"خیر الدین بارباروس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م صفائی بذریعہ خوب, replaced: عیسائی ← مسیحی (7)
درستی املا
سطر 23:
== بابا عروج کی زیر نگرانی ابتدائی زندگی ==
 
خضر چار بھائیوں اسحق، عروج اور الیاس میں سے ایک تھا جو [[1470ء]] کی دہائی میں یعقوب آغا اور ان کی مسیحی بیوی قطرینہ کے ہاں پیدا ہوا۔ چند مورخین یعقوب کو ایک سپاہی قرار دیتے ہیں جبکہ چند کا کہنا ہے کہ وہ [[سالونیکا]] کے قریب [[وردار]] کے شہر میں عثمانی فوج [[ینی چری]] کا حصہ تھا۔ ابتداء میں چاروں بھائیوں نے مشرقی [[بحیرہ روم]] میں تاجر اور جہازراں اور بعد ازاں قزاق کی حیثیت سے کام کیا جہاں ان کا ٹکراؤ اکثر و بیشتر جزیرہ [[رہوڈس]] پر موجود [[سینٹ جانز]] کے ناءٹس سے ہوتا تھا۔ ان جھڑپوں میں الیاس قتل ہوا جبکہ عروج کو گرفتار کر لیا گیا اور رہوڈز میں قید میں رکھنے کے بعد بطور غلام فروخت کردیاکر دیا گیا۔ وہ غلامی کی زندگی سے فرار حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ور پہلے [[اٹلی]] اوربعد ازاں [[مصر]] پہنچا۔ جہاں وہ [[مملوک]] سلطان [[قانصوہ غوری]] سے ملاقات میں کامیاب ہوگیاہو گیا جس نے عروج کو مسیحیوں کے زیر قبضہ [[بحیرہ روم]] کے جزائر پر حملے کے لیے ایک جہاز عطا کیا۔
 
[[1505ء]] تک عروج نے تین مزید جہاز حاصل کرلئے اور جربا کے جزیرے پر چھاؤنی قائم کرنے میں کامیاب ہوگیاہو گیا جس کی بدولت [[بحیرہ روم]] میں اس کارروائیوں کادائرہ مغرب کی جانب منتقل ہوگیا۔ہو گیا۔ [[1504ء]] سے [[1510ء]] کے دوران میں وہ اس وقت مشہور ہوا جب اس نے [[سقوط غرناتا]] کے بعد [[مسیحی|مسیحیوں]] کے ہاتھوں [[اسپین]] سے نکالے گئے مسلمانوں کو [[شمالی افریقہ]] پہنچا۔ ہسپانوی مسلمانوں سے اس کا سلوک اتنا اچھا تھا کہ وہ ان میں بابا عروج کے نام سے مشہور ہوگیاہو گیا اور یہی بابا عروج [[اسپین]]، [[اٹلی]] اور [[فرانس]] میں بگڑ کر باربروسا بن گیا۔ [[الجزیرہ]] کے لیے [[اسپین]] سے بچاؤ کاواحد راستہ [[عثمانی سلطنت]] میں ضم ہوجانا تھا اس لیے باربروسا نے الجزیرہ کو عثمانی سلطان کے سامنے پیش کردیا۔کر دیا۔ سلطان نے الجزیرہ کو عثمانی [[سنجق]] (صوبہ) کے طور پر منظور کر لیا اور عروج کو ”پاشائے الجزیرہ“ اور ”مغربی بحیرہ روم میں بحری گورنر“ متعین کردیا۔کر دیا۔ [[1516ء]] میں عروج نے الجزیرہ پر قبضہ کر کرے بادشاہ بن بیٹھا۔ وہ دیگر شہروں پر بھی قبضہ کرنا چاہتا تھا لیکن [[1518ء]] میں مقامی رہنما کی مدد کے لیے آنے والے ہسپانوی افواج کے خلاف جنگ کے دوران میں اپنے بھائی اسحاق سمیت ہلاک ہوگیا۔ہو گیا۔ اس کی عمر 55 سال تھی۔
 
== خیر الدین کے ابتدائی کارنامے ==
سطر 31:
[[تصویر:Barbarossa_Castle_in_Capri.jpg|thumb|اٹلی کے جزیرے پر واقع باربروسا قلعہ جس کا نام خیر الدین سے موسوم ہے جس نے 1535ء میں اس قلعے کو فتح کیا]]
 
بھائی کے مارے جانے کے بعد خیر الدین نے اس کی پالیسی کو جاری رکھا اور اسپین سے مظلوم مسلمانوں کو شمالی افریقہ لاتا رہا جس کی بدولت اسے اسپین کے مخالف مسلمانوں کی بڑی تعداد کی حمایت حاصل ہوگئی۔ اس نے [[1519ء]] میں الجزیرہ پر قبضے کی کوشش کرنے والی [[اسپین]] اور [[اٹلی]] کی مشترکہ فوج کو شکست دی۔ [[1529ء]] میں اس نے ایک ساحلی جزیرے پر ہسپانوی قلعے پر بھی قبضہ کر لیا۔ [[1530ء]] میں اینڈریا ڈوریا نے باربروسا کو شکست دینے کے لیے حملے کی کوشش کی لیکن باربروسا کے بحری بیڑے کی آمد سے قبل ہی ڈر کر فرار ہوگیا۔ہو گیا۔
 
== خیرالدین بطور ایڈمرل پاشا ==
سطر 37:
[[تصویر:Barbaros_Park_Statue.jpg|thumb|استنبول میں آبنائے باسفورس کے ساتھ واقع ترک بحری عجائب گھر کے قریب باربروسہ کا مجسمہ]]
 
[[1532ء]] میں [[سلیمان اعظم]] نے عثمانی بحری بیڑے کی تشکیل کے لیے باربروسا کو [[استنبول]] طلب کیا۔ سلطان نے باربروسا کو بحیرہ روم کا ایڈمرل پاشا (ایڈمرل ان چیف) اور شمالی افریقہ کا بیلربے (کمانڈر ان چیف) مقرر کیا اور بحری بیڑے کی کمان اس کے سپرد کردی۔ باربروسا نے سب سے پہلے جنوبی [[اٹلی]] کے ساحلوں پر حملے کئے اور [[1534ء]] میں [[تیونس]] پر قبضہ کر لیا اور [[بنو حفص|حفصی]] سلطان [[مولائے حسن]] فرار ہوگیا۔ہو گیا۔ مولائے حسن نے اپنی سلطنت دوبارہ حاصل کرنے کے لیے چارلس پنجم سے مدد طلب کی اور اسپین اور فرانس کی ایک عظیم فوج نے [[1535ء]] میں بونے اور مہدیہ سمیت [[تیونس]] باربروسا سے چھین لیا۔
 
== یورپ کے متحدہ بحری بیڑے کو عبرتناک شکست ==
سطر 47:
== مزید فتوحات اور امن معاہدہ ==
 
اگلے سال باربروسا نے وینیٹیئنس سے کاسل نووو چھین لیا جسے انہوں نے جنگ پریویزا کے بعد ترکوں سے حاصل کر لیا تھا۔ اس نے [[بحیرہ آیونین]] اور [[بحیرہ ایجیئن|ایجیئن]] میں مسیحیوں کے باقی ماندہ ٹھکانوں کا بھی خاتمہ کردیا۔کر دیا۔ بالآخر [[وینس]] نے امن معاہدے کی درخواست کی جس کے بعد [[1540ء]] میں سلطان سلیمان اور وینس کے درمیان میں امن معاہدے پر دستخط ہوئے۔ [[اکتوبر]] [[1541ء]] میں [[چارلس پنجم]] نے الجزیرہ کا محاصرہ کرکے مغربی [[بحیرہ روم]] میں ہسپانوی اور مسیحی بحری بیڑے کو لاحق خطرات کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی لیکن ایک زبردست سمندری طوفان کے باعث اسے ساحل پراترنے میں شدید مشکلات پیش آئیں تاہم زمین پر لڑی گئی غیر فیصلہ کن جنگ کے بعد چارلس نے ناامید ہوکر فوج واپس بلالی۔
 
== مغربی بحیرہ روم میں نئی مہمات ==
سطر 57:
== سبکدوشی اور سوانح حیات کی تحریر ==
 
باربروسا 1544ء میں [[استنبول]] میں سبکدوش ہوگیاہو گیا اور الجزیرہ میں اس کے صاحبزادے حسن پاشا کو جانشیں مقرر کیا گیا۔ اس نے اپنی سوانح حیات ”غزوات خیر الدین پاشا“ بھی تحریر کی جو ہاتھ سے لکھی گئی 5 جلدوں پر مشتمل ہے۔ اس سوانح حیات کی جلدیں آجکل [[توپ کاپی محل]] اور جامعہ استنبول کے کتب خانے میں موجود ہیں۔
 
== انتقال ==