"مملکت متحدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 75:
برطانیہ [[یورپ]] کے ان ممالک میں سے ہے جن کی تاریخ بہت زرخیز ہے برٹن قبائل کی وجہ سے ان جزائر کا نام برطانیہ پر گیا جو [[یورپ]] اور دیگر خطوں سے ہجرت کرکے برطانیہ میں آباد ہوئے ان برٹنوں کی اکثریت آج بھی ویلز کے علاقے میں مقیم ہے ان برٹنوں کے مذہبی رہنماؤں کو ڈروئدا کہا جاتا تھااس وقت یہاں کے دیوی دیوتاؤں میں سے ایک متھرا دیوی بھی تھی قبل مسیح رومی حکمران [[آگستس]] کے زمانے میں جزائر برطانیہ پر رومی حکومت کا قبضہ تھا اگر چہ کہ برطانیہ میں اس دور میں رہنے والے تمدن کے اعتبار سے زیادہ ترقی یافتہ نہ تھے مگر پھر بھی وہ رومہ تہذیب کا حصہ تصور کئے جاتے ہیں۔
 
[[117ء]] میں ھیڈرین کو روم کی سینٹ نے روم کا بادشاہ بنوایا اس دور میں ہیڈرین نے خصوصی طور پر برطانیہ پر توجہ دی برطانیہ کی قدیم سڑکوں کی تعمیر ھیڈرین کے دور ہی میں ہوئی تھی اور قلعہ بندی کا آغاز بھی ہیڈرین کے دور ہی میں شروع ہوا جس کے بعد طویل مدت تک برطانیہ رومی سلطنت کا صوبہ بنا رہا اسی دور میں وسطی ایشیائی ممالک اور روس اور دیگر خطوں سے یورپ کی جانب خونخوار قبیلوں کی ہجرت کا آغاز ہواجن میں اہم ترین قبیلے جرمن ،ھن ، مشرقی گاتھ، ایلارک، ونڈال، مغربی گاتھ، فرینک اور لمبارڈ شامل ہیں ان خونخوار اور لڑاکا قبائل نے جن کی اکثریت وسطی ایشیا اور روس سے ہجرت کرکے یورپ میں داخل ہوئی تھی یورپ میں جنگ و جدل کی فضا قائم کردی یہ لڑاکا قبائل جو وحشیانہ زندگی کے خوگر تھے جلد ہی یورپ کی فضاؤں میں داخل ہو کر یورپ کی زندگی میں رچ بس گئے اور انہوں نے اپنے آبائی مذاہب کو چھوڑ کر یورپی مذہب [[عیسائیت]] کو اپنا لیا ان جنگجو قبائل میں سے گاتھ جو کے مشرقی اور مغربی گاتھوں میں تقسیم تھے انتہائی لڑاکا اور جنگجو تھے گاتھوں کی لڑائیوں کی وجہ سے یورپ کی سب سے مضبوط سلطنت زوال سے دوچار ہوئی جب کے یورپ کے بیشتر علاقے پر گاتھوں نے بذور شمشیرقبضہ کرلیا،کر لیا، گاتھوں کے حملے کی وجہ سے روم جس کی آبادی پانچ لاکھ کے قریب تھا تباہ وبرباد ہو گیا گاتھوں کے حملے ہی کی وجہ سے قسطنطین نے اپنا دارلحکومت [[روم]] کی جگہ [[قسطنطنیہ]] کوبنایا مگر جلد ہی گاتھ عیسائی مذہب سے متاثر ہو گئے اس کے ساتھ وہ [[یورپ]] کے بیشتر حصوں پر قابض ہوتے چلے گئے جس کی وجہ سے نوبت یہ ہوچکی تھی کہ اگر چہ گاتھ عیسائی ہو چکے تھے مگر اس کے باوجود [[یورپ]] کے تمدن یافتہ اور سابق حکمراں گاتھوں کو اچھی نگاہوں سے نہیں دیکھتے تھے گاتھوں کے اقتدار کے دور میں اگر چہ کے [[یورپ]] میں کسی حد تک استحکام رہا مگر اس طرح نہیں جس طرح رومی حکومت کے دور میں رہا۔
 
== [[خاندان ونڈسر|ونڈسر خاندان]] کے بادشاہ اور ملکا ئیں کی تفصیلات ==
سطر 114:
 
== خاندان لنکاسٹر ==
رچرڈ کی وفات کے ساتھ ہی برطانیہ میں [[خاندان لنکاسٹر]] کا آغاز ہو گیا جس کا بانی [[ہنری سوم شاہ انگلستان|ہنری سوم]] تھا جو ڈیوک آف لنکاسٹر کا بیٹا تھا ہنری سوم کے دور میں برطانیہ میں بہت سے کام ہوئے مگر ہنری کے دور میں بہت سے امرا نے بغاوت کی [[فرانس]] نے بھی باغی سرداروں کی امداد میں اپنی فوج بھیجی مگر [[1413ء]] میں ہنری وفات پاگیا جس کے بعد اس کا بیٹا [[ہنری پنجم شاہ انگلستان|ہنری پنجم]] کے لقب سے بادشاہ بنا ہنری پنجم بہت ہی لائق بادشا ہ شمار کیا جاتا ہے اس نے برگنڈی کے ڈیوک کیساتھ صلح کرکے فرانس کے تخت و تاج کا دعویٰ کردیا اور فرانس کے خلاف لڑائی شرع کردی جس کے بعد ہنری کی افواج نے ایجن کورٹ کے مقام پر [[فرانس]] کو شکست دیدی اور نارمنڈی کے علاقے کو فتح کرلیاکر لیا [[1420ء]] میں صلح نامے کے نتیجے میں فرانس کے ولی عہد کو سلطنت سے محروم کرکے اعلان کردیا گیا کہ ہنری پنجم ہی فرانس کا آئندہ بادشاہ ہو گا مگر ہنری [[1422ء]] میں اچانک وفات پاگیا ہنری پنجم کی وفات کے بعداس کے نو ماہ کے بیٹے کو [[ہنری ششم شاہ انگلستان|ہنری ششم]] کے لقب سے بادشاہ بنایا گیا اس کے تین چچاؤں نے بادشاہ کے سرپرست کی حیثیت اختیا ر کی ایک چچا فرانس میں نائب السلطنت بن گیا دوسراانگلستان میں نائب سلطنت بنامگر ان ہی دنوں فرانس میں بغاوت کی ابتدا ہوگئی یہ بغاوت مشہورو معروف [[جون آف آرک]] نے شروع کی جس کے نتیجے میں فرانس میں انگلستان کی حکومت کا خاتمہ ہو گیا۔ [[1437ء]] میں ہنری بالغ ہو گیا لیکن وہ اچھا حکمران ثابت نہیں ہوسکاہو سکا اس کے دور میں بد نظمی ہی رہی کبھی کوئی نواب فوج جمع کرکے کنٹرول کرلیتا کبھی کوئی ۔ان حالات میں ڈیوک آف یارک کے پوتے نے بادشاہ کے خلاف اعلان بغاوت کردی اس طرح ایک ہی خاندان کی دو شاخوں کے درمیان خانہ جنگی کی ابتدا ہوئی یارک اور لنکاسٹر خاندانوں کے درمیان ہونے والی اس جنگ میں ابتدا میں یارک نے شاہی فوج کو شکست دے کر بادشاہ کو گرفتار کرلیاکر لیا مگر بادشاہ کی ماں اور ہنری پنجم کی بیوہ نے فوج جمع کرکے ڈیوک آف یارک کی افواج کو شکست دیدی جنگ میں ڈیوک آف یارک مارا گیا مگر جنوبی انگلستان کے لوگوں کی حمایت سے ڈیوک آف یارک کے بیٹے ایڈورڈ نے شاہی افواج کو شکست دینا شروع کردیا جس کے نتیجے میں جلد ہی لنکاسٹر خاندان شکست کھا گیا اور [[1461ء]] میں [[خاندان یورک]] کی حکمرانی کی ابتدا ہو گئی 1465ء میں ہنری ششم گرفتار ہوگیا جس کو ٹاؤر میں بند کردیا گیا جہاں اس نے اپنی زندگی کے آخری دن [[خاندان پلانٹیجنیٹ]] (Plantagenet) کے آخری بادشاہ رچرڈ کی مانند گزارے۔
 
[[خاندان یورک]] کی حکمرانی برطانیہ کے عوام کے لئے نئی صبح بن کرطلوع ہواعوام مسلسل ہونے والی خانہ جنگی سے بے زار آچکے تھے۔