"یوسف خان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
درستی املا
سطر 10:
== ثانوی کردار ==
 
یوسف خان کو ان فلموں میں اپنی ثانوی حیثیت کا پورا احساس تھا لیکن ساتھ ہی یہ یقین بھی تھا کہ ان فلموں سے حاصل ہونے والا تجربہ رائیگاں نہیں جائے گا۔ چنانچہ سن ساٹھ کے عشرے میں انہوں نے پوری لگن سے اپنا کام جاری رکھا اور فلم پہاڑن، خاموش رہو، دروازہ، سسرال، [[ملنگی (فلم)|ملنگی]]، حاتم طائی، چن ویر، بدلہ، باؤ جی، تیرے عشق نچایا اور مکھڑا چن ورگا جیسی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ اب فلم سازوں پر یہ واضح ہوگیاہو گیا تھا کہ وہ اردو اور پنجابی میں یکساں مہارت کے ساتھ اداکاری کر سکتے ہیں۔
 
== عروج کا زمانہ ==
سطر 18:
== انوکھا اعزاز ==
 
اکیسویں صدی کے دہلیز پر پہنچ کر یوسف خان کو ایک ایسا پاکستانی اداکار ہونے کا منفرد اعزاز ملا جو مسلسل نِصف صدی سے فلموں میں نمودار ہو رہا تھا۔ سن 2000 میں ریلیز ہونے والی ان کی فلم بُڈھا گجر نے ثابت کردیاکر دیا کہ یہ ہاتھی مر کے بھی سوا لاکھ کا رہے گا۔
 
== سیکنڈل ==