"کنشک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م صفائی بذریعہ خوب, replaced: عیسائی ← مسیحی
سطر 52:
کنشک کے متعلق بیان کیا جاتا ہے کہ وہ ابتدا میں اس کو بری یا بھلی کسی بات کا عقیدہ نہیں تھا اور وہ اوائل زندگی می بدھ مذہب کو پوچ اور لچر سمجھتا تھا اور بدھ روایات میں کنشک کو اشوک کی طرح بدھ مت قبول کرنے سے پہلے ایک ظالم شخص بتایا گیا ہے اور بیان کیا جاتا ہے کہ اس کے عقیدے میں تبدیلی اس خیال سے پیدا ہوئی کہ ہزاروں آدمیوں کا خون اس کی گردن پر ہے، مگر دوسرے ذرائع اس کی تصدیق نہیں کرتے ہیں۔ اس کے عقیدے کی تبدیلیوں کی سب سے اچھی سند اس کے کثیر التعداد اور مختلف سکوں سے ملتی ہے جو اکثر قدیم سکوں کی طرح راجہ کے مذہب پر روشنی ڈالتے ہیں۔ جس نے کہ وہ سکے مضروب کرائے بلکہ ان قوموں کے مذاہب پر بھی جو اس کے زیر نگین تھیں۔ اس کے سب سے بہتر اور غالباً سب سے قدیم سکوں پر یونانی تحریر کیں عبارتیں ہیں اور ان پر سورج اور چاند کی مورتیاں بنی ہوئی ہیں، جن پر یونانی میں ہیلوس اور سیلینے کندہ ہیں۔ بعد کے سکوں پر یونانی تحریر تو باقی ہے مگر زبان یونانی نہیں فارسی ہے اور ساتھ ہی وہ دیوتا جن کی مورتیں ان پر ہیں۔ ان میں یونانی، ایرانی اور ہندی ہر قسم کے دیوتا ملتے ہیں۔ وہ نادر جن پر ساکیہ منی کی مورت اور یونانی زبان میں اس کا نام منقوش ہے، بالعموم قیاس ہے ہے اس کی حکومت کے آخری دور کے ہوں گے۔ لیکن ان کی ساخت میں کمال صناعی نمایاں ہے اور یہ ممکن ہے کہ کنشک کے مذہب کی صحیح تاریخ تعین کرنا ناممکن ہے۔ لیکن غالباً اس کی تبدیلی مذہب اس کے تخت نشین ہونے کے چند سال بعد ہوئی۔
 
قابل ذکر یہ بات ہے کہ کنشک کا مذہب مہایان Mahayana بدھ مت تھا۔ مہایانا میں بدھ کے ساتھ مختلف دیوتا بھی شامل ہیں۔ ان میں وہ دیوتا بھی شامل ہیں، جن کے کان ایمان رکھنے والوں کی دعا سنتے ہیں اور جن کے ماتحت بہت بدھستواؤں اور دوسرے کارکنوں کا ایک سلسلہ ہے، جو ان کے اور گنہگاروں کے درمیان ایک واسطہ ہے۔ اس فرقہ میں بتوں کی پرستش بہت سی مفصل رسوم اور بذریعہ ایمان نجات پانے والوں کا عقیدہ بھی شامل ہے۔ (ڈاکٹر معین الدین، عہد قدیم اور سلطنت دہلی۔ ۲۵۱) اصل میں اس زمانے کا نیا مذہب جو مہایان کے نام سے مشہور تھا ایک بڑی حد تک بیرونی اثرات سے متاثر تھا اور اس کے ارتقاء میں ہندی، زرتشتی، عیسائی،مسیحی، ناسٹک اور یونانی عناصر کا عمل ہوا تھا۔ اس عمل کو سکندر کی فتوحات، ہند میں موریا سلطنت کے قیام اور سب سے بڑھ چڑھ کر شروع کے قیاصرہ کے زمانے میں رومتہ الکبریٰ کے سلطنت کے اتحاد سے بہت مدد ملی تھی۔ اس نو خاستہ مذہب میں میں گوتم بدھ اگرچہ نظری طور پر نہیں لیکن عملاً ایک دیوتا بن گیا تھا اور اس کے ماتحت بدھی ستو کی کم طاقت ور قوتیں تھیں جو گناہ گار لوگوں اور اس کے درمیان بیچ بچاؤ کا کام دیتی تھیں۔ اس قسم کا بدھ ان اقوام کے کے دیوتاؤں میں شامل ہوگیا تھا جو کنشک کی وسیع سلطنت میں اس کے زیر فرمان تھیں اور غالباً بعدکے زمانے میں ہرش کی طرح جو شیو اور بدھ دونوں کا پیرو تھا، کنشک بھی اپنے نام نہاد کے تبدیل مذہب کے بعد پرانے اور نئے دیوتا کی پرستش کرتا تھا۔ گندھارا کے مشہور و معرف سنگ تراشی کے نمونے جو پشاور اور اس کے گرد و نواہ کے علاقہ میں بکثرت پائے جاتے ہیں اور جس کے بہت اچھے نمونے کنشک اور اس کے جانشینوں کے زمانے کے ملتے ہیں۔ اس نئے اور تغیر شدہ مذہب کی صورت کو بہت اچھی طرح ظاہر کرتے ہیں۔ یہ ایک نیا مذہب تھا جس میں بہت سے دیوتا شامل تھے۔
 
== بدھ مت کی مجلس ==