"فتح قسطنطنیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
درستی املا
سطر 27:
سلطان محمد فاتح نے اجلاس کے دوران اپنے درباریوں پر جوکہ قسطنطنیہ کو فتح کرنے کا متفقہ فیصلہ کرچکے تھے یہ واضح کیا کہ رومی سلطنت ، عثمانی تخت و تاج کے دعویداروں کو پناہ دیتی رہی تھی اور اس طرح مسلسل خانہ جنگیوں کا باعث بنی اس امر کو بھی زیر بحث لایاگیا کہ یہ رومی سلطنت ہی تھی جوجنگیں چھیڑنے میں پیش پیش تھی۔ قسطنطنیہ کو سلونیکا کی طرح مغربی کیتھولکس کے حوالے کرنے کا یہ مطلب ہوگا کہ عثمانی سلطنت کبھی بھی مکمل طور پر خودمختار نہ ہو سکے گی۔ قسطنطنیہ کا محاصرہ 6 اپریل سے 29 مئی 1453ء تک کل 54 دن جاری رہا۔
 
رومی شہنشاہ Palaeologus XI کی مدد کیلئے [[ہنگری]] کی تیاریوں اور [[وینس]] کی بحریہ کی روانگی کی خبریں آچکی تھیں۔ سلطان محمد فاتح نے حملے کا حکم دیا۔ عثمانی بحری بیڑے کی مداخلت روکنے کیلئے دشمن نے قسطنطنیہ کے ساحل پر باڑھ لگوا دی۔ محمد نے اپنے جہازوں کو شہر کی دوسری جانب لے جانے کا حکم دیا محمدکی افواج صحرا کے ذریعے جوکہ اب تک ناقابل رسائی تصور کیا جاتا تھا اپنے جہازوں سمیت قسطنطنیہ کے پچھلے دروازوں پر پہنچ گئیں قسطنطنیہ فتح ہوگیاہو گیا یونانیوں کو قسطنطنیہ واپس آنے کی اجازت دی گئی جو فتح کے بعد ہرجانہ اداکرنے لگے اور انھیں ایک خاص مدت کیلئے محاصل سے چھوٹ دی گئی۔ فتح کے اگلے روز قسطنطنیہ کے بڑے وزیر چینڈرلے کو برطرف کرکے گرفتار کرلیاگیا اور اسکی جگہ اسکے حریف زاگانوز کو تعینات کردیاکر دیا گیا قسطنطنیہ کی فتح نے سلطان محمد فاتح کو راتوں رات مسلم دنیا کا مشہور ترین سلطان بنادیا۔
 
== متعلقہ مضامین ==
سطر 44:
[[زمرہ:بازنطینی سلطنت میں قتل عام]]
[[زمرہ:1453ء کے تنازعات]]
 
[[زمرہ:سلطنت عثمانیہ]]
[[زمرہ:محمد فاتح]]