"طوفان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
صفائی بذریعہ خوب, replaced: ہوجائے ← ہو جائے (3)
سطر 37:
ہريکين کيسے بنتا ہي؟
[[ملف:Soil_profile.jpg|thumb|ہريکين کيسے بنتا ہي؟]]
جس طرح دريا کی سطح پر اگر کوئی اونچ نيچ ہوجائےہو جائے تو پانی کی روانی ميں خلل پڑجاتا ہے اور اس جگہ بھنور يا گردباد پيدا ہوجاتے ہيں، اس طرح کرہ ہوائی ميں جب ہوائیں چلتی ہيں تو فضا ميں مختلف مقامات پر درجہ�¿حرارت ميں فرق آجانے کے باعث وہاں پر ہوا کے دباؤ ميں فرق پڑجاتا ہے۔ چنانچہ مختلف مقامات پر ہوا کے دباؤ ميں کمی و بيشی سے ہوا کی روانی ميں رکاوٹ واقع ہوکر فضا ميں بھنور سے پيدا ہونے لگتے ہيں، اس کے نتيجہ ميں ہر سمت کی ہوائيں اپنا رُخ بدل ليتی ہيں اور چاروں طرف سے کم دباؤ کے مرکز کی طرف بھنور کی شکل ميں چلنا شروع کرديتی ہيں۔ ہواؤں کے اس بھنور کو ہی سائيکلون يا ہريکين کے نام سے پکارا جاتا ہے۔
سائنسدان بتاتے ہيں کہ جب ہوا گرم ہو تو يہ زمين سے اوپر کی جانب اُٹھتی ہے اور خالی جگہ پر فوراً ٹھنڈی ہوا آجاتی ہے تاکہ خلاءپورا ہو سکے۔ اس ہوائی چکر سے موسموں ميں توازن پيدا ہوتا ہے۔ افريقہ کے جنوبی علاقوں سے ہوا بحراوقيانوس کی طرف بڑھتی ہے تو افريقی موسم کی وجہ سے يہ ہوا گرم ہوتی ہے۔ سمندر کے ساتھ چلنے والی يہ ہوا بڑی مقدار ميں سمندری بخارات کی تبخير Evaporation کا سبب بنتی ہے۔ اس سے سمندر کا درجہ حرارت بھی بڑھ جاتا ہے۔ گرم ہواؤں ميں آبی بخارات اور سمندری پانی کی رگڑ سے اشتعال پيدا ہوجاتا ہے۔ ہوا کی رگڑ سے سمندر کی سطح پر ايک بھنور پيدا ہوتا ہے۔ مزيد رگڑ اس بھنور کو ايک بڑے ہيٹ انجن Heat Engine ميں تبديل کرديتی ہے۔ جتنی رگڑ بڑھتی جاتی ہے بھنور کی تيزی ميں بھی اضافہ ہوتا جاتا ہے۔ اس بھنور کا انتہائی بالائی حصّہ پچاس ہزار فٹ تک چوڑا ہوسکتا ہے۔ بھنور ميں تبديل ہونے کے بعد يہ ہيٹ انجن ہريکين کی شکل اختيار کرليتا ہے۔ يہ ہريکين شديد اور تيز ہوائيں بننے کا سبب بنتا ہے، اِسی کی بدولت شديد عملِ تبخير Evaporation ہوتا ہے جس سے بادل بنتے ہيں۔ يہ طوفانی بھنور يا ہريکين شديد ہواؤں کے جھکڑ اور وسيع بادل بناتا ہے اور ان کی وجہ سے شديد گرج چمک کے ساتھ بارش ہوتی ہے۔ جس خطّے کی طرف اس ہريکين کا رُخ ہوجاتا ہے وہاں تاريکی چھا جاتی ہے اور شديد گھن گرج کے ساتھ بارش ہوتی ہے۔ سمندر ميں يہ بھنور بھونچال لے آتا ہے اور يوں اگر کوئی بدقسمت ساحلی علاقہ يا خشکی اِس کی راہ ميں آجائے تو پھر سمندری لہريں خشکی پر چڑھ دوڑتی ہيں۔
اس طرز کے سائيکلون بڑے سمندروں مثلاً بحراوقيانوس اور بحر الکاہل (پيسفک اوشين) ميں اکثر بنتے رہتے ہيں۔ يہ سائيکلون کرئہ ہوائی کے لیے مفيد ثابت ہوتے ہيں۔ اگر يہ سائيکلون صرف سمندروں تک محدود رہيں اور خشکی کی طرف نہ بڑھيں تو زمين کے کرئہ ہوائی کو توازن ميں رکھتے ہيں ليکن جب کبھی ان کا رُخ خشکی کی طرف ہوجائےہو جائے تو اپنی شدت کے لحاظ سے يہ وہاں بعض اوقات خوفناک تباہی پھيلاتے ہيں۔
ايک رپورٹ کے مطابق لوزيانہ اور اس کی قريبی رياستوں پر قيامت برپا کردينے والا طوفان کترينہ پوری قوت سے نہيں ٹکرايا تا بلکہ ان رياستوں کو محض چُہوتا ہوا گزرا تھا، ليکن پھر بھی اس نے امريکہ کی معيشت کو زبردست نقصان پہنچايا اور امريکہ نے کسی بھی قدرتی آفت کے موقع پر پہلی مرتبہ دوسرے ممالک سے مدد کی اپيل کی۔ اس طوفان ميں بعض مقامات پر 230 کلوميٹر فیگھنٹہ کی رفتار سے ہوا چلی۔ اس شدت کی وجہ سے بہت سے لوگ ہوا ميں اُڑگئے۔
 
سطر 47:
بحرِ اوقيانوس: بحر اوقيانوس کے آس پاس دنيا کے کئی اہم ممالک واقع ہيں۔ اس کے شمال مشرق ميں يورپ کے کئی ممالک اور جنوب مشرق ميںکئی افريقی ممالک واقع ہيں۔ جبکہ جنوب مغرب ميں ويسٹ انڈيز، برازيل اور کئی ديگر ممالک ہيں۔
ٹراپيکل بيلٹ پر ہونے کی وجہ سے امريکہ کے جنوب ميں، ميکسيکو اور کيربين ممالک ميں آنے والے سائيکلون کی تعداد زيادہ ہے۔ بحر اوقيانوس ميں سائيکلون عموماً جون سے نومبر تک اُٹھتے ہيں۔ اگست سے ستمبر تک طاقتور سائيکلون بنتے ہيں جنہيں بجا طور پر ہريکين کہا جاسکتا ہے۔ شمال مشرق ميں واقع يورپ کی طرف اُٹھنے والے سائيکلون عموماً زيادہ طاقتور نہيں ہوتے۔ اسی طرح کينيڈا اور امريکہ کے شمالی علاقوں ميں بھی طوفانوں کی زيادہ شدت نظر نہيں آتی۔ جيسا کہ پہلے بھی ہم نے بيان کيا تھا کہ عموماً امريکہ کی جنوبی رياستوں، ميکسيکو اور کيريبين ممالک ميں اُٹھنے والے طوفان زيادہ شديد ہوتے ہيں۔ حال ہی ميں امريکہ ميں تباہی پھيلانے والا کترينہ نامی طوفان بھی اسی حصّہ سے اُٹھا تھا۔
بہرحال! کس علاقہ ميں سائيکلون کتنا شديد يا کمزور ہے اس بارے ميں تمام جائزے اندازوں پر قائم ہيں۔ کس وقت کس جگہ سائيکلون ہريکين ميں تبديل ہوجائےہو جائے يہ کوئی نہيں کہہ سکتا۔ امريکہ کی طرف بڑھنے والے کترينہ کی شدت کو سمجھنے ميں بھی ناسا کو مشکلات ہوئيں۔ ايک اطلاع کے مطابق جاپان کے سائنسدانوں نے کترينہ کی ہولناکی سے ناسا ک پيشگی خبردار کرديا تھا ليکن امريکی حکام کترينہ کی شدت کوپوری طرح نہ سمجھ سکے اور اسے درميانے درجہ کا طوفان خيال کرتے رہے۔
 
== طوفانوں ميں اضافہ اور ماحولياتی تبديلياں ==