"انٹرٹینمنٹ سافٹ وئیر ریٹنگ بورڈ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م ←حوالہ جات: صفائی |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر |
||
سطر 19:
[[ملف:esrb-cover.jpg|thumb|400px||ہرگیمز کے باکس اور سی ڈی کے سرورق پر اس درجہ بندی کا لیبل لگا ہوتا ہے تاکہ آپ گیم کی نوعیت سے آگاہ ہو سکیں کہ یہ گیم کتنی عمر کے بچوں کے لیے موزوں ہے]]
آج کے جدید ترقی یافتہ دور میں جہاں انسانی سہولت کے لیے بے شمار ایجادات وجود میں آئی ہیں وہیں کھیلوں نے بھی جدید روپ اختیار
آج لاکھوں کی تعداد میں ویڈیو گیمز ٹی وی اور کنسول سے کمپیوٹر تک ہر سہولت کے مطابق بازار میں بآسانی دستیاب ہیں جنہیوں نے مقبولیت کے ساتھ متنازع حیثیت بھی اختیار کرلی ہے اور یہ بحث بھی جاری ہے کہ کمپیوٹر گیمز کا استعمال تفریح و معلومات اور ذہنی تربیت کرتا ہے یا بچوں میں طبی، نفسیاتی، معاشرتی اور تعلیمی مسائل پھیلارہا ہے. اس میں کوئی شک نہیں کہ کمپیوٹر کا استعمال بچوں کی ذہنی نشوونما کے لیے نہایت ضروری ہے اور کمپیوٹر گیمز بھی ذہنی تربیت میں معاون ہے مگر اس کا نافہمانہ استعمال بچوں میں انتہائی مہلک اور منفی اثرات مرتب کرتا ہے، مغربی مفکرین اور نفسیات دان کے مطابق جدید دور میں بنائے جانے والے گیمز بچوں اور نوجوانوں میں جارحیت پیدا
ماہرین نفسیات کہتے ہیں ایسے مناظر جو بچوں ذہنی سطح اور شعوری سمجھ اور میّسر ماحول میں موجود نہ ہوں اور ویڈیو گیم کے ذریعہ ان تک پہنچیں تو اور ان کے ذہن میں ہیجان اور منفی طرز عمل کی صورت اختیار کرلیتا، ویڈیوگیم کو اگر بچہ اور نوجوان کی ذہنی سطح، عمر اور شعور کو مدنظر رکھ کر کھیلا جائے تو یہ ذہنی اور جسمانی کارکردگی کے لیے بے حد مفید ثابت ہوتے ہیں۔ اس کا حل یہ نہیں کہ ویڈیو گیم کو بچوں اور نوجوانوں کے لیے خطرناک قراد دے کر ہمیشہ کے لیے پابندی لگادی جائے، بلکہ یہ ہے کہ بچوں اور نوجوانوں کو ہر ویڈیو گیم کھیلنے نہ دیا جائے، بچپن سے نوجوانی اور پھر جوانی تک عمر کے ساتھ ساتھ شعور اور ذہنی سطح میں بھی فرق ہوتا ہے، ایسے بچہ اور نوجوان جو ابھی پختہ شعور تک نہیں پہنچے ہیں انہیں تشدد و جارحیت اور غیراخلاقی مواد سے بھرپور گیمز کی بجائے ان کے لیے ایسے مفید گیمز کو ترجیح دی جائے جو ان کی ذہنی تربیت میں اضافہ کرے، ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرے اور سیکھنے کے عمل کو فروغ دے۔<ref>{{حوالہ خبر | نام = ویڈیو گیم | عنوان = ویڈیو گیم کی نفسیات | ربط = http://gnextmag.blogspot.com/2010/10/psychology-of-video-game.html | اخبار = جنریسن نیکسٹ | تاریخ = اکتوبر 2010ء }}</ref><ref>{{حوالہ خبر | نام = ویڈیو گیم | عنوان = بچوں کی نفسیات پر ویڈیو گیم کے اثرات | ربط = | اخبار = ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ | تاریخ = نومبر 2010ء }}</ref><ref>{{حوالہ خبر | نام = ویڈیو گیم | عنوان = بچے اور ویڈیو گیمز | ربط = http://www.express.pk/story/73291/ | اخبار = روزنامہ ایکسپریس | تاریخ = 5 جنوری 2013ء }}</ref><ref>{{حوالہ خبر | نام = ویڈیو گیم | عنوان = ویڈیو گیم کے عادی بچے ڈپریشن کا زیادہ شکار ہوسکتے ہیں، نفسیاتی ماہرین | ربط = http://www.alhaider.net/index.php?option=com_content&view=article&id=299%3A2012-06-14-19-04-00&catid=75%3A2012-04-19-03-58-46&Itemid=29 | اخبار = الحیدر | تاریخ = 19 اپریل 2012ء }}</ref><ref>{{حوالہ خبر | نام = ویڈیو گیم | عنوان = متنازع ویڈیو گیم | ربط = http://sarailliyasi.blogspot.com/2011/04/blog-post_25.html | اخبار = سارا الیاس بلاگ }}</ref>
|