"کنزرویٹو پارٹی (برطانیہ)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م حوالہ جات ٹیگ کا خودکار اندراج
درستی املا
سطر 42:
== ابتداء ==
 
سنہ سولہ سو اٹھہتر میں جب بادشاہ [[جیمز]] دوم نے اعلان کیا کہ اس نے رومن کیتھولک عقیدہ اختیار کر لیا ہے تو اس پر ملک میں ایک ہیجان برپا ہوگیا۔ہو گیا۔ امراء اور عام لوگوں کے دلوں میں یہ خطرہ پیدا ہوا کہ رومن کیتھولک عقیدہ کی بناء پر بادشاہ ، پاپائے روم کے تابع ہو جائے گا اور ملک اپنی حاکمیت اعلیٰ کھو بیٹھے گا۔
 
چنانچہ جیمز دوم کو انگلستان، آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ کے تختوں سے اتارنے کے لیے ملک میں زبردست تحریک نے سراٹھایا۔ یہ تحریک تین سال تک جاری رہی۔ا س دوران ملک کے جاگیر دار طبقہ نے جو ٹوری کہلاتا تھا، بادشاہ کی زبردست حمایت کی اور پارلیمنٹ کی مخالفت کی جو فرماں روا سے معرکہ آراء تھی۔ٹوریوں کے مقابلہ میں کاروباری اور سرمایہ دار طبقہ تھا جو’وگ‘ کہلاتا تھا۔ وگ کا لفظ’ وگامور‘ سے نکلا ہے جس کے معنی ہیں مویشیوں کا چھکڑا چلانے والا۔ ٹوری کی اصطلاح آئرلینڈ کی زبان گیلیک سے ماخوذ ہے جس کے معنی ڈاکو اور رہزن کے ہیں۔ یہ نقطہ آغاز تھا ٹوری پارٹی کا جس نے بعد میں اپنے آپ کو قدامت پسند پارٹی کہلانا پسند کیا لیکن اب بھی عرف عام میں ٹوری پارٹی کہلاتی ہے۔ اسی زمانہ سے ٹوری پارٹی بنیادی طور پر شاہ پرست پارٹی چلی آرہی ہے۔
سطر 80:
== ناکامی ==
 
مغربی دنیا میں [[مارگریٹ تھیچر]] کی اس کامیابی پر زبردست جے جے کار ہوئی اور وہ بے حد مقبول ہوئیں ، لیکن ملک بری طرح سے بٹ گیا۔ عوام نے بڑی شدت سے محسوس کیا کہ سرمایہ دار ، کاروباری اور صنعت کار طبقہ کی خوشنودی اور ان کے فروغ کی خاطر ان کے مفادات کو بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے۔ملک میں اس تیزی سے بے روزگاری بڑھی کہ اس نے لوگوں کو بدحال کردیاکر دیا پھر مارگریٹ تھیچر نے جب کونسل ٹیکس کا نظام ترک کر کے پول ٹیکس کا نظام رائج کیا تو پورے ملک میں اس کے خلاف بغاوت بھڑک اٹھی جس نے پارٹی کو ہلا کر رکھ دیا۔آخر کار پارٹی میں داخلی بغاوت نے مارگریٹ تھیچر کی قیادت کا تختہ الٹ دیا اور [[جان میجر]] پارٹی کے سربراہ بنے۔لیکن یہ دور ٹوری پارٹی پر بدعنوانیوں کے بھر پور الزامات کا دور تھا نتیجہ یہ کہ انیس سو ستانوے میں اٹھارہ سال بعد لیبر پارٹی نئی قیادت اور نئی شبیہ کے ساتھ دوبارہ بر سر اقتدار آئی۔اور آج تک اقتدار میں ہے۔
 
== حوالہ جات ==