"عبد العزیز بن عبد الرحمن آل سعود" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
صفائی بذریعہ خوب, replaced: کردیا ← کر دیا (4)
سطر 61:
{{Contains Arabic text}}
 
[[نجد]] کا سعودی خاندان انیسویں صدی کے آغاز میں جزیرہ نمائے عرب کے بہت بڑے حصے پر قابض ہو گیا تھا لیکن [[مصر|مصری]] حکمران [[محمد علی پاشا]] نے [[آل سعود]] کی ان حکومت کو 1818ء میں ختم کردیاکر دیا تھا۔ سعودی خاندان کے افراد اس کے بعد تقریبا{{دوزبر}} 80 سال پریشان پھرتے رہے یہاں تک کہ 20 ویں صدی کے اوائل میں اسی خاندان میں ایک اور زبردست شخصیت پیدا ہوئی جس کا نام '''عبد العزیز بن عبد الرحمن''' تھا جو عام طور پر سلطان ابن سعود کے نام سے مشہور ہیں۔
 
== سعودی حکومت کا قیام ==
 
ابن سعود [[انیسویں صدی]] کے آخر میں اپنے باپ کے ساتھ [[عرب]] کے ایک ساحلی شہر [[کویت شہر|کویت]] میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے تھے۔ وہ بڑے با حوصلہ انسان تھے اور اس دھن میں رہتے تھے کہ کسی نہ کسی طرح اپنے آبا و اجداد کی کھوئی ہوئی حکومت دوبارہ حاصل کر لیں۔ آخر کار [[1902ء]] میں جبکہ ان کی عمر تیس سال تھی، انہوں نے صرف 25 ساتھیوں کی مدد سے نجد کے صدر مقام [[ریاض]] پر قبضہ کر لیا۔ اس کے بعد انہوں نے باقی نجد بھی فتح کر لیا۔ [[1913ء]] میں ابن سعود نے [[خلیج فارس]] کے ساحلی صوبے الحساء پر جو [[سلطنت عثمانیہ|عثمانی]] ترکوں کے زیر اثر تھا، قبضہ کر لیا۔ اس کے بعد یورپ میں [[پہلی جنگ عظیم]] چھڑ گئی جس کے دوران ابن سعود نے [[مملکت متحدہ|برطانیہ]] سے دوستانہ تعلقات قائم رکھے اور ترکوں کے خلاف کارروائی کی۔ جنگ کے خاتمے کے بعد [[حسین ابن علی (شریف مکہ)|شریف حسین]] نے خلیفہ بننے کا اعلان کردیاکر دیا تو ابن سعود نے [[حجاز]] پر بھرپور حملہ کردیاکر دیا اور چار ماہ کے اندر پورے حجاز پر قبضہ کر لیا اور [[8 جنوری]]، 1926ء کو ابن سعود نے [[حجاز]] کا بادشاہ بننے کا اعلان کردیا۔کر دیا۔ سب سے پہلے جس ملک نے ابن سعود کی بادشاہت کو تسلیم کیا وہ [[روس]] تھا۔ روس نے [[11 فروری]]، 1926ء کو حجاز و نجد پر سعودی حکومت کو تسلیم کیا لیکن [[مملکت متحدہ|برطانیہ]] نے تاخیر سے کام لیا اور معاہدہ جدہ کے بعد تسلیم کیا۔ اس طرح سعودی مملکت اپنے زوال کے ایک سو سال بعد ایک بار پھر پوری قوت سے ابھر آئی اور عرب کی سب سے بڑی طاقت بن گئی۔
 
== موتمر اسلامی ==