"وسواسی اجباری اضطراب" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏top: صفائی بذریعہ خوب, replaced: جاۓ ← جائے (6)
سطر 1:
'''وسواسی اجباری اضطراب''' (Obsessive-compulsive disorder) سے مراد [[سائنس|علم]] [[نفسیات]] میں ایسے [[اضطراب عقلی|خلل الدماغ]] یا [[مرض]]{{زیر}} نفسی کی ہوتی ہے جس میں خصوصیات{{زیر}} [[وسواس|وسواس (obsession)]] و [[جبر (ضد ابہام)|اجبار (compulsion)]] دونوں پائی جاتی ہوں۔ اصل میں ہوتا یوں ہے کہ یہ مرض فی الحقیقت [[دماغ]] میں موجود [[فطرت]]ی [[فعلیات|افعال]] کے میانہ روی سے تجاوز کر جانے کے باعث واقع ہوتا ہے؛ انسانی فطرت کے مطابق جب اسے کسی بات پر شک و شبہ محسوس ہو تو وہ اس کی یقین دہانی کے ليے اس کو ایک بار لوٹ کر اپنی تسلی کرتا ہے کہ کوئی غلطی تو نہیں رہ گئی؟ مثال کے طور پر رات سوتے وقت اگر کسی کو شبہ ہو کہ اس نے [[دورازہ]] اندر سے مقفل نہیں کیا تو وہ [[بستر]] پر [[لیٹنے]] سے قبل ایک بار جاکر دروازہ دیکھ کر اسکے بند ہونے کا یقین کرتا ہے؛ یہ ایک فطری عمل ہے۔ لیکن اگر یہی شک و شبہ کی کیفیت حد سے تجاوز کر جاۓجائے اور ایک بار دیکھ کر واپس بستر تک آنے کے بعد وہ شخص دوبارہ مشکوک ہو جاۓجائے کہ ؛ آیا دروازہ واقعی بند تھا یا اندھیرے کی وجہ سے وہ درست دیکھ نہیں پایا؟ اور پھر دوبارہ دروازہ بند ہونے کی تصدیق کرنے جاۓجائے ، واپس آۓ اور پھر شبے میں مبتلا ہو جاۓجائے کہ؛ آیا دروازہ میں کنڈی درست بند ہوئی تھی یا ڈھیلی رہ گئی؟ اور پھر دوبارہ تصدیق کرنے کو جاۓجائے تو اس قسم کے بیجا اور حد سے بڑھے ہوئے شک و شبہ کو [[وسوسہ]] (obsession) کہا جاتا ہے۔ چونکہ اس وسواس یا وسوسے کی وجہ سے وہ شخص بار بار اسی کام کی تکرار پر نفسیاتی طور پر مجبور ہو جاتا ہے ، حتی{{ا}} کہ اگر وہ خود بھی اس بار بار دہرانے کے عمل سے پریشان ہو جاۓجائے مگر اسکے باوجود وہ اس تکرار پر خود کو مجبور پاتا ہے اور وسوسے کی وجہ سے پیدا ہونے والی اسی مجبوری کی کیفیت کی وجہ سے اسے اجباری (compulsive) کہا جاتا ہے یعنی وسوسہ اور پھر اس وسوسے سے ہونے والی مجبوری (جبر ، اجبار) کے باھم پائے جانے کی وجہ سے ان [[اضطرابات]] کو وسواسی اجباری اضطرابات کہا جاتا ہے۔
 
[[زمرہ:رسم]]