'''جنگ حطین''' 4 جولائی 1187ء کو عیسائیمسیحی سلطنت یروشلم اور ایوبی سلطان [[صلاح الدین ایوبی|صلاح الدین]] کی افواج کی درمیان لڑی گئی۔ جس میں فتح کے بعد مسلمانوں نے پیش قدمی کرتے ہوئے [[فتح بیت المقدس|بیت المقدس]] کو عیسائیمسیحی قبضے سے چھڑالیا۔
== پس منظر ==
سطر 31:
== صلیبی جارحیت ==
1186ء میں عیسائیوںکےمسیحیوںکے ایک ایسے ہی حملے میں رینالڈ نے یہ جسارت کی کہ بہت سے دیگر عیسائیمسیحی امرا کے ساتھ مدینہ منورہ پر حملہ کی غرض سے حجاز مقدس پر حملہ آور ہوا۔ صلاح الدین ایوبی نے ان کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے اور فوراً رینالڈ کا تعاقب کرتے ہوئے حطین میں اسے جالیا۔
== جنگ ==
سلطان نے یہیں دشمن کے لشکر پر ایک ایسا آتش گیر مادہ ڈلوایا جس سے زمین پر آگ بھڑک اٹھی۔ چنانچہ اس آتشیں ماحول میں 11 جولائی 1187ء کو حطین کے مقام پر تاریخ کی خوف ناک ترین جنگ کا آغاز ہوا ۔ اس جنگ کے نتیجہ میں تیس ہزار عیسائیمسیحی ہلاک ہوئے اور اتنے ہی قیدی بنا لیے گئے۔ رینالڈ گرفتار ہوا اور سلطان نے اپنے ہاتھ سے اس کا سر قلم کیا۔ اس جنگ کے بعد اسلامی افواج عیسائیمسیحی علاقوں پر چھا گئیں اور انہوں نے پیش قدمی کرتے ہوئے بیت المقدس کا محاصرہ کر لیا اور 2 اکتوبر 1187ء کو [[فتح بیت المقدس|بیت المقدس فتح]] کر لیا۔ حطین کے معرکے میں شکست عیسائیوںمسیحیوں پر اس قدر کاری ضرب ثابت ہوئی کہ اس کی خبر سنتے ہی پوپ اربن سوم صدمے سے ہلاک ہوگیا۔