"جہنم سے (انگریزی فلم)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م حوالہ جات ٹیگ کا خودکار اندراج
درستی املا
سطر 19:
| gross = $74,558,115<ref>[http://www.boxofficemojo.com/movies/?id=fromhell.htm From Hell (2010)]. ''[[Box Office Mojo]]''. Retrieved 2010-10-24.</ref>
}}
'''جہنم سے''' (From Hell) وحشتناکی اور اسرار سے بھرپورایک امریکی انگریزی فلم ہےجو2001میں نمائش کیلئےکے لیے پیش کی گئی۔اس فلم کی ہدائتکاری ہیوس برادران (Hughes brothers)نے انجام دی تھی جبکہ اس فلم کی کہانی کو ایک [[قصہء مصورۃ]] [[جہنم سے]] جسےایلن مور اور ایڈی کیمبیل نے تحریرکیاتھاسے مقتبس کیاگیاتھا۔یہ [[قصہء مصورۃ]]برطانوی نژاد سلسلی قاتل [[جیک سفاح]] کےبارے میں تھا۔
== زمینہ ==
یہ 1888کے زمانے کا لندن ہے جہاں طوائف [[میری کیلی]]([[ہیتھر گراہم]]) اپنی دیگر پانچ ہم پیشہ خواتین کے ہمراہ زندگی کے روزوشب مصائب و آلام کے سائے تلے گزاررہی ہیں۔اچانک انکی ایک ساتھی [[این کروک]] اغواءہوجاتی ہے، اور سب سہیلیاں ایک انتہائی پیچیدہ اور گہری سازش کا شکار ہوجاتی ہیں جس کا انہیں تصور بھی نہیں ہوتا۔این کے اغواء کے فوری بعد انکی دوسری ساتھی جس کانام مارتھا طبرام(سمانتھا سپیرو)کا بہیمانہ قتل ہوجاتاہے جس کے بعد بہت جلد ان پر ظاہرہوتاہے ایک ایک کرکے سب طوائفوں کو قتل کیاجارہاہے اور قتل کے بعدتحقیق و تفتیش کی غرض سے انکی مسخ شدہ لاشوں کی چیرپھاڑبھی کی جارہی ہے۔<br />
مارتھا اور اسکی دیگر ہم پیشہ طوائف ساتھیوں کے قتل پر وہائٹ چیپل شہر کی پولیس کا تفتیشی افسر فریڈرک ایبرلین ([[جونی ڈیپ|جوہنی ڈیپ]]) تشویش کا شکارہوتاہے۔تفتیشی افسر فریڈرک ایبرلین ایک فرض شناس افسر ہے اور اس فرض شناسی میں اسکی پیشہ ورانہ مہارت کے علاوہ اسکی مخصوص لاشعوری اور نفسیاتی تصوراتی قوت مددگارہوتی ہے۔دوران تفتیش ایبرلین پر یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ ان لرزہ خیز قتل کی وارداتوں میں ایک ہی شخص ملوث ہے جو ناصرف ماہرانہ طبی معلومات رکھتاہے بلکہ اس نے قتل کرتے وقت مخصوص آلات جراحی اور مہارتیں استعمال کی تھیں۔<br />
بعد کے چند دنوں میں این نامی اغواءشدہ طوائف ایک پاگل خانے میں پائی جاتی ہے ، دفتری عملے اور پولیس نے فرض کرلیاتھا کہ اس کو دماغی چوٹ کے ذریعے پاگل بنادیاگیاہےاور این کی یہ صورتحال واضح دلیل تھی کہ اسے خاموش رکھنے کیلئےکے لیے اسے دماغی چوٹ کے ذریعے پاگل بنایاگیاتھا۔ تفتیشی افسر ایبرلین جناب ولیم گل (لین ہالم) سے مشورہ کرتاہے۔ جناب ولیم گل برطانوی شاہی خاندان کے معالج خاص اور ادویہ سازی و طب میں تجربہ اور مہارت خاص رکھتے ہیں۔تفتیشی افسر ایبرلین تفتیش جاری رکھتاہے مگرمحکمہءپولیس کے افسران بالا کی رکاوٹ کی وجہ سے وہ اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مارتاہےایبرلین سمجھ جاتاہے کہ سارامعاملہ ایک طے شدہ سازش کے تحت انجام دیاجارہاہے۔ ایبرلین اس معاملے میں ذاتی دلچسپی کی بناء پر خاص انداز سے تفتیش کرتاہے اور انجام کار میری کیلی طوائف کی زلف کا اسیر ہوجاتاہے۔<br />
ایبرلین اپنی تفتیش کے دوران واضح محسوس کرتاہے کہ لرزہ خیز قتل کی وارداتوں میں [[فری میسن|ماسونی]] عنصر بھی موجودہے۔جبکہ اسی دوران محکمہءپولیس کا اعلیٰ افسر جو ایک فری میسن تھا نے فوری ایبرلین کو معطل کرتے ہوئے خودتفتیش شروع کردی۔تب واضح ہوجاتاہے کہ جناب ولیم گل ہی قاتل ہیں۔ولیم گل ایک نقاش [[البرٹ سکرٹ]](مارک ڈیکسٹر) کی این کروک (جوانا پیج) سے ممنوعہ [[کیتھولک]] شادی کے شاہدین کا خاتمہ کررہاہوتاہے۔ البرٹ سکرٹ سے شادی کے بعد این کروک ایک بچی کو پیداکرتی ہے جسکانام ایلائس ہے۔البرٹ سکرٹ اصل میں شہزادہ ایڈورڈ اور ملکہ وکٹوریہ کاپوتاہے۔اس طرح ایلائس شاہی تخت کی وارث ٹھہری۔ ولیم گل شیطانی فطرت کا حامل ایک موثق [[فری میسن]] ہےاپنی ذہنی اور فکری تسکین کیلئےکے لیے قتل کی وارداتیں انجام دے رہاہے۔اس سے قبل کہ عام لوگوں کو خبر ہوتی کہ اصل قاتل ولیم گل ہے اعلیٰ فری میسن عہدیاداران نے فیصلہ کیاکہ ولیم گل کو دماغی چوٹ پہنچاکرعقل سے بےگانہ کردیاجائےکر دیاجائے تاکہ برطانوی شاہی خاندان کے دامن پر اس رسوائی کے داغ نہ پڑیں۔ولیم گل سرکشی سے مصررہتاہے کہ کوئی اسے کے ہم پلہ نہیں۔اس کے غیرنادم رہنے پر اسے بھی دماغی چوٹ پہنچانے کے بعد این کی طرح دیوانہ بناکے پاگل خانے بھیج دیاجاتاہے۔ پاگل پن کی کیفیت میں پہنچنے والے واقعے سے قبل جناب ولیم گل غلطی سے میری کیلی کی جگہ دوسری طوائف کو قتل کردیتاہے جس کے بارے میں اسے درست معلومات نہیں ملی تھیں۔ جبکہ میری کیلی شہزادے ایڈورڈ اورطوائف این کی بیٹی کے ساتھ ایک ساحلی پہاڑی پر بنے جھونپڑے میں رہائش کرلیتی ہے۔اور تفتیشی افسر فریڈرک ایبرلین افیون کے زیادہ استعمال کی وجہ سے زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتاہے اور مردہ پایاجاتاہے۔ وہ جانتاتھا کہ اب اسکا اپنی معشوق میری کیلی کو دیکھنا بھی ممکن نہیں سوائے اس کے کہ اسکی زندگی کو خطرے سے دوچار کرے۔
 
== حوالہ جات ==