"امراؤ جان ادا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 36:
=== نواب چھبن ===
 
مصنف نے ان کی گوری رنگت ، کسرتی بند اور بسم اللہ جان کا دم بھرنے کا نقشہ کھینچا ہے۔ اس سے نواب چھبن کے ظاہری خدوخال ہماری آنکھوں کےسامنے پھر جاتی ہے۔ بسم اللہ جان کے دام میں اس قدر پھنسا ہوا ہے کہ اپنی منگیتر بڑے چچا کی بیٹی کو بھی ٹھکرانے پر تلا ہوا ہے۔ لیکن یہ بھی ہے کہ نواب چھبن کا ضمیر اور غیر کس قدر زندہ ہے۔ اس لئے خانم کی طعن و تشنیع سے دل برداشتہ ہو کر پانی میں ڈوب مرنے کی ٹھان لیتا ہے۔ مگر زندہ بچ جانے کے باوجود دوبارہ خانم کے نگار خانے پر حاضری نہیں دیتا<br>.
اس کے علاوہ مرزا ہادی رسو ا بھی ایک کردار کی صورت میں ناول میں موجود ہیں ۔ جبکہ نواب جعفر علی خان کے حلیہ اور نفسیات وجذبات پیش کو پیش کرتے ہوئے مصنف نے چابکدستی سے کام لیا ہے۔ ستر سال کا سن ، سفید داڑھی ، عمر کے بوجھ سے کمر جھکی ہوئی ، ماں سے ا س طرح ڈرتے ہیں جیسے چھوٹا بچہ ، ایک کہ ایک خوبی ہے۔ لیکن اس عمر میں بھی طوائف پرستی کے بڑے دلدادہ ہیں۔ اس کے علاوہ ایک اور کردار فیضو ڈاکو اپنی عادات و اطوار اور ڈاکہ زنی میں یکتا ہیں جو کچھ لوٹ کر لاتے ہیں بے دریغ امراؤ جان کے حوالے کرتا ہے۔ان کرداروں کے تجزیے کے بعد ہمیں مصنف کی فنکاری کا معترف ہونا پڑتا ہے ۔
 
== پلاٹ==