"حسین احمد مدنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا
درستی املا
سطر 52:
حسین احمد مدنی کی زبانی:
 
دیوبند پہنچنے کے بعد وہ ضعیف سی کھیل کود کی آزادی جوکہ مکان پر تھی۔ وہ بھی جاتی رہی۔دونوں بھائی صاحبان بالخصوص بڑے بھائی صاحب سب سے ذیادہ سخت تھے۔ خوب مارا کرتے تھے۔ اس تقید اور نگرانی نے مجھ میں علمی شغف ذیادہ سے ذیادہ اور لہو لعب کا شغف کم سے کم کردیا۔کر دیا۔<ref>(تخلیص نقش حیات، صفحہ 54 تا 55)</ref>
 
== اساتذہ سے حصول علم ==
سطر 116:
 
== حجاز میں درس و تدریس ==
علوم کی تکمیل کے بعد آپ نے مدینہ منورہ میں درس و تدریس کا سلسلہ شروع کردیا۔کر دیا۔
 
[[شوال]] [[1318ھ]] تک آپکا درس امتیازی مگر ابتدائی پیمانے پر رہا۔ 1318ھ میں ہندوستان آئے۔ ماہ [[محرم (مہینہ)|محرم]] [[1320ھ]] واپس دوبارہ مدینہ حاضری ہوگئے۔ اسکے بعد آپکا حلقہ درس بہت وسیع ہوگیا۔ہو گیا۔ آپکے گرد طلبا کا جم غفیر جمع ہوگیا۔اسوقتہو گیا۔اسوقت آپکی عمر 24 سال تھی آپکے حلقہ درس میں اس قدر توسیع ہوئی کہ [[مشرق وسطی|مشرق وسطیٰ]] ، [[افریقا]]، [[چین]]، [[الجزائر]]، [[مشرقی ہند|مشرق الہند]] تک کے تشنگان علم آپکی طرف کھینچے کھینچے چلے آنے لگے اور آپکے زیر درس و درسیات [[ہندوستان|ہند]] کے علاوہ [[مدینہ منورہ]]، [[مصر]]، [[استنبول]] کی کتابیں رہیں۔
 
=== عرب کے چند ممتاز شاگرد ===
سطر 131:
 
== اہلیہ کی تدفین سے فراغت کے بعد درس بخاری ==
حکیم ضیاء الدین نبیان کرتے ہین کہ حضرت کی اہلیہ کا انتقال ہوا فراغت تدفین کے کچھ دیر بعد حضرت نے دارالحدیث کا رخ کیا۔ مجمع میں ہل چل مچ گئی تمام عمائدین نے سمجھایا کہ صدمہ بالکل تازہ ہے اور اس سے دل و دماغ کا متاثر ہونا قدرتی امر ہے۔ مگر حضرت نے دارالحدیث میں پہنچ کر بخاری شریف کا درس شروع کردیا۔کر دیا۔ علامہ شبیر احمد عثمانی نے دوبارہ جاکر سمجھانے کی کوشش کی تو جواب دیا کہ:
 
اللہ کے ذکر سے بڑھ کر اطمینان قلب اور کس چیز سے حاصل ہوسکتاہو سکتا ہے؟۔<ref>شیخ الاسلام صفحہ نمبر 78</ref>
 
== کثرت درودشریف اوردیوبندی ==
سطر 154:
== سیرت و اخلاق ==
ڈاکٹر عبدالرّحمان شاجہان پوری فرماتے ہیں کہ:
{{اقتباس|علم عمل کی دنیا میں عظیم الشان شخصیات کے ناموں کے ساتھ مختلف خصائل و کمالات کی تصویریں ذہن کے پردے پر نمایاں ہوتی ہیں، لیکن مولانا محمود الحسن سیّد حسین احمد مدنی کا نام زبان پر آتا ہے تو ایک کامل درجے کی اسلامی زندگی اپنے ذہن و فکر ، علم اور اخلاق و سیرت کے تمام خصائل و کمالات اور محاسن و مھامد کے ساتھ تصویر میں ابھرتی اور ذہن کے پردوں پر نقش ہوجاتی ہے۔اگر مجھ سے کوئی پوچھے کہ اسلامی زندگی کیا ہوتی ہے؟ تو میں پورے یقین اور قلب کے کامل اطمینان کے ساتھ کہ سکتا ہوں کہ حسین احمد مدنی کی زندگی کو دیکھ لیجئے، اگر چہ یہ ایک قطعی اور آخری جواب ہے ، لیکن میں جانتا ہون کہ اس جواب کو عملی جواب تسلیم نہیں کیا جائے گا اور ان حضرات کا قلب اس جواب سے مطمئن نہیں ہوسکتاہو سکتا جنہوں نے اپنی دور افتادگی و عدم مطالعہ کی وجہ سے یا قریب ہوکر بھی اپنی غفلت کی وجہ سے ،یا اس وجہ سے کہ کسی خاص ذوق و مسلک کے شغف و انہماک ، یا بعض تعصبات نے انکی نظروں کے آگے پردے ڈال دیئے تھے اور وہ حسین احمد مدنی کے فکر کی رفعتوں ، سیرت کی دل ربائیوں اور علم و عمل کی جامعیت کبریٰ کو محسوس نہ کرسکے تھے اور انکے مقام کی بلندیوں کا اندازہ نہ لگا سکے تھے۔<ref>ایک سیاسی مطالعہ ، از ڈاکٹر ابو سلمان شاہ جہان پوری</ref>}}
 
=== یتیموں کی سرپرستی اور صلہ رحمی ===