"بھگت سنگھ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م صفائی بذریعہ خوب
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 1:
{{Infobox person
|name=بھگت سنگھ<br />Bhagat Singh
|birth_date= {{birth date|1907|09|28|df=yes}}ء
|birth_place=جڑانوالہ تحصیل, [[خطۂ پنجاب|پنجاب]], [[برطانوی راج|برطانوی ہند]]<!--"NOT" Pakistan; there was no Pakistan until 1947, a good 40 years after Singh's birth-->
سطر 10:
|language=پیجابی
|movement=[[تحریک آزادی ہند]]
|organization=نوجوان بھارت سبھا,<br />کیرتی کسان پارٹی,<br />ہندوستان سوشلسٹ ریپبلکن ایسوسی ایشن
}}
 
([[1907ء]] تا [[23 مارچ]]، [[1931ء]]) [[برصغیر]] کی جدوجہد آزادی کا ہیرو۔ '''بھگت سنگھ''' سوشلسٹ انقلاب کا حامی تھا۔ طبقات سے پاک برابری کی سطح پر قائم ہندوستانی معاشرہ چاہتا تھا۔ ضلع [[فیصل آباد|لائل پور]] کے موضع [[بنگہ]] میں پیدا ہوئے۔ [[کاما گاٹا]] جہاز والے [[اجیت سنگھ]] ان کے چچا تھے۔ [[جلیانوالہ باغ قتل عام]] اور عدم تعاون کی تحریک کے خونیں واقعات سے اثر قبول کیا۔ [[1921ء]] میں اسکول چھوڑ دی اور نیشنل کالج میں تعلیم شروع کی۔ [[1927ء]] میں [[لاہور]] میں دسہرہ بم کیس کے سلسلے میں گرفتار ہوے اور [[قلعہ لاہور|شاہی قلعہ لاہور]] میں رکھےگیے۔ ضمانت پر رہائی کے بعد نوجوان بھارت سبھا بنائی اور پھر انقلاب پسندوں میں شامل ہوگیے۔ [[دہلی]] میں عین اس وقت، جب مرکزی اسمبلی کا اجلاس ہو رہا تھا انھوں نے اور بے کے دت نے اسمبلی ہال میں دھماکا پیدا کرنے والا بم پھینکا۔ دونوں گرفتار کرلیے گئے۔ عدالت نے عمر قید کی سزا دی۔
 
[[1928ء]] میں [[سائمن کمشن|سائمن کمیشن]] کی آمد پر [[لاہور ریلوے اسٹیشن]] پر زبردست احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس میں [[لالہ لاجپت رائے]] زخمی ہوگئے۔ اس وقت لاہور کے سینئر سپرٹینڈنٹ پولیس مسٹر سکاٹ تھے۔ انقلاب پسندوں نے ان کو ہلاک کرنے کا منصوبہ بنایا۔ لیکن ایک دن پچھلے پہر جب مسٹر سانڈرس اسسٹنٹ سپرٹینڈنٹ پولیس لاہور اپنے دفتر سے موٹر سائیکل پر دفتر سے نکلے تو راج گرو اور بھگت سنگھ وغیرہ نے ان کو گولی مارکر ہلاک کر دیا۔ حوالدار جین نے سنگھ کا تعاقب کیا۔ انہوں نے اس کو بھی گولی مار دی اور ڈی اے وی کالج ہاسٹل میں کپڑے بدل کر منتشر ہوگئے۔ آخر خان بہادر شیخ عبدالعزیز نے کشمیر بلڈنگ لاہور سے ایک رات تمام انقلاب پسندوں کو گرفتار کر لیا۔ لاہور کے سینٹرل جیل کے کمرۂ عدالت میں ان پر مقدمہ چلایا گیا۔ بھگت سنگھ اور دت اس سے قبل اسمبلی بم کیس میں سزا پا چکے تھے۔ مقدمہ تین سال تک چلتا رہا۔ حکومت کی طرف سے خان صاحب قلندر علی خان اور ملزمان کی طرف سے لالہ امرد اس سینئر وکیل تھے۔ بھگت سنگھ اور [[سکھ دیو]] کو سزائے موت کا حکم دیا گیا اور [[23 مارچ]]، [[1931ء]] کو ان کو پھانسی دے دی گئی۔ فیروز پور کے قریب [[دریائے ستلج]] کے کنارے، ان کی لاشوں کو جلا دیا گیا۔ بعد میں یہاں ان کی یادگار قائم کی گئی۔
 
== مزید دیکھئےدیکھیے ==
* [[رام پرساد بسمل]]
* [[اشفاق اللہ خان]]
 
== حوالہ جات ==
 
== بیرونی روابط ==
 
{{Commonscat|Bhagat Singh}}
 
{{Commonscatزمرہ کومنز|Bhagat Singh}}
{{فیصل آباد}}
 
[[زمرہ:1907ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1931ء کی وفیات]]
[[زمرہ:بھارتیآزادی ہند کی انقلابی تحریک]]
[[زمرہ:برطانوی ہند سے سزائے موت بذریعہ پھانسی پانے والے]]
[[زمرہ:پاکستانیبھارتی انقلابی]]
[[زمرہ:بھارتی قوم پرست]]
[[زمرہ:آزادیبھارتی ہندقیدی کیجنہیں انقلابیپھانسی تحریکدی گئی]]
[[زمرہ:جڑانوالہ کی شخصیات]]
[[زمرہ:سزائے موت یافتہ بھارتی شخصیات]]
[[زمرہ:بھارتی کمیونسٹ]]
[[زمرہ:بھارتی ملحدین]]
[[زمرہ:پاکستانی انقلابی]]
[[زمرہ:بھارتی قیدی جنہیں پھانسی دی گئی]]
[[زمرہ:پنجابی شخصیات]]
[[زمرہ:برطانوی ہند سے سزائے موت بذریعہ پھانسی پانے والے]]
[[زمرہ:1907ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1931ء کی وفیات]]
[[زمرہ:بھارتی انقلابی]]
[[زمرہ:پھانسی لگائے گئے لوگ]]
[[زمرہ:پنجابیتحریک شخصیاتپاکستان]]
[[زمرہ:جڑانوالہ کی شخصیات]]
[[زمرہ:سزائے موت یافتہ بھارتی شخصیات]]
[[زمرہ:لاہوری شخصیات]]
[[زمرہ:تحریک پاکستان]]
[[زمرہ:پاکستانی انقلابی]]