"سید بن طاووس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
درستی املا
سطر 33:
== [[آل طاؤوس]] اورنقابت کا عہدہ ==
<br />
سید ابن طاؤوس کو عباسی خلیفہ المستنصر باللہ کی جانب سے وزارت اور سفارت کے عہدوں کی مسلسل پیشکش کی گئی لیکن انہوں نے انکار کردیا۔کر دیا۔ سید ابن طاؤوس نے عباسی خلافت کے دوران میں ہرگز نقابت کے عہدے کو قبول نہیں کیا لیکن بعد ہلاکو خان کے دور میں انہوں نے نقابت کو قبول کیا۔
نقابت: علویوں کے امور کو چلانے کے لیے امارت کا عہدہ تھا ان کے امور کو منظم کرنا اور حملے کی صورت میں دفاع کرنا اس عہدے کے ذمہ تھا۔ آل طاؤوس خاندان کی پہلی شخصیت ابو عبد اللہ محمد ملقب بہ طاؤوس ہیں جو سورا نامی جگہ کے نقیب بنے جو علی بن موسی کے اجداد میں سے تھے۔ محمد طاؤوس سورا نامی جگہ کے نقیب بنے جو حلہ کے قریب بابل کے اطراف میں واقع تھا۔ ان کے بعد سید علی کے بڑے بھائی احمد بن موسی اس شہر کے نقیب بنے۔ پھر ان کے بھتیجے محمد بن عزالدین حسن بن ابی ابراہیم موسی امیر بنے۔
نقابت کے وظائف میں سے قضاوت، لڑائی جھگڑوں میں صلح کرانا، ناداروں ، یتیموں اور مساکین کی سرپرستی وغیرہ کے امور شامل ہیں۔سید ابن طاؤوس نے ایک تاریخ فتوی صادر کیا جب ہلاکو خان نے بغداد پر قبضہ جمایا تو مسلمان علماء سے فتوی پوچھا گیا کہ آیا عادل کافر افضل ہے یا ظالم مسلمان؟ سب علماء نے فتوی صادر کرنے میں انکار کر دیا جبکہ آپ نے فتوی صادر کر دیا کہ عادل کافر افضل ہے۔<ref>اعیان الشیعہ، جلد 8، صفحہ 360۔</ref>