"6 روزہ جنگ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
درستی
سطر 23:
}}
 
6 روزہ جنگ ([[عربی]]:'''حرب الأيام الستة''') جسے عرب اسرائیل جنگ 1967ء، تیسری عرب اسرائیل جنگ اور جنگ جون بھی کہا جاتا ہے مصر، عراق، اردن اور شام کے اتحاد اور اسرائیل کے درمیان لڑی گئی جس میں اسرائیل نے فیصلہ کن کامیابی حاصل کی۔
 
== پس منظر ==
سطر 33:
== صدر ناصر کی غلط فہمی ==
 
صدر ناصر یمن کی فوجی امداد کے بعد اس غلط فہمی میں مبتلا ہو گئے تھے کہ اب مصر دنیائے عرب کا سب سے طاقتور ملک بن گیا ہے وہ اسرائیل کے مقابلے میں [[روس]] پر مکمل بھروسا کرسکتا ہے چنانچہ ایک طرف تو انہوں نے طاقت کے مظاہرے کے لیے ہزاروں فوجی یمن بھیج دیے اور دوسری طرف [[اسرائیل]] کو دھمکیاں دینا اور مشتعل کرنا شروع کر دیا۔ [[اقوام متحدہ]] کی جو فوج 1956ء سے اسرائیل اور مصر کی سرحد پر تعینات تھی صدر ناصر نے اس کی واپسی کا مطالبہ کر دیا اور [[آبنائے عقبہ]] کو جہاز رانی کے لیے بند کرکے اسرائیل کی ناکہ بندی کردی۔
 
== واقعات جنگ ==
سطر 39:
[[فائل:1967_Six_Day_War_-_conquest_of_Sinai_7-8_June.jpg|تصغیر|جزیرہ نما سینا پر اسرائیلی قبضہ 1967ء]]
 
[[اسرائیل]] نے جو جنگ کے لیے پوری طرح تیار تھا اور جس کو [[امریکہ]] کی امداد پر بجا طور پر بھروسا تھا مصر کی کمزوری کا اندازہ کرکے جون 1967ء کے پہلے ہفتے میں بغیر کسی اعلان جنگ کے اچانک مصر پر حملہ کر دیا اور مصر کا بیشتر فضائی بیڑا ایک ہی حملے میں تباہ کر دیا۔ مصر کی فوج کا بڑا حصہ [[یمن]] میں تھا جسے بروقت بلانا نا ممکن تھا نتیجہ یہ ہوا کہ 6 دن کی مختصر مدت میں اسرائیل نے نہ صرف باقی [[فلسطین]] سے [[مصر]] اور [[اردن]] کو نکال باہر کیا بلکہ [[شام]] میں [[جولان]] کے پہاڑی علاقے اور مصر کے پورے [[جزیرہ نمائے سینا]] پر بھی قبضہ کر لیا اور مغربی [[بیت المقدس]] پر بھی اسرائیلی افواج کا قبضہ ہو گیا۔
 
ہزاروں مصری فوجی قیدی بنالئے گئے اور روسی اسلحہ اور ٹینک یا تو جنگ میں برباد ہو گئے یا اسرائیلیوں کے قبضے میں چلے گئے۔ عربوں نے اپنی تاریخ میں کبھی اتنی ذلت آمیز شکست نہیں کھائی ہوگی اور اس کے اثرات سے ابھی تک عربوں کو نجات نہیں ملی۔ اسرائیل کے مقابلے میں اس ذلت آمیز شکست کے بعد صدر ناصر کو اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ [[سعودی عرب]] اور [[اردن]] سے مفاہمت پیدا کی اور [[شاہ فیصل]] سے تصفیہ کے بعد جس کے تحت مصر نے یمن میں مداخلت نہ کرنے کا عہد کیا، مصری فوجیں یمن سے واپس بلالی گئیں۔ مصر کی شکست کی سب سے بڑی وجہ مصری فوج کی نااہلی اور مصری فوجی نظام کے نقائص تھے لیکن مصری فوج اور اسلحہ کی بڑی تعداد کو یمن بھیجنا بھی شکست کی ایک بڑی وجہ تھی۔
 
== اسرائیل کا امریکی بحری جہاز پر حملہ ==
سطر 58:
 
[[فائل:Israeli_Soldier_in_Suez_Canal_Life.jpg|تصغیر|لائف میگزین کا سرورق، ایک اسرائیلی فوجی (بعد ازاں میجر یوسی بن حنان) نہر سوئز پر اسرائیلی قبضے کے بعد، ہاتھ میں کلاشنکوف جو کسی عربی سپاہی سے چھینی گئی ہے]]
اس جنگ میں عرب افواج کے 21 ہزار فوجی ہلاک، 45 ہزار زحمی اور 6 ہزار قیدی بنالئے گئے جبکہ اندازہ 400 سے زائد طیارے تباہ ہوئے۔
 
جبکہ اس کے مقابلے میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کے 779 فوجی مارے گئےجبکہ 2563 زخمی اور 15 قیدی بنالئے گئے۔
 
جون 1967ء کی جنگ میں شکست کے نتیجے میں [[غزہ]] ([[فلسطین]]) اور [[جزیرہ نمائے سینا]] کا 24 ہزار مربع میل (ایک لاکھ 8 ہزار مربع کلومیٹر) کا علاقہ اسرائیل کے قبضے میں آگیا، [[نہر سوئز]] بند ہو گئی اور مصر جزیرہ نمائے سینا کے تیل کے چشموں سے محروم ہو گیا۔ صدر ناصر نے شکست کی ذمہ داری تسلیم کرتے ہوئے فورا استعفی دے دیا لیکن ان کا استعفی واپس لینے کے لیے [[قاہرہ]] میں مظاہرے کیے گئے اور صدر ناصر نے استعفی واپس لے لیا۔ اس طرح صدر ناصر کا اقتدار تو قائم رہا لیکن 1967ء کی شکست کی وجہ سے مصری فوج کی عزت خاک میں مل گئی۔ لوگ فوجیوں کو دیکھ کر فقرے چست کرنے لگے جس کی وجہ سے فوجیوں کو عام اوقات میں وردی پہن کر سڑکوں پر نکلنے سے روک دیا گیا۔
 
== مصر کو معاشی نقصانات ==
 
1967ء کی جنگ نے مصر کی معیشت کو بھی سخت نقصان پہنچایا۔ مصر کی آمدنی کا ایک بہت بڑا ذریعہ [[نہر سوئز]] تھی جس کی وجہ سے مصر کو ہر سال ساڑھے 9 کروڑ ڈالر کی آمدنی ہوتی ہے۔ نہر کے مشرقی کنارے پر اسرائیل کا قبضہ ہوجانے کے بعد نہر سوئز میں جہاز رانی بند ہو گئی۔ ایک ایسے موقع پر جبکہ مصر کو اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اور اپنی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے سرمائے کی ضرورت تھی نہر سوئز کی آمدنی کا بند ہونا بڑا تباہ کن ثابت ہوتا لیکن [[سعودی عرب]]، [[کویت]] اور [[لیبیا]] آڑے آئے اور تینوں نے مل کر ساڑھے 9 کروڑ ڈالر سالانہ کی امداد فراہم کرکے نہر سوئز کی بندش سے ہونے والے نقصان کی تلافی کردی۔
 
جولائی 1968ء میں صدر ناصر نے روس کا دورہ کیا جس کے بعد روس نے مصر کو از سر نو مسلح کرنا شروع کیا۔ روس نے پہلی مرتبہ زمین سے ہوا میں چلائے جانے والے کم فاصلے کے میزائل مصر کو دیے۔ آواز کی رفتار سے ڈیڑھ گنا تیز چلنے والے جیٹ طیارے اور 500 ٹینک دینے کا وعدہ کیا۔ تین ہزار فوجی مشیر اور فنی ماہر بھی فراہم کیے۔ عرب ملکوں میں سعودی عرب، کویت اور لیبیا نے وسیع پیمانے پر مالی امداد فراہم کی۔ روس اور عرب ملکوں کی اس امداد سے مصر کے فوجی نقصانات کی ایک حد تک تلافی بھی ہو گئی اور اقتصادی حالت بھی سنبھل گئی۔ 1968ء کے آخر میں [[اسوان بند]] نے بھی کام شروع کر دیا۔
 
== مغربی ذرائع ابلاغ ==