"تصلیب مسیح" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م صفائی بذریعہ خوب, replaced: عیسائی ← مسیحی (2)
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 11:
 
یہودی عقیدہ کی روشنی میں یہ ضروری تھا کہ سبت کے شروع ہونے سے پہلے پہلے مصلوب شخص کو صلیب سے اتار لیا جائے<ref>استثناء باب 21 آیت 22۔23</ref>۔ ادھر چھٹے پہر سورج گرہن یا آندھی کی وجہ سے اندھیرا چھا گیا<ref>مرقس کی انجیل باب 15، آیت 33</ref>۔ ایسی صورت میں صلیبی موت کے عمل کو تیز کرنے کے لیے مصلوببین کی ٹانگوں کی ہڈیاں توڑ دی جاتی تھیں تاکہ وہ اپنا وزن نہ اٹھا سکیں اور اس طرح سارا وزن کلائیوں پر پڑنے کی باعث جلد ہی موت واقع ہو جائے۔ چنانچہ اناجیل کے بیان کے مطابق اس روز بھی سبت کے شروع ہونے کے خوف سے مسیح اور ان کے ساتھ مصلیب دیے گئے دونوں مجرموں کی ٹانگیں توڑنے کا فیصلہ ہوا<ref>یوحنا کی انجیل باب 19 آیت 31 تا 37</ref>۔ لیکن اس کام پر مامور رومی سپاہی نے باقی دونوں مجرموں کی تو ٹانگیں توڑ دیں جبکہ مسیح کی ٹانگیں نہ توڑیں۔ اس قت وہ دونوں ڈاکو زندہ تھے۔ نویں پہر (قریباً 3 بجے بعد دوپہر) <ref>مرقس کی انجیل اباب 15</ref> مسیح نے صلیب پر دعا کی کہ خدا کی مرضی پوری ہو اور جان جان آفریں کے سپرد کر دی۔ اسی لیے جب رومی سپاہی نے ان کی پسلی میں نیزہ بھونکا تو انہوں نے کوئی رد عمل نہ دکھایا<ref>یوحنا کی انجیل، باب 19 آیت 31 تا 37</ref>۔
[[ملففائل:Christ at the Cross - Cristo en la Cruz.jpg|thumbتصغیر|200px|''مسیح صلیب پر''، بلوخ کی تصویرکشی]]
 
ازاں بعد آرمتیہ کے یوسف نے پیلاطوس سے مسیح کی لاش حاصل کر لی<ref>مرقس کی انجیل باب 5، آیت 42۔43</ref>۔ مسیح کو ان کے ساتھیوں نے ایک کمرہ نما قبر میں رکھا<ref>مرقس کی انجیل باب 15، آیت 46</ref>۔ جہاں وہ اتوار کو دوبارہ زندہ ہو گئے<ref>1 کرنتھیوں باب 15 آیت 4</ref>۔ چنانچہ اس کے بعد ایک عرصہ تک وہ مختلف جگہوں پر اپنے حواریوں کو نظر آتے رہے یہاں تک کہ آخر کار آسمان پر اٹھا لیے گئے<ref>مرقس کی انجیل باب 16، آیت 1</ref> اور اس وقت خدا کے پاس موجود ہیں۔
سطر 19:
=== یہودیوں کا عقیدہ ===
یہود بنیادی طور پر مسیحیوں کے ساتھ تصلیب مسیح کے متعلق متفق ہیں۔ ان کے نزدیک بھی مسیح کو صلیب پر کھینچا گیا اور وہ صلیب پر ہی فوت ہو گئے۔ چونکہ یہودی شریعت کے مطابق "لکڑی" پر مرنے والا لعنتی ہوتا ہے<ref>استثناء باب 21 آیت 21۔22</ref>، اس لیے مسیح کی صلیبی موت ایک لعنتی موت تھی۔ چنانچہ مسیح کا مقدس ہونا کسی بھی صورت ممکن نہیں۔ اناجیل میں بیان کردہ تفاصیل کے مطابق یہود کے نزدیک مسیح نے توہین الٰہی کی تھی۔ اس کی سزا یہود کے علماء کے نزدیک موت تھی۔ چنانچہ یہودی عدالت میں پہلے مسیح کو اس جرم میں مجرم ثابت کیا گیا <ref>مرقس کی انجیل باب 14، آیت 63۔64</ref>۔ اس کے بعد رومی گورنر کی عدالت میں مقدمہ پیش ہوا۔ اس مقدمہ میں مدعی یہود ہی تھے لیکن انہوں نے وہاں مسیح پر حکومت وقت سے بغاوت کا الزام لگایا۔
[[Fileفائل:Kristus uddriver kræmmerne af templet.jpg|thumbتصغیر|400px|[[یسوع مسیح]] کوڑے مار کر منی چینجروں کو عبادت گاہ سے باہر نکال رہے ہیں۔ اس کے چند دنوں بعد انہیں صلیب پر سزائے موت دی گئی۔<ref>[[:en:Cleansing of the Temple|Cleansing of the Temple]]</ref>]]
 
=== مسلمانوں کا عقیدہ ===
سطر 36:
== حوالہ حات ==
{{حوالہ جات|2}}
 
{{مسیحیت اساس}}
 
[[زمرہ:تصلیب مسیح]]
[[زمرہ:30ء کی دہائی]]
[[زمرہ:علم المسیح]]
[[زمرہ:یسوع اور تاریخ]]
[[زمرہ:30ء کی دہائی]]
[[زمرہ:تصلیب مسیح]]
[[زمرہ:یسوع مسیح]]