"سلطنت غوریہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:تاریخ ایران
درستی املا
سطر 56:
== سلطنت کا قیام ==
 
[[سلطان ابراہیم غزنوی]] (451ھ تا 492ھ) کے بعد غور کے حکمران [[ملک عز الدین حسین]] نے خودمختاری حاصل کرلی۔ اس کے بعد اس کا بیٹا [[سیف الدین سوری]] حکمران ہوا۔ اس نے [[بہرام شاہ غزنوی]] (512ھ تا 547ھ) کے زمانے میں [[غزنی]] پر حملہ کیا اور شہر پر قبضہ کرکے سلطان کا لقب اختیار کیا لیکن بہرام شاہ نے جلد ہی غزنی کو اس سے چھین لیا اور سیف الدین کو قتل کرادیا۔ جب سیف الدین کے بھائی علائو الدین حسین کو اطلاع ملی تو اس نے بھائی کا انتقام لینے کے لیے غزنی پر حملہ کردیاکر دیا اور شہر کو آگ لگادی اور سات دن تک قتل عام کیا۔ اس ظالمانہ اقدام پر وہ تاریخ میں [[علائو الدین جہانسوز]] کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ 551ھ میں علائو الدین جہانسوز کا انتقال ہوگیا۔ہو گیا۔
 
غور کے علاقے میں اس وقت تک [[قرامطہ]] اور [[اسماعیلی]] فرقے کا بہت اثر تھا اور علائو الدین بھی ان کا ہم عقیدہ تھا لیکن جب اس کا لڑکا [[سیف الدین ثانی]] جو راسخ العقیدہ مسلمان تھا، تخت پر بیٹھا تو اس نے غور کے علاقے سے قرامطہ کا اثر ختم کردیا۔کر دیا۔
 
== غیاث الدین اور شہاب الدین ==
سطر 76:
== کھوکھروں کا قبول اسلام ==
 
شہاب الدین کے زمانے میں غیر مسلموں کی اکثریت نے اسلام قبول کیا۔ دریائے جہلم اور سندھ کے درمیان کھوکھر نامی ایک قوم آباد تھی جن کے یہاں ایک مسلمان قید تھا۔ اس مسلمان قیدی کی تبلیغ سے یہ قبیلہ مسلمان ہوگیا۔ہو گیا۔ پاکستان میں بلوچستان کے پہاڑی علاقوں کے پٹھان بھی اسی زمانے میں اسلام لائے ۔
 
== ہرات کی ترقی ==
سطر 82:
[[تصویر:Herat-big.jpg|thumb|جامع مسجد ہرات]]
 
اس تمام مدت میں شہاب الدین محمد غوری کا بھائی غیاث الدین ہرات پر حکومت کرتا رہا۔ اس نے ہرات شہر کو بڑی ترقی دی اور وہاں ایک شاندار [[جامع مسجد ہرات|جامع مسجد]] تعمیر کرائی جو آج بھی موجود ہے اور شہر ہرات کی سب سے اہم اور بڑی عمارت ہے ۔ غیاث الدین نے 46 سال حکومت کی اور 598ھ میں اس کے انتقال کے بعد شہاب الدین محمد غوری ہرات میں بھائی کی جگہ پوری غوری سلطنت کا بادشاہ ہوگیا۔ہو گیا۔
 
== خاتمہ ==
غوریوں اور [[خوارزم شاہی سلطنت]] کے درمیان جنگوں کا سلسلہ پرانا تھا اور انہی لڑائیوں کے سلسلے میں شہاب الدین 601ھ میں [[خوارزم]] تک پہنچ گیا لیکن وہاں اس کو شکست ہوئی اور یہ مشہور ہوگیاہو گیا کہ محمد غوری جنگ میں کام آگیا۔ اس خبر کے پھیلنے پر پنجاب کے کھوکھروں نے بغاوت کردی۔ محمد غوری فوراً پنجاب آیا اور بغاوت فرو کی لیکن بغاوت فرو کرنے کے بعد جب وہ واپس جارہا تھا تو [[دریائے جہلم]] کے کنارے ایک اسماعیلی فدائی نے حملہ کرکے اسے شہید کردیا۔کر دیا۔ شہاب الدین محمد غوری کی شہادت کے ساتھ غوری خاندان کی حکومت بھی ختم ہوگئی۔ ہرات اور غزنی کے علاقوں پر خوارزم شاہ کی حکومت قائم ہوگئی اور [[برصغیر]] پاک وہند میں محمد غوری کے وفادار غلام اور دہلی میں سلطان کے نائب [[قطب الدین ایبک]] نے ایک مستقل اسلامی حکومت قائم کرلی۔
 
== معروف شخصیات ==
 
غوریوں کے زمانے کے علماء میں [[امام فخر الدین رازی]] (543ھ تا 606ھ بمطابق 1149ء تا 1209ء) کا نام بہت ممتاز ہوئے ۔ وہ پیدا تو [[ر|رے]] میں ہوئے لیکن زندگی کے آخری 24 سال [[غزنی]] اور [[ھرات|ہرات]] میں گذارے ۔ ہرات میں ان کے لیے ایک مدرسہ قائم کردیاکر دیا گیا تھا جہاں وہ درس دیتے تھے ۔ امام رازی نے [[علم کلام]] اور [[فقہ]] میں کئی اہم کتابیں لکھیں لیکن ان کی شہرت [[تفسیر کبیر]] کی وجہ سے ہے جو قرآن کی بہترین تفسیروں میں شمار ہوتی ہے ۔ سلطان غیاث الدین غوری کے عقائد کی اصلاح میں امام رازی کا بڑا ہاتھ تھا۔ ان کی اصلاحی کوششوں کی وجہ سے ہی باطنی ان کے دشمن ہوگئے تھے ۔
 
عہد غوریہ کی دوسری اہم شخصیت [[خواجہ معین الدین چشتی]] متوفی 633ھ بمطابق 1235ء کی ہے ۔ وہ شہاب الدین غوری کے زمانے میں ہندوستان آئے اوراجمیر میں رہائش اختیار کی اور وہاں غیر مسلموں میں اسلام پھیلایا۔
سطر 123:
 
[[زمرہ:ایشیا کے سابقہ ممالک]]
 
[[زمرہ:قرون وسطی کی تاریخ ہندوستان]]
[[زمرہ:مسلم شاہی سلاسل]]