"بایزید اول" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 49:
 
اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد بایزید نے اپنے چھوٹے بھائی [[یعقوب بن مراد|یعقوب]] کی بغاوت کو فرو کیا ۔ بعد ازاں انہوں نے [[سربیا]] کے شاہ لازار کی صاحبزادی [[شہزادی ڈسپنا]] سے عقد کرلیاکر لیا اور اسٹیفن لازاریوچ کو سربیا کا نیا سربراہ متعین کیا اور [[سربیا]] کو کافی خودمختاری دی۔ اس فتح کے بعد عیسائی بیوی کے باعث بایزید کو شراب کی لت پڑگئی لیکن بعد ازاں [[سلطنت عثمانیہ]] کیخلاف عیسائیوں کے اعلان جنگ پر وہ اس سے تائب ہوگیا۔
 
1391ءمیں بایزید نے [[محاصرۂ قسطنطنیہ|قسطنطنیہ کا محاصرہ]] کیا جو اس اس وقت [[بازنطینی سلطنت]] کا دارالحکومت تھا۔ 1394ءمیں بازنطینی حکمران [[جون پنجم پیلایولوگس]] کے مطالبے پر [[سلطنت عثمانیہ]] کو شکست دینے کے لیے پوپ [[بونیفیس نہم]] نے [[صلیبی جنگیں|صلیبی جنگ]] کا اعلان کیا گیا ۔ شاہ ہنگری اور رومی حکمران [[سجسمنڈ]] کی زیر قیادت اس مسیحی اتحاد میں [[فرانس]] اور [[افلاق|ولاچیا]] بھی شامل تھے ۔ دونوں افواج کا ٹکرائو 1396ء میں [[نکوپولس]] کے مقام پر ہوا جہاں بایزید نے عظیم الشان فتح حاصل کی اور اس شاندار فتح نے نہ صرف یورپ کے عیسائیوں کی کمر توڑدی بلکہ بایزید کی شہرت کو بھی بام عروج پر پہنچادیا۔ (<small>دیکھیے: [[جنگ نکوپولس]])</small> اس فتح کی خوشی میں بایزید نے دارالحکومت [[بورصہ|بروصہ]] میں عظیم الشان جامع مسجد [[اولو مسجد|اولو جامع]] قائم کی۔
سطر 55:
قسطنطنیہ کا محاصرہ 1401ء تک جاری رہا جس کے دوران ایک مرتبہ نوبت یہاں تک آن پہنچی کا بازنطینی حکمران شہر چھوڑ کر فرار ہوگیا اور قریب تھا کہ شہر مسلمان افواج کے ہاتھ آجاتا کہ بایزید کو مشرقی سرحدوں پر [[امیر تیمور|تیمور لنگ]] کے حملے کی خبر ملی جس پر اسے چاروناچار محاصرہ اٹھانا پڑا۔
 
1400ءمیں [[وسط ایشیا]] کا جنگجو حکمران [[امیر تیمور|تیمور لنگ]] مقامی حکومتوں کو زیر کرکے ایک وسیع سلطنت قائم کرنے میں کامیاب ہوگیا تھا اور [[تیموری سلطنت|تیموری]] اور عثمانی ریاستوں کی سرحدیں ملنے کے باعث دونوں کے درمیان تصادم ہوگیا۔ [[20 جولائی]] [[1402ء]] کو [[جنگ انقرہ]] میں تیمور نے عثمانی فوج کو شکست دیکر بایزید کو گرفتار کرلیاکر لیا تاہم عثمانی شہزادے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ مشہور ہے کہ تیمور نے بایزید کو پنجرے میں بند کردیا تھا اور اسے ہر جگہ لیے پھرتا تھا لیکن یہ من گھڑت قصے ہیں تاریخ میں اس کا کوئی ثبوت نہیں بلکہ تیمور نے بایزید کے ساتھ اچھا برتائو کیا اور اس کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔
 
بایزید کو [[جنگ انقرہ]] میں شکست کا اتنا غم تھا کہ وہ ایک سال بعد ہی 1403ءمیں دوران قید انتقال کرگیا۔