"علی گڑھ تحریک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا
م صفائی بذریعہ خوب, replaced: عیسائی ← مسیحی (2)
سطر 27:
== سوانح اور سیرت نگاری ==
 
علی گڑھ تحریک نے سائنسی نقطہ نظر اور اظہار کی صداقت کو اہمیت دی تھی اور اس کا سب سے زیادہ اثر سوانح اور سیرت نگاری کی صنف پر پڑا ۔ اٹھارویں صدی میں عیسائیمسیحی مبلغین نے ہادی اسلام حضرت محمد اور دیگر نامور مسلمانوں کے غلط سوانحی کوائف شائع کرکے اسلام کے بارے میں غلط فہمیاں پھیلانے کی کوشش کی تھی۔ عیسائیمسیحی مبلغین کی ان کوششوں میں کبھی کبھی ہندو مورخ بھی شامل ہو جاتے تھے۔ علی گڑھ تحریک چونکہ مسلمانوں کی نشاة ثانیہ کو فروغ دے رہی تھی اس لیے اسلام اور بانی اسلام کے بارے میں پھیلائی گئی غلط فہمیوں کے ازالہ کی کوشش کی گئی۔ چنانچہ سرسید کی ”خطبات احمدیہ “ مولوی چراغ علی کے دورسالے ”بی بی حاجرہ“ ، اور ”ماریہ قبطیہ“[[ڈپٹی نذیر احمد]] کی ”امہات الا“ میں تاریخی صداقتوں کو پیش کیا گیا۔<br>
لیکن اس دور کے سب سے بڑے سوانح نگار [[شبلی نعمانی]] اور [[الطاف حسین حالی]] تھے۔ مولانا شبلی نے نامور ان اسلام کوسوانح نگاری کا موضوع بنایا اور ان کی زندگی اور کارناموں کو تاریخ کے تناظر میں پیش کرکے عوام کو اسلام کی مثالی شخصیتوں سے روشناس کرایا جبکہ مولانا حالی نے اپنے عہد کی عظیم شخصیات کا سوانحی خاکہ مرتب کیا۔ چنانچہ ”[[یادگار غالب]]“ ”[[حیات جاوید]]“ اور ”[[حیات سعدی]]“ اس سلسلے کی کڑیا ں ہیں۔ اس عہد کے دیگر لوگ جنہوں نے سوانح عمریا ں لکھیں ان میں [[ڈپٹی نذیر احمد]] ، [[مولوی چراغ علی]] اور [[عبد الحلیم شرر|عبدالحلیم شرر]] شامل ہیں۔