاہیں اور مسافر خانے تعمیر ہوئے اور ان کے اخراجات کے لئےلیے اوقاف قائم کئے گئے۔ اس کے علم دوست بیٹے [[الغ بیگ]] نے جو [[سمرقند]] کا گورنر تھا شہر میں ایک عالیشان مدرسہ اور خانقاہ تعمیر کی۔
سمرقند کی مشہور رصد گاہ بھی اسی دور میں تعمیر ہوئی جہاں فلکیاتی تجربات کئے جاتے تھے۔
 
شاہ رخ کا دوسرا بیٹا بائے سنفر (1393ء تا 1433ء) مصوری اور کتابوں کی تزئین وآرائش کاماہر اور بہترین خطاط تھا۔ اس کے کتب خانے میں چالیس خطاط کتابوں کی نقلیں کرنے پر مقرر تھے۔
 
قوام الدین شیرازی اپنے دور کا سب سے بڑا ماہر فن تعمیر تھا۔ [[ھرات|ہرات]] اور [[مشہد]] کی شانادر عمارت کی اس مہارت فن کو ثابت کرنے کے لئےلیے آج بھی موجود ہیں۔ شاہ رخ کے وزیروں میں خواجہ غیاث الدین کا کام قابل ذکر ہے جس نے تیس سال وزارت کی اور [[خراسان]] اور [[عراق]] میں رفاہ عامہ کی بکثرت عمارات تعمیر کی۔
 
شاہ رخ نے [[ھرات|ہرات]] میں ایک بڑا کتب خانہ بھی قائم کیا۔