"فقیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 5:
فقہ کا اصلی لغوی معنی ہے سمجھنا۔ اور سمجھ والے کو فقیہ کہا جاتا ہے
== اصولیین کی اصطلاح میں ==
[[قاموس]] میں ہے : فقہ بکسر فاء کسی چیز کو جاننا سمجھنا۔ چونکہ (تمام علوم میں) علم دین کو فضیلت حاصل ہے‘ اسلئے فقہ کا لفظ (اصطلاح میں) علم دین کیلئے مخصوص کرلیاکر لیا گیا۔
فقیہ وہ نہیں جسے صرف [[فقہ]] کی جزئیات یاد ہوں، بلکہ فقیہ سے مراد وہ شخص ہے جو مبادی یعنی (اصول) [[فقہ]] کا ماہر ہو، جسے حکم کے استخراج ('''[[استنباط]]''') کرنے کا ملکہ (اہلیت) حاصل ہو. [مسلم الثبوت : 2/362]
بعض نے کہا : معلوم کے ذریعے سے نامعلوم کو حاصل کرنا فقہ ہے یعنی علم استدلالی کیلئے یہ لفظ خاص ہے‘ اس صورت میں لفظ علم عام اور لفظ فقہ خاص ہوگا۔ اللہ نے فرمایا ہے : فَمَا لھآؤُلاآءِ الْقَوْمِ لاَ یَکَادُوْنَ یَفْقَھُوْنَ حَدِیْثًاان لوگوں کو کیا ہوگیا کہ بات سمجھ بھی نہیں سکتے۔ یعنی بات کے مضمون کا استنباط نہیں کرتے (بات کے مغز کو نہیں سمجھتے)۔