"فرخ سیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی املا
سطر 28:
شہزادہ معین الدین محمد فرخ سیر شہزادہ عظیم الشان (حاکم بنگال) کے ساتھ [[بنگال]] میں مقیم تھا۔ [[1712ء]] میں بادشاہ [[شاہ عالم اول]] کی وفات کی خبر سن کر عظیم الشان نے فرخ سیر کو بنگال میں اپنا قائم مقام مقرر کیا اور خود تخت [[دہلی]] کے حصو ل کے لیے اپنی فوج کے ہمراہ روانہ ہوا۔ شہزادوں کی تخت نشینی کی خونریز جنگوں کے بعد شہزادہ معزالدین جہاں دار شاہ [[تخت طاؤس]] کا وارث بنا۔
 
[[جہاں دار شاہ]] نے اپنے ایک سال سے کم مختصر دور حکومت (1712 تا 1713) میں لاتعداد مغل شہزادے موت کے گھاٹ اتار دیئے۔ اسی اثناء میں جہاں دار شاہ نے فرخ سیر کی گرفتاری کے لیے بنگال کی طرف فوج روانہ کرنے کا حکم صادر کردیا۔کر دیا۔ یہ خبریں بنگال بھی پہنچ گئیں، جس سے فرخ سیر، اس کی والدہ اور دیگر بہن بھائیوں میں خوف کی لہردوڑ گئی، کیونکہ وہ دیگر رشتہ داروں کا حشر دیکھ چکے تھے۔
 
فرخ سیر نے نہایت سوچ بچار کے بعد طاقتور امراء (سید برادران) سے مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔ چنانچہ شہزادہ فرخ سیر نے [[11 جولائی]] [[1713ء]] کو معزالدین جہاں دار شاہ کو شکست دے کر [[مغلیہ سلطنت]] کی باگ ڈور سنبھال لی۔ فرخ سیر کو حکومت سید برادران کی وجہ سے ملی تھی، اس لیے وہ ان کے ماتحت تھا، تمام امور سلطنت ان کے مشوروں سے سرانجام دیئے جاتے تھے۔ کچھ عرصہ بعد فرخ سیر نے ان کا زور اور طاقت توڑنے کی کوشش کی، جس