"بہار شریعت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
درستی املا
سطر 5:
== زمانہ تصنیف ==
امجد علی اعظمی اپنے آخری تصنیف کردہ سترہویں حصے کے آخر میں تحریر کرتے ہیں {{اقتباس|اس کتاب کی تصنیف کی عموما یہی ہوا ہے کہ ماہ رمضان المبارک کی تعطیل میں جو کچھ دوسرے کاموں سے وقت بچتا اس میں کچھ لکھ لیا جاتا۔ یہاں تک کہ جب [[1939ء]] میں [[جنگ عظیم دوم|جنگ]] شروع ہوئی اور کاغذ ملنا نہایت مشکل ہو گيا اور اس کی طبع میں دشواریوں آگئیں تو اس کی تصنیف کا سلسلہ بھی جو کچھ تھا جاتا رہا}}
یہ وثوق سے نہیں کہا جا سکتا کہ اس کی ابتدا کب اور انتہا کب ہوئی تاہم بعض قرائن سے یہ واضع ہوتا ہے کہ اس کا زمانہ تصنیف چودھویں صدی ہجری کے چوتھے دہے سے شروع ہوا کیونکہ ابتدا کے کجھ حصے [[امام]] [[احمد رضا خان]] کو دکھائے کئے، جن پر انھوں نے تصدیق کی، حصہ دوم کے تقدیق نامے میں [[12 ربیع الثانی]] [[1335ھ]] موقوم ہے۔
 
بہار شریعت کے اختتام کا علم سترہویں حصے کے آخر میں ہوتا ہے جہاں خود مصنف نے [[1362ھ]] میں اپنے بیٹے کی وفات اور دیگر قریبی افراد کی اولاد کی یکے بعد دیگرے وفیات کا ذکر کیا ہے جس سے مصنف کو شدید صدمہ پہنچا اسی دوران مصنف کی نظر اتنی کمزور ہو گئی کہ پڑھنے کے قابل نہ رے۔<ref name="بہار شریعت">{{cite book | author=امجد علی اعظمی | location=کراچی | pages=106 | publisher=اعلی حضرت ڈاڈ نیٹ | title=بہار شریعت | url=http://www.rehmani.net/library/Bahar-e-Shariat/Part17/index.php | year=2016}}</ref> یوں مصنف نے سترہویں حصہ پر قلم روک دیا۔ باقی کے تین حصے بعد میں دیگر علما نے اسی طرز پر لکھ کر بہار شریعت کے ساتھ شائع کیے ہیں۔
سطر 80:
احیاءاموات، شراب و اشربہ، شکار، جانوروں سے شکار، زمین، شئی مرہون کے مصارف کا بیان، مرہون میں تصرف، کس چیز کو رہن رکھ سکتے ہیں، باپ یا وصی کا نابالغ کی رہن رکھنا، رہن میں جنایات کا بیان، کہاں قصاص واجب ہوتا ہے، اطراف میں قصاص کا بیان۔
 
مصنف نے بہار شریعت میں اعتماد و یقین کے ساتھ مسائل بیان کئے ہیں اس کا اندازہ کتاب کے مطالعہ سے ہوسکتاہو سکتا ہے۔ انہوں نے مسائل کا جس انداز سے احاطہ کیا ہے بلاشبہ وہ انہیں کا حصہ ہے۔ سارے بیان کئے ہوئے مسائل کی نشاندہی اور پھر اس کا تجزیہ کرنا اور دلائل اور لب و لہجہ کے اعتبار سے اس کی اہمیت واضح کرنا وقت طلب کے ساتھ ساتھ دقت طلب بھی ہے مگر مصنف نے اس مشکل کو آسان کردیا۔کر دیا۔ مثلاً مصنف نے طہارت کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے کتاب میں جگہ جگہ آب مطلق اور آب مقید سے بحث کی ہے انہوں نے اس کے ضمن میں یہ بھی لکھا ہے کہ حقہ کا پانی پاک ہے۔ اگرچہ رنگ و بو مزہ میں تغیر آجائے اس سے وضو جائز ہے بقدر کفایت اس کے ہوتے ہوئے تیمم جائز نہیں۔
=== اٹھارواں حصہ ===
بہار شریعت (حصہ 18) کے مصنف مولانا عبد المصطفیٰ ازہری شیخ الحدیث، مولانا وقار الدین نائب شیخ الحدیث و مولانا قاری محبوب رضا خاں بریلوی مفتی دار العلوم امجدیہ کراچی ہیں۔ اس کا موضوع جنایات (خون بہا، قصاص، اکسیڈنٹ وغیرہ) ہے۔ اس میں سنہ طباعت کا ذکر نہیں ہے اور نہ مطبع کا ذکر ہے البتہ ناشر کا نام قادری بک ڈپو، نومحلہ مسجد، بریلی ہے۔ اس کتاب میں صفحات 119 اور کل مسائل 658ہیں۔