"اسامہ بن لادن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ربط+ترتیب+صفائی (9.7)
درستی املا
سطر 15:
 
=== عملی میدان ===
80 کے عشرے میں اسامہ بن لادن مشہور عرب عالم دین [[شیخ عبد اللہ عظائم]] کی تحریک پر اپنی تمام خاندانی دولت اور عیش و آرام کی زندگی کو خیر باد کہہ کر کمیونسٹوں سے جہاد کرنے کے لیے [[افغانستان]] آگئے۔ جب [[مجاہدین]] کے ہاتھوں [[روس]] کی شکست کے بعد جب مجاہدین کی قیادت افغانستان میں اقتدار کے حصول کے لیے آپس میں جھگڑ پڑی تو اسامہ بن لادن مایوس ہو کر سعودی عرب چلے گئے۔ جب اسامہ بن لادن سعودی عرب میں تھے تو [[صدام حسین]] نے 1991ء میں [[کویت]] پر حملہ کر کے اس پر قبضہ کر لیا۔ اس موقع پر جہاں دنیا کے اکثر ممالک نے [[عراق]] کے اقدام کو کھلی جارحیت قرار دیا وہاں باقی عرب ممالک عراق کے اس قدم کو مستقبل میں اپنی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھنے لگے۔ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہو جہاں امریکہ نے ایک طرف [[کویت]] کا بہانہ بنا کر [[عراق]] پرحملہ کردیاکر دیا تو دوسری طرف وہ سعودی عرب کی سلامتی کو لاحق خطرات کا بہانہ بنا کر [[فہد بن عبدالعزیز|شاہ فہد]] کی دعوت پر [[مکہ|مقدس سرزمین]] میں داخل ہوگیا۔ہو گیا۔ تاہم اس موقع پر اسامہ بن لادن نے مقدس سرزمین پر امریکی فوجیوں کی آمد کی پر زور مخالفت کی اور شاہ فہد کو یہ تجویز دی کہ عراق کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک اسلامی فورس تشکیل دی جائے اور امید دلائی کہ وہ اس کام کے لیے اپنا اثر و رسوخ بھی استعمال کریں گے تاہم خادم حرمین الشرفین شاہ فہد نے شیخ اسامہ کے مشورے کو یکسر نظر انداز کرکے امریکیوں کو مدد کی اپیل کر دی۔ جس کے نتیجے میں شاہی خاندان اور اسامہ کے مابین تلخی پیدا ہوگئی اور بالآخر 1992ء میں اسامہ بن لادن کو اپنا ملک چھوڑ کر [[سوڈان]] جانا پڑا۔
 
اسامہ بن لادن نے سوڈان میں بیٹھ کر مقدس سرزمین پر ناپاک امریکی وجود کے خلاف عرب نوجوانوں میں ایک تحریک پیدا کی اور اس کے ساتھ دنیا بھر میں جاری دیگر اسلامی تحریکوں سے رابطے قائم کئے۔ اسی دوران اسامہ بن لادن نے دنیا بھر میں امریکی مفادات پر حملوں کا مشہور فتویٰ بھی جاری کردیا۔کر دیا۔ جس کو ساری دنیا میں شہرت ملی یہاں تک کہ اسامہ بن لادن کی امریکہ مخالف جدوجہد کی بازگشت امریکی ایوانوں میں سنائی دینے لگی۔ یہ وہ وقت جب [[تنزانیہ]] اور [[نیروبی]] میں امریکی مفادات پر کامیاب حملوں کے بعد سوڈانی حکومت اسامہ بن لادن کی سوڈان میں موجوگی پر شدید امریکی دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔
 
اسی دوران طالبان پاکستانی ایجینسیوں کی مدد سے [[کابل]] فتح کر کے تقریباً 60 فیصد [[افغانستان]] پر قدم جما کر ایک مستحکم حکومت قائم کر چکے تھے۔ اسی سال یعنی 1996ء میں اسامہ بن لادن اپنے ایک پرائیویٹ چارٹرڈ جہاز کے ذریعے افغانستان پہنچے جہاں انہیں طالبان کے امیر ملا محمد عمر اخوند کی جانب سے امارات اسلامیہ افغانستان میں سرکاری پناہ حاصل ہوگئی۔ اسامہ بن لادن نے افغانستان کے مانوس ماحول میں بیٹھ کر اپنی تنظیم القاعدہ کو ازسر نو منظم کیا اور دنیا بھر میں آمریکی مفادات کو نشانہ بنانے کی کاروائیاں تیز کردیں۔ اسامہ بن لادن نے اپنے جہادی ٹھکانے زیادہ تر [[جلال آباد]] سے قریب [[تورا بورا]] میں قائم کئے۔ 1997ء میں امریکی صدر [[بل کلنٹن]] نے اسامہ بن لادن کی حوالگی کے لیے طالبان پر دباؤ ڈالا مگر [[طالبان]] نے اپنے مہمان کو امریکہ کے حوالے کرنے سے انکار کردیا۔کر دیا۔ جس کے بعد طالبان اور امریکہ میں تلخی کافی بڑھ گئی۔
 
=== القاعدہ کا قیام ===
[[1998ء]] میں امریکہ نے [[کروز میزائل]] سے افغانستان اور سوڈان پر حملہ کیا اور دعوی کیا کہ حملے میں اسامہ بن لادن کے جہادی کیمپ کو نشانہ بنایا گیا ہے اور حملوں کا مقصد اسامہ بن لادن کی زندگی کو ختم کرنا تھا۔ اس حملے کےبعد اسامہ بن لادن کو اسلامی دنیا میں ایک نئی شناخت ملی۔ پوری دنیا میں ان کی شہرت ہوئی اور ہر جگہ انہی کا تذکرہ ہونے لگا۔ اس حملے کے بعد القاعدہ کے قدرے کم مقبول رہنما پوری دنیا میں امریکی عزائم اور جارحیت کے سامنے واحد مدمقابل کے طور پر پہچانے جانے لگے۔ ان حملوں کے بعد القاعدہ کو رضاکار بھرتی کرنے میں بھی آسانی ہو گئی۔ ان حملوں کے بعد اسامہ بن لادن روپوش ہوگئے اور عوامی اجتماعات میں شرکت سے اجتناب برتنا شروع کردیا۔کر دیا۔
امریکی حکومت نے [[11 اکتوبر2001ء]] کو امریکہ کے شہروں [[نیو یارک]] اور [[واشنگٹن]] میں ہونے والی [[سانحہ گیارہ ستمبر|دہشت گردی]] کی کاروائیوں کا الزام محض ایک گھنٹے کے اندر ہی ہزاروں میل دور بیٹھے اسامہ بن لادن پر لگا دیا۔ تاہم اسامہ بن لادن نے اس واقعہ میں ملوث ہونے سے واضح انکار کیا۔ اس کے باوجود دنیا کے سب سے طاقت ور ملک نے اقوام متحدہ کی منظوری کے ساتھ کم از کم چالیس دوسرے خوشحال ملکوں کے ساتھ مل کر اکتوبر 2001ء کے وسط میں دنیا کے کم زور ترین اور پسماندہ ترین ملکوں میں سے ایک افغانستان پر دھاوا بول دیا۔ تاہم سات سال گزر جانے کے باوجود اسے اپنے بنیادی مقصد یعنی اسامہ بن لادن کو پکڑنے اور القاعدہ کو ختم کرنے میں کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ آج بھی امریکیوں کے پاس میڈیا کو جاری کرنے کے لیے دعوے تو بہت ہیں لیکن درحقیقت ان کے دامن میں نا کامی کے سوا کچھ نہیں ہے۔
 
سطر 51:
== تنازعات ==
=== الزامات ===
اسامہ بن لادن پر [[کینیا]] کے دارالحکومت [[نیروبی]] کے دھماکوں سے لیکر [[ورلڈ ٹریڈ سینٹر]] اور پینٹاگون پر حملوں کے کئی الزامات لگائے جاتے ہیں۔ ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے پہلے جہاز ٹکرائے جانے کے صرف پندرہ منٹ کے اندر امریکی میڈیا اور حکومت نے اس کا الزام نیویارک سے ہزاروں میل دور افغانستان کے پہاڑوں میں روپوش اسامہ بن لادن پر عائد کردیاکر دیا تھا، تاہم ان پر مختلف حملوں کے ذریعے لگ بھگ 6000 افراد کو لقمہ اجل بنانے کا الزام بھی ہے۔ تاہم اب تک دنیا کی کسی بھی عدالت میں آج تک ان پر کوئی الزام ثابت نہیں کیا جا سکا۔
ایسے لوگوں کی کمی بھی نہیں جو یہ کہتے ہیں کہ اسامہ بن لادن سی آئی اے کے پرانے کارندے ہیں اور سی آئی اے نے ہی انہیں اس جگہ پہنچایا جہاں وہ آج کھڑے ہیں۔ سی آئی اے کے ملٹ بیرڈن (Milt Bearden ) نے بھی ٹی وی پر اس بات کی تصدیق کی ہے۔ یہی تصدیق ریکس ٹومب (Rex Tomb) نے بھی کی جو سابقہ ایف بی آئی سے تعلق رکھتے تھے۔<ref>{{یوٹیوب|Wn61PJQGCUo|ایک ویڈیو جس میں اسامہ کے سی آئی اے سے تعلق کی نشاندہی کی گئی ہے}}</ref> اگرچہ وائٹ ہاؤس اس بات کی تصدیق نہیں کرتا۔