"علت (فقہ)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م clean up, replaced: ← (2) using AWB
م درستی املا
سطر 1:
{{اصول فقہ|}}
شرعی حکم کے لئےلیے حکمت کے اصول کو '''علت''' کہا جاتا ہے۔ حکمت سے مراد مصلحت کی تحصیل یا اس کی تکمیل یا مفسدہ کا دفع یا اس کی تقلیل۔ گویا حکم کی مشروعیت کو جس وصف کے ساتھ وابستہ کیا جائے
اسے علت کہتے ہیں۔ سبب اور حکم کے درمیان علت کا توسط ضروری ہے۔
 
وہ معتدد امور جو معقول معنی نہیں ہیں اور جن پر قیاس جاری نہیں ہوتا ہے۔ ان میں حکم کا مدار جس وصف پر ہوتا ہے۔ احناف اسے علت نہیں بلکہ سبب کہتے ہیں، اس لئےلیے علت میں وصف حکم کے ساتھ ایسی مناسبت ضروری ہے جو سمجھ میں آسکے۔
 
==شرائط علت ==
علت کی متعد شرائط میں سے چند شرائط حسب ذیل ہیں۔
#ظاہر ہو - یعنی علت کو ایسا واضع ہونا چاہیے کہ جس کا ادراک ممکن ہو سکے۔ مثلأئ صغیر پر ولایت کے ثبوت کے لئےلیے علت صغیر یا حرمت میں نشہ۔
#منضبط ہو - یعنی اس طرح محدود ہو کہ اشخاص، زمان اور احوال کے اختلاف سے مختلف نہ ہو۔ مثلاً مقتول کی میراث سے محرومی میں وارث کو اپنے مورث کو قتل کرنا کہ یہ مضبوط اور محدود وصف
ہے، جو قاتل اور مقتول کے اختلاف سے مختلف نہیں ہو تا ہے۔ یا حرمت خمرمیں وہ شدد جو سکر کی حد کو پہنچ جائے، وصف محدود ہے۔
#متعدی ہو - اصل پر مقصود نہ ہو، یعنی صحت قیاس کے لئےلیے علت کا تعد یہ سب کے نزدیک بالاتفاق شرط ہے۔ مثلاً رمضان میں مسافر یا مریض کے لئےلیے فطر کی اباحت، کہ چونکہ اس اباحت کی
علت سفر یا مرض ہے، جو صرف مسافر یا مریض میں پایا جاتا ہے۔ اس لئےلیے جو شخص اعمال شاقہ میں مشغول ہو اسے مسافر اورمریض پر قیاس نہیں کیا جاسکتا۔
#حکم میں مؤثر ہو - اس کی تعبیر اس طرح کی جاتی ہے کہ حکم کے لئےلیے باعث اور مناسب ہو اور حکم جس مقصد کے لئےلیے شروع ہوا ہے اس کے لئےلیے محرک اور مقتضیٰ ہو۔
#نقض - کسی موقع پر علت سے حکم سے تخلف کو نقض کہتے ہیں۔ نقض سے علت باطل ہوجاتی ہے یا نہیں اس میں اختلاف ہے۔ لیکن اکثر اصولین کے نزدیک کسی مانع کی وجہ سے نقض جائز ہے۔
#کسر - کسی حکمت کے ماتحت، نہ کہ کسی علت کی وجہ سے، حکم کے تخلف کو اصطلاحاً کسر کہتے ہیں، کسر سے علت باطل ہوتی ہے یا نہیں اس میں بھی اختلاف ہے۔ جمہور کا مسلک یہ ہے کہ باطل نہیں ہوتی ہے۔
مثلا سفر کی حکمت مشقت ہے، یہ حکمت صنائع شاقہ میں موجود ہے، لیکن حکم رخصت موجود نہیں اور اس سے علت رخصت باطل نہ ہوگی۔
#ترکیب - بعض حضرات کے نزدیک علت کے لئےلیے یہ شرط ہے کہ وہ ذات وصف واحد ہو۔
مثلاً تحریم خمر کی تعلیل نشہ ہے، لیکن جمہور علت کے لئےلیے اس شرط کے قائل نہیں۔ چنانچہ محدد سے وجوب قیاس کی تعلیل قتل عمد عددان سے کی جاتی ہے اور یہ علت مجموعہ اوصاف ہے۔
 
==مسالک علت==
سطر 24:
اجماع، نص، ایما، مناسبت، سیروتقسیم، طر یا دوران، شبہ، تنفیح مناط۔ ان میں سے اول الذکر تین مسالک اصل یا نقلی اور باقی استنباطی ہیں۔
 
#اجماع - علت کی دریافت کایہ طریقہ ہے کہ کسی عصر میں اس پر اجماع ہوجائے کہ فلاں وصف کی علت ہے۔ مثلاً مال میں ِ صغیر پر، ولایت کے لئےلیے صفر کا علت ہونا۔
جمہور اصلین اجماع کو مسالک علت مانتے ہیں۔ اجماع کیلئے ضروری نہیں ہے کہ وہ قطعی ہو، ظنی اجماع بھی مسالک علت ہوسکتا ہے۔
#نص صریح - نص صریح کی علت کی دلالت کی دو صورتیں ہیں۔
*نص صریح ایسے الفاظ پر مشتمل ہو، جو صرف علت کے لئےلیے وضع کیے گئے ہیں اور جن میں علت کے سوا کوئی احتمال نہ ہو۔ مثلاً لعلۃ کذا، لسبب کذا، لاضل یا من اجل کذا، کی، اذن۔
*نص میں ایسے الفاظ ہو ں جو صرف علیت کے لئےلیے وضع نہیں کئے گئے ہوں اور ان میں علت کے سوا دوسرا احتمال بھی ہو۔ مثلاً لام، باء،فاء، وغیرہ۔
* نص کی دونوں صورتوں میں پہلی صورت اعلیٰ سمجھی جاتی ہے اور جمہور اصولین انہیں مانتے ہیں۔
#ایما - احناف اسے مستقل مسلک علت نہیں مانتے ہیں بلکہ اس مسلک نص کے تحت درج کرتے ہیں۔ اس کی متعدد صورتیں ہیں جنہیں جمہور اصولین تقریباً تسلیم کرتے ہیں اور اسے علت کی دلالت پرایک مستقل مسالک سمجھتے ہیں۔
#مناسبت - فقہاء کا اس پر اتفاق ہے کہ نص (حکم) کے تمام اوصاف کا حکم میں اثر نہیں ہوتا ہے اور نص میں جتنے اوصاف ہیں وہ کل کے کل علت نہیں بنتے ہیں۔ مثلاً رسول اللہﷺ نے کوئی بات کسی ااعرابی سے فرمائی تو وصف اعرابی کا حکم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
#سیر و تقسیم - اوصاف کا وصف یہ تقسیم کہلاتا ہے اور ان اوصاف کو پرکھنا کہ ان میں سے جن اوصاف میں علت بننے کی صلاحیت نہیں ہوتی ہے، انہیں دلائل سے باطل کیا جاتا ہے اور جو وصف باقی
رہے جاتا ہے وہ علت کے لئےلیے متعین ہوجاتا ہے۔
#طرد اور دوران - وجود وصف سے وجود حکم طرد ہے اور انتفاء وصف سے انتفاء حکم عکس ہے اور دوران طرد و عکس کا دوسرا نام ہے۔
مثلاً خمر جب سکر ہو تو حرام ہوتی ہے اور جب اس کا اثر زائل ہوجائے تو یعنی کے سرکہ بن جائے تو یہ حرام نہیں رہتی ہے۔ تو معلوم ہوا کہ تحریم وجود و عدم سکر کے ساتھ دائر ہے۔
سطر 41:
 
===تحقیق مناط===
نص یا اجماع استنباط سے علت معلوم ہو جانے بعد آحاد صور یعنی جزیات میں وجود علت کی معارفت کی کوشش کرنے کو تحقیق مناط کہتے ہیں۔ مثلاً تحریم شرب خمر کے لئے،لیے، شدت مطربہ کے وصف علت کے لئے،لیے، اثباط یا محدد میں وجوب قصاص کے لئے،لیے، قتل عمد عددان کا علت ہونا۔
===تنقیح مناط===