ازمنہءوسطی میں یورپ کی عیسائیتمسیحیت دو بڑے گروہوں میں بٹی ہوئی تھی۔ ان میں سے ایک گروہ کتھولک عیسائیتمسیحیت تھا جس کے سربراہ جناب پوپ صاحب تھے۔ اس کے مقابل پر دوسرا گروہ پروٹسٹنٹ عیسائیوں کا تھا۔ یورپ کے شمال میں بالعموم پروٹسٹنٹ جبکہ جنوب میں کتھولک عیسائیتمسیحیت کے حامی اکثریت میں تھے۔ اس مذہبی تقسیم کے علاوہ یورپ اس وقت سیاسی طور پر چھوٹے چھوٹے نوابوں اور رئیسوں کے تصرف میں تھا جو آگے کسی نہ کسی بادشاہ کے دربار سے منسلک تھے اور بہت سے ان میں سے آزاد بھی تھے۔ عام طور پر مذہبی آزادی موجود نہ تھی اور ہر بادشاہ کا مذہب اختیار کرنا اس کی تمام رعایا کے لئے بھی ضروری تھا۔ یوں یورپ اس وقت سیاسی اور مذہبی تقسیم کے لحاظ سے ایک ایسے قالین کا نقشہ پیش کر رہا تھا جس میں صدہا مختلف رنگ بھر دئے گئے ہوں۔ بڑی طاقتوں میں یورپ کے مرکز میں [[مقدس رومی سلطنت]] ،جنوب میں [[فرانس]] اور [[ہسپانیہ|سپین]] کی کتھولک حکومتیں جبکہ شمال میں [[سویڈن]] کی پروٹسٹنٹ طاقت تھی۔