"ہرات" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر |
درستی املا |
||
سطر 8:
ہرات
ہری رود کی زرخیز وادی اور اس کھلے میدانی علاقے پر مشتمل ہے جو کہ کوہستان ہزارہ اور سرحد ایران کے درمیان واقع ہے۔ اس میں ان پہاڑوں کا بڑاحصہ شامل ہے، جس میں ہزارہ اور چار ایماق قبائل آباد ہیں۔ (افغانستان۔ معارف اسلامیہ)
خشاریہ کہ کتبہ میں اس کا نام اریا Aria آیا ہے بعد میں اس کا نام ہری اور پھر ہرات
ہرات نے تیموری خاندان کے سلطان حسین بالقرا کے عہد میں بڑی شہرت کے حامل شعرا اس کے دربار سے منسلک مولانا عبدالرحمٰن جامی اور میر علی شیر نوائی تھے۔ یہی ہرات کا شہر تھا جہاں فارسی زبان کے پہلے غزل گو نابینا شاعر رودکی نے اسمعیل سامانی کے سامنے اپنا یہ مشہور راگ الاپا تھا۔
سطر 108:
ھرات [[خراسان]] کے اہم ترین شہروں میں سے ایک ہے اور اسے خراسان کا ہیرا کہا جاتا ہے۔
یہ شہر [[خلافت عباسیہ|عباسی خلافت]] اور بعد ازاں [[آل طاہر]] کی مملکت کا حصہ رہا۔ [[1040ء]] تک اس پر [[سلطنت غزنویہ|غزنویوں]] کی حکومت رہی اور اسی سال یہ [[سلجوقی سلطنت]] میں شامل
[[چنگیز خان]] نے 1221ء میں اس شہر پر حملہ کرکے اسے تہس نہس
[[1381ء]] میں یہ شہر [[امیر تیمور]] کے غیض و غضب کا نشانہ بنا تاہم اس کے بیٹے [[شاہ رخ تیموری]] نے اسے از سر نو تعمیر کیا اور ھرات [[تیموری سلطنت]] کا اہم مرکز بن گیا۔ 15 ویں صدی کے اواخر میں [[ملکہ گوہر شاد]] نے مصلی کمپلیکس تیار کرایا۔ ملکہ کا مزار تیموری طرز تعمیر کا بہترین نمونہ مانا جاتا ہے۔
سطر 120:
[[1885ء]] میں برطانوی افواج نے مصلی کمپلیکس کو زبردست نقصان پہنچایا۔
[[سوویت اتحاد|سوویت]] جارحیت کے خلاف جدوجہد کے دوران 1979ء میں شہر میں پہلے سے موجود 350 روسی شہریوں کو قتل
[[1995ء]] میں شہر [[طالبان]] کے ہاتھوں میں چلا گیا اور [[افغانستان]] پر امریکی جارحیت کے بعد [[12 نومبر]] [[2001ء]] کو شہر پر [[شمالی اتحاد]] کا قبضہ
آجکل شہر میں بین الاقوامی افواج کی بڑی تعداد موجود ہے۔
|