"عالمی بنک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روڈ آئلینڈ + خودکار درستی املا using AWB
م درستی املا
سطر 38:
* [[کثیرالفریق گماشتگی برائے ضمانت سرمایہ کاری]]۔ (MIGA: Multilateral Investment Guarantee Agency)
* [[بین الاقوامی مرکز برائےتصفیہ تنازعات سرمایہ کاری]]۔ (ICSID: International Centre for Settlement of Investment Disputes)
ان میں سے پہلا ادارہ 1945 میں بنا تھا مگر باقی بعد میں آہستہ آہستہ بنے ہیں۔ عالمی بنک کے کام کا زیادہ تعلق [[ترقی پذیرپزیر ممالک]] کی ترقی خصوصاً انسانی زندگی کو بہتر بنانے، تعلیم، زراعت کو ترقی دینے اور ذرائع رسل و رسائل کو ترقی دینے کے ساتھ ہے اگرچہ کچھ لوگوں کے نزدیک عالمی بنک اس سلسلے میں بڑی طاقتوں کے مفاد کے مطابق کام کرتا ہے اور اس کے قرضے کی فراہمی کچھ ایسی شرائط پر مبنی ہوتی ہے جو ترقی پزیر ممالک کے مفاد میں نہیں ہوتیں۔ آخری دونوں ادارے حکومتوں کے علاوہ شخصی اداروں کو قرضے اور ضمانتیں بھی مہیا کرتے ہیں۔
 
== انتظامی ڈھانچہ ==
سطر 63:
== عالمی بنک کی کارکردگی کا تنقیدی جائزہ ==
عالمی بنک ایک بڑا اور بین الاقوامی ادارہ ہے جس کا مقصد ترقی پزیر ممالک کی ترقی ہے۔ مگر عالمی بنک کے ووٹوں کی غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے اسے تمام ایسے اقدامات کرنے پڑتے ہیں جو سرمایہ دار ممالک کے مفاد میں ہو چاہے وہ عالمی بنک کے اپنے منشور سے ھٹ کے ہو۔ بعض ناقدین کے خیال میں عالمی بنک کی اساسی تبدیلی کی پالیسی ( Structural Adjustment Policy ) کے ساتھ ملحقہ شرائط ترقی پزیر ممالک کو ترقی نہیں بلکہ زیادہ غربت عطا کرتے ہیں۔ اس کا ثبوت [[افریقا]] کے بہت سے ممالک کی موجودہ حالت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ موجودہ ترقی یافتہ ممالک چاہتے ہیں کہ ان کی اشیاء ترقی پزیر ممالک کی منڈیوں میں بغیر کسی مشکل اور رکاوٹ کے فروخت ہوں اور ترقی پزیر ممالک صرف ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں جن سے ترقی یافتہ ممالک کے مفادات پر ضرب نہ پڑتی ہو۔
ہوتا یہ ہے کہ ترقی پزیر ممالک کے کرپٹ اور بدمعاش عہدادارانِ حکومت قرضے لے کر لٹا دیتے ہیں اور وہ ٹھیک جگہ پر خرچ نہیں ہوتے۔ ان قرضوں کے ساتھ جومبنی بر نا انصافی شرائط وہ قرض لینے کے لئےلیے قبول کر لیتے ہیں جن کا خمیازہ اس ملک کے عوام کو بھگتنا پڑتا ہے۔ ناقدین کے مطابق اس ادارہ کو امریکہ خصوصاً اور یورپی ممالک عموماً اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ان وجوہات کی بناء پر کئی ممالک میں عالمی بنک کے خلاف مظاہرے ہوتے ہیں اور اس کے چنگل سے آزادی کے لیے اپنی حکومتوں سے درخواست کی جاتی ہے مگر عالمی بنک ایک بہت بڑا قرض حاصل کرنے کا ذریعہ ہے اس لئےلیے غریب ممالک کی حکومتوں کو اس سے رجوع کرنا پڑتا ہے اور قرض کے ساتھ ملحقہ شرمناک شرائط بھی ماننا پڑتی ہیں۔ اس میں ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ عالمی بنک غیر ملکی زرِمبادلہ میں قرض دیتا ہے جو اسی زرِمبادلہ میں واپس کرنا پڑتا ہے۔ دوسری طرف [[بین الاقوامی مالیاتی فنڈ]] ترقی پزیر ممالک پر اثر ڈال کر ان کے روپے کی قیمت میں کمی کرواتی ہے۔ اس سے قرضوں کی مقدار قرض لیے بغیر ہی بڑھ جاتی ہے۔ اس کے علاوہ جب عالمی بنک کوئی قرض دیتا ہے تو اس کی پہلی قسط دینے سے پہلے وہ پچھلے قرضوں کا سود اور قسط کاٹتا ہے۔ کچھ ممالک کو تو نئے قرض کا صرف دس فی صد سے بھی کم اصل میں ملتا ہے۔ [[پاکستان]] بھی ان ممالک میں شامل ہے۔
 
== بیرونی روابط ==