"حرام (اصطلاح)" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا |
درستی املا |
||
سطر 4:
==[[شریعت]] اسلامی کی اصطلاح==
اسلام میں حرام اس چیز کے لیے بولا جاتا ہے جس کی حرمت صاف الفاظ میں [[قرآن|قرآنی حکم]] اور [[حدیث متواتر]] سے ثابت ہو، یعنی ایسی دلیل جس میں شک کی کوئی گنجائش نہ ہو۔ جیسے [[مردار]]، [[خون]]، [[خنزیر]] کا کھانا اور ناحق قتل، [[بدکاری]]، [[سود]]، [[شراب]] نوشی، والدین کی نافرمانی، غیبت اور [[جھوٹ]] بولنا وغیرہ سب اسلام میں حرام ہیں اور ان سے بچنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔
اسلامی فقہ میں حرام کی اصطلاح [[فرض]] کے مقابل ہے۔ اگر کوئی مسلمان ان کی حرمت کا انکار کرے تو اس پر حکم کفر جاری کیا جاتا ہے۔ جبکہ بلا [[عذر شرعی]] اسے اپنانے والا [[فاسق]] اور سزا کا مستحق ہوتا ہے۔<br>
سطر 15:
اس کی ممانعت کے لزوم پر دلالت بھی قطعی ہے کیونکہ قرآن مجید میں ہے :<br>
الزانیۃ والزانی فاجلدوا کل واحد منھما مانۃ جدۃ (النور : 2)<br>
زانیہ عورت اور زانی مرد ہر ایک کو سو کوڑے مارو۔ اور اگر شادی شدہ زنا کریں تو ان کو رجم (سنگسار)
یہ تواتر معنوی سے ثابت ہے اور تواتر بھی دلیل قطعی ہے۔
|