"دار الامرا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 1:
[[تصویر:Queen Anne in the House of Lords.jpg|thumbnail| ملکہ این دارالامرا سے خطاب کرتے ہوئے]]
'''دار الامرا''' ([[انگریزی]]: House of Lords) [[انگلستان]] کی [[پارلیمنٹ]] کا ایوان اعلی جس کے اراکین خطاب یافتہ ’’شرفا‘‘ ہوتے ہیں اور پیر کہلاتے ہیں۔ پہلے پہل تمام پیر بلا لحاظ تعداد اس ایوان کے ممبرارکان ہوتے تھے۔ اب یہ آپس میں انتخاب کرکے تھوڑے سے ارکان بھیجتے ہیں۔ ان خطاب یافتگان کے علاوہ دونوں آرک بشپ اور 24 انگریزی بشپ بھی اس ایوان کے ممبرارکان ہوتے ہیں۔ صدر لارڈ [[چانسلر]] ہوتا ہے۔ سابق میں اور اب میں یہ [[دار العوام]] کے پاس کردہ قوانین کو رد کر سکتے ہیں۔ لیکن اب [[دارالعوام]] نے یہ قانون پاسمنظور کر دیا ہے کہ جو قوانین وہ تین بار متواتر پاس کردےکر دے وہ اس ایوان کو منظور کرنے پڑیں گے۔ اگر نہیں تو وہ شاہی منظوری سے ان کی رضا مندی کے بغیر ہی قانون بن جائے گا۔ یہ قانون 1911ء میں بنا اور صرف غیر مالی قوانین پر حاوی ہے۔ مالی امور سے متعلق تمام قوانین بھی یہ ایوان اعلی تین ماہ کے اندر اندر اگر پاس نہ کرے تو شاہی منظوری سے قانون بن جاتے ہیں۔ لارڈ چانسلر بادشاہ کا مشیر بھی ہوتا ہے۔ موجودہ صورت میں اس ایوان کے اختیارات روز بروز کم ہوتے جارہےجا رہے ہیں۔ پادری بھی اگر کسی قانون پر متفقہ طور پر اڑ جائیں تو وہ بل پاسمنظور نہیں ہو سکتا۔ پادریوں کے متعلق جو قوانین وضع ہوتے ہیں وہ خود[[ پادریوں]] کا ایک جرگہ وضع کرتا ہے جس کو کنونشن کہتے ہیں۔ انتظامی قوانین پادریوں کی ایک انجمن پاس کرتی ہے۔ پارلیمنٹ ان قوانین کو بدل سکتی ہے۔ البتہ نامنظور کر سکتی ہے۔
{{Commonscat|House of Lords}}