"شاہ ولی اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
م صفائی بذریعہ خوب
سطر 1:
{{Infobox Muslim scholar|notability=عالم [[اسلام]]، [[محدث]]، [[صوفی]]|name=شاہ ولی اللہ دہلوی|image=|caption=|title=|birth_name=قطب الدین احمد <br>|birth_date=21 فروری 1703ء <br>|birth_place=موضع پھلت، [[مظفرنگر ضلع]]، [[مغلیہ سلطنت]]، موجودہ [[مظفر نگر]]، [[اتر پردیش]]، [[بھارت]] <br>|death_date=20 اگست 1762ء (عمر: 59 سال) <br>|death_place=[[دہلی]]، [[مغلیہ سلطنت]]، موجودہ [[بھارت]]|burial_place=[[دہلی]]، [[مغلیہ سلطنت]]، موجودہ [[بھارت]]|death_cause=طبعی وفات|resting_place=[[قبرستان منہادیان]]، [[دہلی دروازہ، دہلی]]، [[پرانی دہلی]]، موجودہ [[بھارت]]|other_names=|nationality=[[ہندوستانی]]|ethnicity=[[ہندوستانی]]|era=اٹھارہویں صدی عیسوی|region=[[برصغیر]]|occupation=[[محدث]]، فقیہہ، مؤرخ، سوانح نگار|denomination=[[سنی]] [[اسلام]]|jurisprudence=[[حنفی]]|creed=[[اشعری]]|movement=|main_interests=[[علم حدیث]]|notable_ideas=|notable_works=ترجمہ قرآن، حجۃ اللہ البالغہ|alma_mater=|disciple_of=|awards=|influences=[[امام مالک]]، امام [[محمد بن اسماعیل بخاری]]|influenced=شاہ [[عبد العزیز محدث دہلوی]]، [[حاجی شریعت اللہ]]، الشیخ [[محمد ناصر الدین البانی]]، [[پروفیسر اسرار احمد]]|module=|website=}}
 
مسلمانان ہند و پاک کے دور{{زیر}} زوال کی اہم ترین شخصیت (پیدائش: [[1703]]ء، انتقال:[[1762]]ء) [[برصغیر]] پاک و ہند میں جب مسلمانوں کا زوال شروع ہوا تو بہت سے لوگوں نے سنجیدگی کے ساتھ زوال کے اسباب پر غور کرنا شروع کیا ان لوگوں میں عہد مغلیہ کے مشہور عالم اور مصنف '''شاہ ولی اللہ''' (1703ء تا 1763ء) کا نام سب سے نمایاں ہے۔ [[احمد سرہندی|مجدد الف ثانی]] اور ان کے ساتھیوں نے اصلاح کا جو کام شروع کیا تھا شاہ ولی اللہ نے اس کام کی رفتار اور تیز کردی۔ ان دونوں میں بس یہ فرق تھا کہ مجدد الف ثانی چونکہ مسلمانوں کے عہد عروج میں ہوئے تھے اس لیے ان کی توجہ زیادہ تر ان خرابیوں کی طرف رہی جو مسلمانوں میں غیر مسلموں کے میل جول کی وجہ سے پھیل گئیں تھیں لیکن شاہ ولی اللہ چونکہ ایک ایسے زمانے سے تعلق رکھتے تھے جب مسلمانوں کا زوال شروع ہوگیا تھا اس لیے انہوں نے مسلمانوں کے زوال کے اسباب پر بھی غور کیا اور اس کے علاج کے بھی طریقے بتائے۔
 
==ابتدائی زندگی==
سطر 27:
ان کی سب سے مشہور کتاب "[[حجۃ اللہ البالغہ]]" ہے۔ [[امام غزالی]] کی "[[احیاء العلوم]]" کی طرح یہ کتاب یھی دنیا کی ان چند کتابوں میں سے ہے جو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھی جائیں گی۔ اس کتاب میں شاہ ولی اللہ نے اسلامی عقائد اور اسلامی تعلیمات کی وضاحت کی ہے اور دلیلیں دے کر اسلامی احکام اور عقاغد کی صداقت ثابت کی ہے۔ اصل کتاب عربی میں ہے لیکن اس کا اردو میں بھی ترجمہ ہوگیا ہے۔
 
شاہ ولی اللہ دہلوی رحمت اللہ علیہ نے اسلامی ریاست اور اسکے نظام کے بارے میں ایک انتہائی قیمتی اور منفرد کتاب ''[[ازالۃالخفاء عن خلافۃ الخلفاء]]'' فارسی [[فارسی]] زبان میں تالیف کی تھی، یہ کتاب دوہزار سے زائد صفحات پر مشتمل ہے اور انتہائی پرمغز ابحاث پر مشتمل ہے .اس کتاب کا اردو ترجمہ [[مولانا عبدالشکور فاروقی مجددی]] نے کیا ہے جو قدیمی کتب خانہ آرام باغ کراچی سے شائع ہوا ہے ۔ [[مولانا محمد بشیر سیالکوٹی]] مدیر دارالعلم اسلام آباد نے 2013 میں اس کتاب کا عربی زبان میں ترجمہ مکمل کر دیا ۔ جو مئی 2016ء میں دو ضخیم جلدوں دارالعلم آبپارہ مارکیٹ اسلام آباد سے شائع ہوا۔
 
شاہ ولی اللہ اپنی کوششوں کی وجہ سے غزالی، ابن تیمیہ اور مجدد الف ثانی کی طرح اپنی صدی کے مجدد سمجھے جاتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ [[ہندوستان]] میں مسلمانوں کے زوال کے بعد جو بیداری پیدا ہوئی اور اس وقت خطے میں اسلامی جو احیائی تحاریک موجودہ ہیں ان کے بانی شاہ ولی اللہ ہی ہیں۔ شاہ ولی اللہ جہاں خود ایک بہت بڑے عالم، مصلح اور رہنما تھے۔ وہاں وہ اس لحاظ سے بھی بڑے خوش قسمت ہیں کہ ان کی اولاد میں ایسے ایسے عالم پیدا ہوئے جنہوں نے ہند وپاک کے مسلمانوں کی زندگی میں انقلاب برپا کردیا۔