"اذان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا
م خودکار درستی+ترتیب (9.7)
سطر 12:
 
[[مدینہ منورہ|مدینہ]] طیبہ میں جب [[نماز باجماعت]] ادا کرنے کے لیے [[مسجد]] بنائی گئی تو اس ضرورت محسوس ہوئی کہ لوگوں کو [[جماعت]] کا وقت قریب ہونے کی اطلاع دینے کا کوئی خاص طریقہ اختیا کیا جائے۔ [[رسو ل اللہ]] نے جب اس بارے میں [[صحابی|صحابہ کرام]] سے مشاورت کی تو اس سلسلے میں چار تجاویز سامنے آئیں:
 
* نماز کے وقت بطور علامت کوئی خاص [[جھنڈا]] بلند کیا جائے۔
* کسی بلند جگہ پر [[آگ]] روشن کر دی جائی۔
سطر 25 ⟵ 24:
 
[[قرآن]] مجید میں اذان کا ذکر ان الفاظ میں آیا ہے:
 
== اذان سنت موکدہ ==
 
سطر 37 ⟵ 36:
پہلے دو دفعہ آہستہ اور پھر دو دفعہ بلند آواز سے کہنا ہے۔
 
[[امام شافعی]] '''ترجیع''' کے قائل ہیں اور ان کی دلیل یہ ہے کہ [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|آنحضرت]] نے [[ابو محذورہ]] کو '''ترجیع''' کا حکم دیا تھا۔ اس کے جواب میں [[امام طحاوی]] و [[ابن جوزی]] فرماتے ہیں کہ اس وقت [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|آنحضرت]] کا مقصود اذان کی تعلیم تھا اور تعلیم میں ایک بات کو بار بار دہرانے کی نوبت اکثر آتی ہے۔ [[ابو محذورہ]] یہ سمجھے کہ [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|آنحضرت]] کا یہ حکم دائمی ہے۔ علاوہ ازیں [[معجم طبرانی]] میں [[ابو محذورہ]] کی [[روایت]] میں '''ترجیع''' نہیں ہے پس دونوں [[روایت|روایتیں]] [[متعارض]] ہونے کی وجہ سے [[ساقط]] ہوئیں اور [[عبداللہ بن زید]] اور [[ابن عمر]] وغیرہ کی [[روایت|روایتیں]] قابلِ حجت رہیں جن میں '''ترجیع''' مذکور نہیں ہے۔
 
== اذان کا طریقہ اور احکام ==
 
* اذان ٹھہر ٹھہر کر اور بلند آواز سے دی جانی چاہیے۔ ہر کلمہ کے بعد موذن اتنی دیر تک توقف کرے کہ سننے والا وہی کلمہ دہرا کر جواب دے سکے۔
* اذان کہتے وقت موذن قبلہ رو ہو۔
سطر 107 ⟵ 105:
 
اذان کے الفاظ میں فجر کی اذان میں حَیَّ عَلَی الفَلَاح کے بعد {{اقتباس|'''الصلوۃ خیر من النوم''' {{سطر}}
'''ترجمہ:''' نماز نیند سے بہتر ہے۔ }} کا اضافہ کیا جاتا ہے اور مذکورہ الفاظ دو بار کہے جاتے ہیں۔
 
== اذان کے بعد کی دعا ==
سطر 156 ⟵ 154:
{{اسلام میں نمازیں}}
 
[[زمرہ:اصطلاحات نماز]]
[[زمرہ:اذان]]
[[زمرہ:اصطلاحات نماز]]
[[زمرہ:نماز]]