"ابو الطیب متنبی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م حوالہ جات ٹیگ کا خودکار اندراج
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 1:
[[Fileفائل:Al-Mutanabbi Statue in Baghdad(Cropped).jpg|thumbتصغیر|Al-Mutanabbi Statue in Baghdad]]
'''ابو الطیب متنبی''' دیوان متنبی کا مصنف اورمشہورعربی شاعر
== نام ==
سطر 6:
ابو الطیب متنبی کی پیدائش [[303ھ]] بمطابق [[915ء]] میں کوفہ کے محلہ کندہ میں ہوئی اور وہ اسی کی طرف منسوب ہوا ۔لیکن قبیلہ کے لحاظ سے جعفی ہے۔ بیان کیا جاتا ہے کہ متنبی کا باپ کوفہ میں سفیر تھا۔ پھر وہ اپنے بیٹوں کے ساتھ شام منتقل ہوگیا اور اس کے بیٹوں نے شام میں پرورش پائی۔
== متنبی وجہ تسمیہ ==
اسے متنبی اس لیے کہا گیا ہے کہ اس نے بادیہ سماوہ میں نبوت کا دعویٰ کیا۔ اور بعض نے بیان کیا ہے کہ اس نے کہا میں پہلا شخص ہوں جس نے شعر سے دعویٰ نبوت کیا ہے۔ اور بنو کلب وغیرہ میں سے بہت سے لوگوں نے اس کی پیروی کی ۔ تو اخشیدیہ کا نائب امیر حمص لؤ لؤ اس کے مقابلے میں گیا تو اس نے اسے او ر اس کے اصحاب کو گرفتار کر لیا اور لمبا زمانہ قید رکھا۔ پھر اس سے توبہ کا مطالبہ کیا اور اسے رہا کر دیا ۔ پھر وہ 337ھ میں امیر سیف الدولہ بن حمدان کے پاس چلا گیا۔ پھر اس کو چھوڑ کر 346ھ میں مصر آگیا اور کافور اخشیدی اور انو جوربن الاخشید کی مدح کی۔ اور وہ کافور کے سامنے کھڑا ہوتا اور اس کے پاؤں میں موزے ہوتے اور اس کی کمر میں تلواروں اور پیٹیوں سے لیس ہوتے۔ اور جب وہ اس سے راضی نہ ہوا تو اس نے اس کی ہجو کی اور عید قربان کی رات کو 350ھ میں اسے چھوڑ گیا۔ اور کافور نے اس کے پیچھے مختلف جہات میں اونٹ روانہ کیے مگر وہ نہ ملا ۔ کافور نے اس سے اپنی عملداری کی حکومت کا وعدہ کیا تھا مگر جب اس نے اس کے اشعار میں اس کے بلند و بانگ دعوؤں اور اس کے فخر کو دیکھا تو وہ اس سے ڈر گیا اور اسے اس بارے میں ملامت کی گئی۔تو اس نے کہا اے لوگو! جو محمد ﷺ کے بعد نبوت کا دعویٰ کرے کیا وہ کافور کے ساتھ مملکت کا دعویٰ نہ کرے گا؟ تمہارے لیے یہی کافی ہے۔
== ماہر لغت ==
متنبی بہت لغت نقل کرنے والوں اور اس کے غریب اور مبہم الفاظ کے جاننے والوں میں سے تھا۔ اوراس سے جو بات بھی پوچھی جاتی اس پر عربوں کے منظوم و منثور کلام سے بطور پیش کرتا۔ اس اشعارانتہا ء کو پہنچے ہوئے ہیں۔اس کے اشعار کے بارے میں لوگوں کے کئی طبقے ہیں ان میں سے کچھ تو اسے ابو تمام پر اور اس کے بعد شعراء پر ترجیح دیتے ہیں اور بعض ابو تما کو اس پر ترجیح دیتے ہیں۔
سطر 12:
علماء نے اس کے دیوان کی طرف توجہ کی ہے اور اس کی شرحیں لکھی ہیں۔ ان کی چالیس چھوٹی بڑی شروح کا پتہ چلا ہے۔ اور ایسا کسی دوسرے دیوان کے ساتھ نہیں ہوا۔
== وفات ==
سیف الدولہ کی ایک مجلس میں ہر شب کو علماء حاضر ہوا کرتے تھے اور اس کی موجودگی میں گفتگو کیا کرتے تھے۔ پس متنبی اور ابن خالویہ نحوی کے درمیان جھگڑا ہو گیا تو ابن خالویہ نے متنبی پر حملہ کر دیا اور اس کے چہرے پر وہ چابی مار کرسر کو زخمی کر دیا۔ وہ ناراض ہو کر مصر چلا گیا اور کافور کی مدح کی۔ پھر اسے چھوڑ کر اسے بلاد فارس کا قصد کیا اور عضدالدولہ بن بویہ دیلمی کی مدح کی تو اس نے بہت انعام دیا پھر 8 شعبان کو کوفہ آیا تو فاتک بن ابی الجہل اسدی اپنے کئی اصحاب کے ساتھ اسے ملا اور متنبی کے ساتھ بھی اپنے اصحاب کی ایک جماعت تھی۔پس انہوں نے اس کے ساتھ جنگ کی تو متنبی اور اس کا بیٹا محمد اور اس کا غلام مفلح نعمانیہ کے نزدیک ایک جگہ پر جسے الصافیہ کہا جاتا ہے 28 رمضان 354ھ [[965ء]] قتل ہوگئے۔ بعض نے کہا ہے جبال الصافیہ ، بغداد کے مضافات سے غربی جانب دیر العاقول کے پاس ہیں۔<ref>وفيات الأعيان (تاریخ ابن خلکان) تالیف : احمد بن محمد بن ابراہیم بن خلکان قاضی القضاۃ شمس الدین ابو العباس</ref>
== حوالہ جات ==
 
{{حوالہ جات}}
 
[[زمرہ:عہد915ء عباسیکی کے شعراپیدائشیں]]
[[زمرہ:965ء کی وفیات]]
[[زمرہ:دسویں صدی کی عرب شخصیات]]
[[زمرہ:دسویں صدی کے شعراء]]
[[زمرہ:عرب شعراء]]
[[زمرہ:عربی شعراء]]
[[زمرہ:کوفیعہد شخصیاتعباسی کے شعرا]]
[[زمرہ:قرامطی]]
[[زمرہ:عربکوفی شعراءشخصیات]]
[[زمرہ:965ء کی وفیات]]
[[زمرہ:915ء کی پیدائشیں]]