"زر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 79:
الا الذکر تخمینہ سے پتہ چلتا ہے کہ سونے کے ذخیرہ زر کے اضافہ میں مسلسل اتار اور چڑھاؤ جاری رہاہے اور دنیا میں تفریق زر کے دو ادوار 1800 تا 1820 اور 1873 تا 1896 کے عرصے میںسونے کے اضافہ شرح نہایت کم رہی ہے ۔ شاید اس لیے اس عرصے کے دوران دنیا بھرکی اشیائ صرف کی قیمتوں میں کمی آئی تھی ۔ جب کہ 1950 تا 1980 کے درمیان دنیا کی معیشت میں نہایت تیزی ( 5.1 فیصد سالانہ ) آئی اور ذخیرہ زر میں اس کی پیداوار میں ( 1.8 فیصد سالانہ ) کمی آئی ۔ سونا جو ابتدا ہی سے کرنسی کی مانگ کو پورا نہیں کر پا رہا تھا ، اس دور میں سونے کے معیار کو ترک کرناپڑا ، البتہ اس کی خدمات دنیا میں بطور عام کرنسی کے بدستور استعمال ہورہی ہیں ۔
 
انیسویںصدی میں سونا بین الاقوامی ادا ئیگیوں میں استعمال ہونے لگا ۔ دنیا کے ممالک اپنی کرنسی کے اس حقیقی مطالبات زر کو اس سونے سے پورا کررہےکر رہے تھے جو ان کے پاس محفوظ تھا ۔ اس کے لیے اِن کی کوشش ہوتی تھی کہ زیادہ سے زیادہ اپنے سونے کے ذخیرے میں اضافہ کریں ۔ سونے کی قیمتوں میں اضافہ کے لیے انہوں نے اپنی حقیقی ضرورت سے زیادہ سونا جمع کرلیاکر لیا تھا ۔ تاکہ سونا زیادہ سے زیادہ کانوں سے نکالا جائے۔
 
آ ج کل دنیا کا بیشتر سونا جنوبی افریقہ سے نکالا جا رہا ہے ۔ وہاں دنیا کی پیدا وار کا نصف سونا نکل رہا ہے ۔ جب کہ سابقہ روس کے علاقوں میں 30 فیصد ، کنیڈامیں 3.8 فیصد ، امریکہ میں 2.3 فیصد اور دوسرے ملکوں میں 3.9 فیصد سونا نکل رہا ہے ۔ سونے کی قیمت مقرر نہ ہونے کی وجہ سے اس سے غیر متوقع فائدہ دو ملکوں یعنی جنوبی افریقہ اور سابقہ روس نے اٹھایا ۔
سطر 102:
 
== '''طلائی معیار''' ==
سوناغالبأٔ پانچ ہزار سال سے زر کی حیثیت سے استعمال کیا جا رہا ہے ۔ یہ بڑی حد تک بذات خود مطلوب ہے ۔ اگر اسے زر کی حیثیت سے وسیع پیمانے پراستعمال نہیں کیا جائے تو اس کی قدر مبادلہ بڑی حد تک گھٹ جائے گی ۔ یہ دھات پائیداری ، تقسیم پذیری اور یکسانیتیکسانی کی خصوصیت رکھتی ہے ۔ مزیدیہ کہ کانوں سے اس کی سالانہ رسد موجودہ ذخیرے کا صرف ایک معمولی حصہ ہوا کرتی ہے ۔ چنانچہ اس کی قدر میں مجموعی رسد کی تبدیلوں کی بنائ پر جو تبدیلیاں واقع ہوتی رہتی ہیں وہ زوال پزیر اشیائ کے مقابلے میںبہت معمولی ہیں ، جن کی سالانہ رسد کل ذخیرے سے زیادہ رہتی ہے ۔
 
* موجودہ دور سے پہلے جو چیز زر کے طور پر استعمال ہوتی تھی وہ خود مطلوب ہوا کرتی تھی ۔ اس کے باوجود یہ حقیقت ہے کہ وہ زر کے طور پر استعمال ہورہی اور اس کی مانگ میں اضافہ کے باعث اس کی قدر میں اضافہ کا موجب ہوا کرتی تھی ۔ یہی حال سونے کا ہے ۔ سونے کی ما نگ کا بڑا حصہ زری اغراض پر مشتمل ہوتا ہے ۔ اگر امریکہ اور دوسرے ممالک سونے کے محفوظات رکھنا چھوڑ دیں تو سونے کی قدر گھٹ جائے گی۔
سطر 116:
پہلی جنگ عظیم سے پہلے برطانیہ کی تجارت زوروں پر تھی اور دنیا کے اکثر ممالک کے سونے کے ذخائر بینک آف انگلینڈ میں( جو برطانیہ کا مرکزی بینک ہے )کے پاس جمع ہوتے تھے ۔ لیکن پہلی جنگ عظیم کے بعد امریکہ کو بہت اہمیت حاصل ہوگئی ۔ کیوں امریکہ کے پاس سونے کی بڑی مقدار میں جمع ہوگئی ۔ اس کے علاوہ برطانیہ کی تجارت بہت حد تک کم ہوگئی تھی ۔ جس کے نتیجے کے طور پر برطانیہ کے لےے طلائی معیار کو کامیابی سے چلانا ممکن نہ رہا ۔
 
پہلی جنگ عظیم کے بعد دوسری تبدیلی واقع ہوئی وہ یہ تھی کہ یورپ کے اکثر ممالک نے طلائی مبادلت معیار کانظام اختیار کرلیاکر لیا ۔ ان کے سونے کے
ذخائر زیادہ تر لندن ، نیویارک اور پیرس میں تھے ، اس وجہ سے بھی مالی بحران پیداہوگیا ۔ علاوہ ازیں سونے کی قلت کی وجہ سے بین الاقوامی نظام زر کی حیثیت سے طلائی معیار کی مقبولیت میں کمی ہوئی ۔
سطر 133:
== '''کاغذی زر''' ==
 
کرنسی نوٹ کیا ہے ؟ یہ کسی بھی حکومت کا وعدہ ادائیگی زر ہے ۔ جبکہ سرکاری کفالتیں بھی حکومت کا وعدہ ادائیگی ہے ۔ ان دونوں میں فرق یہ ہے کہ سرکاری کفالت حامل سود ہے ، جب کہ کرنسی نوٹ سود سے مبرا ہے ۔ حکومت نوٹوں کو چلانے کے موجودہ طریقہ کار میں مرکزی بینک کو حامل سود ہنڈیاں دیتی ہے تاکہ نوٹ چھاپے جائیں ۔ جب مرکزی بینک کو احساس ہوتا ہے کہ ضرورت سے زیادہ نوٹ گردش کررہےکر رہے ہیں تو وہ ان کفالتوں کو تجارتی بینکوں کے ہاتھ فروخت کردیتا ہے ۔
 
کاغذی زر میں عمدہ زر کی خصوصیات موجود ہیں ، لیکن ان خصوصیات سے جو خرابیاں جنم لیتی ہیں وہ اس میں موجودہیں ۔ یہی وجہ ہے اس نظام میں سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ کاغذی نوٹ بڑی تعداد میں چھپ جائیں ۔ کیوں کے بعض اوقات حکومت قرض لینے کے بجائے نوٹ چھاپ لیتی ہے ۔ اس طرح نوٹوں کی رسد میں اضافہ سے جہاں اخراجات بڑھ جاتے ہیں وہیں ملک میں افراط زر بھی ہوجاتا ہے ۔جس سے ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ اس طرح کاغذی زر ہمیشہ ملک میں قبول ہوتا ہے ۔ کیوں کہ بیرون ملک کے مابین مشترکہ معیار کے لےے دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ کیوں کے کاغذی زر کی قدر غیر مستحکم رہتی ہے اور اس کی رسد میں اضافے کی بدولت اس کی قدر میں تبدیلی آجاتی ہے ۔
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/زر»