"نظام الملک آصف جاہ اول" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی املا
سطر 9:
== وسیع ریاست ==
 
نظام الملک نے جو وسیع ریاست قائم کی وہ [[دریائے نربدا]] سے [[راس کنیاکماری|راس کماری]] تک پھیلی ہوئی تھی اور [[مہاراشٹر]] کے مغربی اور شمال مشرقی حصوں اور موجودہ [[کیرلا|کیرالا]] کے علاوہ یہ سارا علاقہ ان کے قبضے میں تھا۔ [[حیدرآباد|حیدر آباد]]، [[اورنگ آباد]]، [[احمد نگر]]، [[بیجا پور]]، [[ترچناپلی]]، [[تنجور]] اور [[مدورا]] مملکت آصف جاہی کے مشہور شہر تھے۔ مملکت کا رقبہ تین لاکھ مربع میل سے کم نہ تھا۔ نظام الملک نے مغلیہ سلطنت کے بہت بڑے حصے کو [[مرہٹہ|مرہٹوں]] کی تباہ کاریوں سے محفوظ کردیاکر دیا تھا اور ایک ایسے وقت میں جبکہ پورے بر صغیر میں انتشار پھیلا ہوا تھا انہوں نے دکن میں امن و امان کی فضا قائم کی۔
 
نظام الملک ایک دیانتدار، دیندار اور صاحب کردار حکمران تھے۔ ان کی انتظامی صلاحیت اور تدبر کا مورخین نے کھل کر اعتراف کیا ہے۔ دکن میں نظام آباد کا شہر انہی کا آباد کیا ہوا ہے۔ ان کی علمی اور ادبی سرپرستی کی وجہ سے دارالحکومت حیدر آباد علم و ادب کا مرکز بن گیا۔ بر صغیر کی اسلامی تاریخ میں اورنگ زیب کے بعد ہم جن تین حکمرانوں کو عظیم کہہ سکتے ہیں ان میں ایک نظام الملک ہیں اور باقی دو [[سلطان حیدر علی|حیدر علی]] اور [[ٹیپو سلطان]]۔
سطر 49:
|width="30%" align="center"|جانشیں:<br />'''[[ناصر جنگ]]'''
|}
 
[[زمرہ:اٹھارہویں صدی کے ہندوستانی مسلمان]]
[[زمرہ:برہانپور کی شخصیات]]