"رحبعام" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
صفائی بذریعہ خوب, replaced: یہودہ ← یہوداہ (9), یہودا ← یہوداہ (21) |
|||
سطر 1:
{{Infobox royalty
| name = رحبعام
| title = [[بادشاہان
| image = [[تصویر:Rehoboam. Fragment of Wall Painting from Basel Town Hall Council Chamber, by Hans Holbein the Younger..jpg|200px]]
| caption = رحبعام کی دیوار پر بنی تصویر
سطر 8:
| death_date = 913 ق۔م
| predecessor = [[سلیمان (بادشاہ)|سلیمان]]
| successor = [[ابیاہ (شاہ
| father = سلیمان
| mother = [[نعمہ (سلیمان کی بیوی)|نعمہ]]
سطر 14:
{{اسرائیل کے بادشاہ}}
'''رحبعام''' (انگریزی تلفظ {{IPAc-en|ˌ|r|iː|ə|ˈ|b|oʊ|.|ə|m|}}؛ {{Hebrew name|רְחַבְעָם|Reẖav'am|Rəḥaḇʻām|مطلب ”وہ جو لوگوں کو بڑا کرتا ہے“}}؛ {{lang-el|Ροβοαμ}}؛ {{lang-la|Roboam}}) ایک اسرائیل کا بادشاہ گزرا ہے۔ جس کا ذکر [[عبرانی بائبل]] میں ہے۔ [[کتاب تواریخ|تواریخ دوم]] اور [[کتاب سلاطین|سلاطین اول]] کے مطابق، یہ پہلے [[مملکت اسرائیل (متحدہ بادشاہت)|مملکت اسرائیل]] کا بادشاہ تھا۔ لیکن بعد میں 932/931 ق۔م میں دس قبیلوں نے بغاوت کردی اور ایک الگ ریاست [[مملکت اسرائیل (سامریہ)]] بنالی۔ اس کے نام کا ذکر [[بائبل]] میں صرف [[مملکت
== بائبل داستان ==
[[فائل:Kingdoms of Israel and Judah map 830.svg|تصغیر|250px||[[مملکت اسرائیل (متحدہ بادشاہت)|متحدہ بادشاہت]] کے ٹکڑے، یربعام کی شمال میں [[مملکت اسرائیل]] (نقشے پر نیلا رنگ) پر حکومت اور
[[عبرانی بائبل]] کے مطابق سلیمان [[مملکت اسرائیل (متحدہ بادشاہت)|متحدہ بادشاہت]] کا آخری بادشاہ تھا۔اس کی موت قدرتی ہوئی تھی <ref>{{cite web |url=https://www.jewishvirtuallibrary.org/jsource/History/Kings.html |title=مملکت اسرائیل (متحدہ بادشاہت) |publisher=Jewish Virtual Library |accessdate=9 اپریل2017}}</ref> اور مرتے وقت اس کی عمر 80 سال کے قریب تھی۔ جس کے بعد
== حالاتِ زندگی وجنگیں==
اس کی بادشاہت کا ذکر [[کتاب سلاطین]] اول باب 12 میں آیا جو مندرجہ ذیل ہے۔:{{سخ}}
”<sup>(1)</sup> اور رحبعام [[سکم]] کو گیا کیونکہ سارا اسرائیل اسے بادشاہ بنانے کےلئے سکم کو گیا تھا۔<sup>(2)</sup> اور جب نباط کے بیٹے یربعام نے جو ہنوز مصر میں تھا یہ سنا (کیونکہ یربعام سلیمان بادشاہ کے حضور سے بھاگ گیا تھا اور وہ مصر میں رہتا تھا۔<sup>(3)</sup> سو انہوں نے لوگ بھیج کر اسے بلوایا) تو یربعام اور اسرائیل کی ساری جماعت آ کر رحبعام سے یوں کہنے لگی۔<sup>(4)</sup> کہ تیرے باپ نے ہمارا جُوا سخت کر دیا تھا سو تو اب اپنے باپ کی اس سخت خدمت کو اور اس بھاری جوئے کو جو اس نے ہم پر رکھا ہلکا کر دے اور ہم تیری خدمت کریں گے۔ <sup>(5)</sup> تب اس نے ان سے کہا ابھی تم تین روز کے لیے چلے جاؤ تب پھر میرے پاس آنا۔ سو وہ لوگ چلے گئے۔ <sup>(6)</sup> اور رحبعام بادشاہ نے ان عمر رسیدہ لوگوں سے جو اس کے باپ سلیمان کے جیتے جی اس کے حضور کھڑے رہتے تھے مشورت لی اور کہا کہ ان لوگوں کو جواب دینے کے لیے تم مجھے کیا صلاح دیتے ہو؟۔<sup>(7)</sup> انہوں نے اس سے یہ کہا کہ اگر تو آج کے دن اس قوم کا خادم بن جائے اور اُن کی خدمت کرے اور ان کو جواب دے اور ان سے میٹھی باتیں کرے تو وہ سدا تیرے خادم بنے رہیں گے۔ <sup>(8)</sup> پر اس نے ان عمر رسیدہ لوگوں کی مشورت جو اُنہوں نے اسے دی چھوڑ کر ان جوانوں سے جو اس کے ساتھ بڑے ہوئے تھے اور اس کے حضور کھڑے تھے مشورت لی۔ <sup>(9)</sup> اور اُن سے پوچھا کہ تُم کیا صلاح دیتے ہو تاکہ ہم ان لوگوں کو جواب دے سکیں جنہوں نے مجھ سے یوں کہا ہے کہ اُس جوئے کو جو تیرے باپ نے ہم پر رکھا ہلکا کر دے؟۔ <sup>(10)</sup> ان جوانوں نے جو اس کے ساتھ بڑے ہوئے تھے اس سے کہا تو ان لوگوں کو یوں جواب دینا جنہوں نے تجھ سے کہا ہے کہ تیرے باپ نے ہمارے جُوئے کو بھاری کِیا تُو اُس کو ہمارے لیے ہلکا کر دے ۔ سو تو اُن سے یوں کہنا کہ میری چھنگلی میرے باپ کی کمر سے بھی موٹی ہے۔ <sup>(11)</sup> اور اب گو میرے باپ نے بھاری جُوا تم پر رکھا ہے تو بھی میں تمہارے جُوئے کو اور زیادہ بھاری کروں گا ۔ میرے باپ نے تم کو کوڑوں سے ٹھیک کیا مَیں تم کو بچھُووں سے ٹھیک بناؤں گا۔ <sup>(12)</sup> سو یربعام اور سب لوگ تیسرے دن رحبعام کے پاس حاضر ہوئے جیسا بادشاہ نے اُن کو حکم دیا تھا کہ تیسرے دن میرے پاس پھر آنا۔<sup>(13)</sup> اور بادشاہ نے اُن لوگوں کو سخت جواب دیا اور عمر رسیدہ لوگوں کی اُس مشورت کو جو اُنہوں نے اُسے دی تھی ترک کیا۔ <sup>(14)</sup> اور جوانوں کی صلاح کے موافق اُن سے یہ کہا کہ میرے باپ نے تو تم پر بھاری جُوا رکھا لیکن مَیں تمہارے جُوئے کو زیادہ بھاری کروں گا ۔ میرے باپ نے تم کو کوڑوں سے ٹِھیک کِیا پر مَیں تُم کو بچھوؤں سے ٹھیک بناؤُں گا۔ <sup>(15)</sup> سو بادشاہ نے لوگوں کی نہ سنی کیونکہ یہ معاملہ خداوند کی طرف سے تھا تاکہ خداوند اپنی بات کو جو اس نے سَیلانی اخیاہ کی معرفت نباط کے بیٹے یربعام سے کہی تھی پورا کرے۔<sup>(16)</sup> اور جب سارے اسرا ئیل نے دیکھا کہ بادشاہ نے اُن کی نہ سنی تو انہوں نے بادشاہ کو یوں جواب دِیا کہ داؤد میں ہمارا کیا حصہ ہے؟ یسّی کے بیٹے میں ہماری میراث نہیں ۔ اے اسرائیل اپنے ڈیروں کو چلے جاؤ اور اب اے داؤد تو اپنے گھر کو سنبھال ۔ سو اسرائیلی اپنے ڈیروں کو چل دِئے۔<sup>(17)</sup> لیکن جتنے اسرائیلی
=== مدتِ بادشاہت ===
اسی طرح [[کتاب سلاطین]] کے چودہویں باب 21-31 میں بھی رحبعام کر ذکر ہے اور اس کی مدتِ بادشاہت بھی درج ہے۔
[[کتاب سلاطین]] 14:21 کے مطابق رحبعام نے سترہ برس تک سلطنت
{{اقتباس|<sup>(21)</sup>اور سلیمان کا بیٹا رحبعام
== مصری حملے ==
[[تصویر:Bubastis portal at Karnak.jpg|تصغیر|180px|right|سیسق(شاہ مصر) کے حملہ کرنے کے موجودہ نقش جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس نے یروشلم پر چڑھائی کی تھی]]
[[کتاب سلاطین]] اول باب 14 میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ شاہ مصر سیسق نے کئی بار [[یروشلم]] پر حملہ کیا۔
{{اقتباس|<sup>(25)</sup>اور رحبعام بادشاہ کے پانچویں برس(دور بادشاہت کے دوران) شاہ مصر سیسق نے [[یروشلیم]] پر چڑھائی کی۔<sup>(26)</sup> اور اُس نے خداوند کے گھر کے خزانوں اور شاہی محلّ کے خزانوں کو لے لیا بلکہ اُس نے سب کچھ لے لیا اور سونے کی وہ سب ڈھالیں بھی لے گیا جو سلیما ن نے بنائی تھیں۔ <sup>(27)</sup> اور رحبعام بادشاہ نے اُن کے بدلے پِیتل کی ڈھالیں بنائیں اور اُن کو مُحافِظ سِپاہِیوں کے سرداروں کے سپُرد کِیا جو شاہی محلّ کے دروازہ پر پہرا دیتے تھے۔<sup>(28)</sup> اور جب بادشاہ خُداوند کے گھر میں جاتا تو وہ سِپاہی اُن کو لے کر چلتے اور پِھر اُن کو واپس لا کر سِپاہِیوں کی کوٹھری میں رکھ دیتے تھے۔ <sup>(29)</sup>ور رحُبعام کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ
== بیویاں اور حرمیں ==
رحبعام کی 18 بیویاں اور 60 حرمیں تھیں۔جن سے اس کے 28 بیٹے اور 60 بیٹیاں تھیں اس کی بیویاں کے نام بہت کم درج کئے گئے ہیں۔<ref>
== موت اور تدفین ==
سطر 49:
{{s-reg|}}
{{s-bef|before=[[سلیمان (بادشاہ)|سلیمان]]}}
{{s-ttl|title=[[بادشاہان
{{s-aft|after=[[ابیاہ (شاہ
{{s-end}}
{{سلیمان}}
[[زمرہ:دسویں صدی ق م کی عبرانی شخصیات]]
[[زمرہ:دسویں صدی ق م کے بائبلی حکمران]]
سطر 60 ⟵ 61:
[[زمرہ:کتاب سلاطین]]
[[زمرہ:قدیم اسرائیل کے بادشاہ]]
[[زمرہ:قدیم
[[زمرہ:سلیمان]]
|