"ہڑپہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی املا
درستی
سطر 44:
[[1921ء]] کا واقع ہے کہ رائے بہادر دیا رام سہنی نے ہڑپا کے مقام پر نے قدیم تہذیب کے چند آثار پائے ۔ اس کی اطلاع ہندوستانی محکمہ آثار قدیمہ کو ملی ۔ محکمہ کے ڈائریکٹر جنرل سر جان مارشل نے دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے ہڑپہ کی کھدائی کی طوجہ دی ۔ چنانچہ رائے بہادر دیا رام سہنی ، ڈائریکٹر ارنسٹ میکے اور محکمہ اثریات کے دیگر احکام کے تحت کھدائی کا کام شروع ہوا ۔ [[1931ء]] میں فنڈ کی کمی کی وجہ سے کام روک دیا گیا ۔ بعد میں بھی کھدائی کا کام بھر پور طریقہ سے نہیں ہو سکا ۔
 
قدیم ہڑپہ کے مقام سے موجوددہ [[دریائے راوی]] تقریباً چھ میل دور ہے ۔ لیکن جب یہ شہر آباد تھا تو راوی اس کے قریب بہتا تھا ۔ اس لئےلیے ہڑپہ کے قلعے کے قدیم دور میں اس کے ساتھ کچی اینٹوں اور مٹی سے ایک بڑا حفاظتی بند بنایا گیا ہے ۔ جب کبھی راوی میں سیلاب آیا کرتا ہوگا تو یہ بند قلعے کی حفاظت کرتا تھا ۔
 
ہڑپہ اور [[موئن جو دڑو]] دونوں شہروں کا نقشہ اور ترتیب آپس میں انتہائی مشابہت رکھتے ہیں ۔ اگرچہ ہڑپہ سے ان گنت اینٹیں لوگوں نے چوری کرکے نئی تعمیرات میں استعمال کیں اور لاہور ملتان ریلوے لائین بچھانے کے سلسلے میں یہاں سے ملبہ اٹھا کر استعمال کیا گیا ۔ جس وجہ سے ہڑپہ کی مکمل شکل و صورت ماہرین آثار کے سامنے نہیں آسکی ۔ پھر بھی جو کچھ بچا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہڑپہ کا عمومی نقشہ موہونجودڑو جیسا تھا ۔ ہڑپہ کی سب سے نیچی تہہ موہنجودڑو کی پہلی تہہ سے زیادہ پرانی معلوم ہوتی ہے اور وہاں کی آخری ۔ یعنی سب سے بعد کی تہوں میں ایسے آثار ملے ہیں جو [[موئن جو دڑو]]کے آخری زمانے کے بعد کے ہیں ۔
سطر 65:
ان چکیوں سے آگے ایک بڑا اناج گھر ہے ۔جس میں عمارتوں کی دو قطاریں ہیں جن کے اندر غلہ گوداموں کا ایک مسبوط سلسلہ ہے ۔ یہ ہڑپہ کی ایک نمایاں عمارت ہے ۔ پہلے زمین کے اوپر چار فٹ اونچا مٹی کا چبوترا بنایا گیا ہے ۔ اس کے اوپر یہ سارے گودام ہیں ۔ ہر گودام کا سائز 50 * 20 فٹ ہے اور ایسے چھ گوداموں پر مشتمل دو قطاریں متوازی بنائی گئیں ہیں ۔ ان قطاروں کا درمیانی فاصلہ 23 فٹ ہے ۔ یہ اناج گھر دریا کے کنارے واقع تھا اور اس میں داخلے کا رستہ دریا کی جانب تھا ۔ جس کا مطلب ہے مختلف دیہاتوں سے گندم اکھٹی کر کے دریا کے راستے گودام تک لائی جاتی تھی اور پھر دوسرے علاقوں کو جاتی بھی دریا کے راستے سے تھی ۔ ہر گودام کے اندر دہرا فرش تھا ، جو سلیپروں کی دیواروں پر بنایا گیا تھا ۔ سلیپر رکھنے کا مقصد یہ تھا ۔ کہ گودام کے نیچے سے ہوا گزرے ۔ تاکہ اناج نمی سےے محفوظ رہے ۔ تین سلیپروں کی ایک دیوار بنتی تھی ۔ ان گوداموں میں داخلے کا اندورنی راستہ اندرونی راہ داری میں سے جاتا تھا ۔ اتنا ہی رقبہ [[موئن جو دڑو]] کے اناج گھر کا تھا ۔
 
قلعے کے پاس ہی غلاموں کے کواٹر اور پاس ہی چکیاں اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں غلامی کا نظام تھا ۔ یہاں کے غلام جبری زندگی پر راضی برضا تھے۔ یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ اس سلطنت کی سب سے بڑی دولت یہی اناج تھا ۔ جس کی اول تو پیداوار کو بھی نہیں کم از کم تقسیم کو حکومت ضرور کنڑول کرتی تھی ۔ حکومت کے ملازم افسر بھی ہوں گے ۔ منشی اور مزدور بھی ۔ موہنجودڑو میں ایسا اناج گھر قلعے کے اندر واقع ہے ۔ چونکہ ابھی سکہ ایجاد نہیں ہوا تھا۔ اس لئےلیے اس اناج گھر کو سرکاری خزانہ سمجھنا چاہیے اور سرکاری ملازموں کی تنخوائیں اسی ہی غلہ سے ادا کی جاتی ہوگی ۔ ایسا ہی رواج میسوپوٹیمیا میں بھی رواج تھا۔