"محاصرہ قسطنطنیہ 674ء تا 678ء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
م درستی املا
سطر 26:
 
== پس منظر ==
مسلمانوں کی پہلی خانہ جنگی کے بعد اور خلیفہ حضرت [[علی ابن ابی طالب|علی بن ابی طالب]] (کرم اللہ وجہہ) کی شہادت کے بعد جب [[جزیرہ نما عرب]] میں حضرت [[معاویہ بن ابو سفیان]] (رضی اللہ عنہ) کے سوا کوئی اور بڑا حکمران نہ رہا تو [[خلافت امویہ|بنی امیہ]] کی سرپرستی کے ساتھ ساتھ، حضرت [[معاویہ بن ابو سفیان]] (رضی اللہ عنہ) نے تقریباً پورے مسلم خطے کی قیادت کو سنبھالا اور ایک نئی خلافت قائم کی جس کا نام [[خلافت امویہ]] ہوا۔ اس سے قبل، بطور صوبہ دار [[دمشق]] قلمرو، حضرت [[معاویہ بن ابو سفیان]] (رضی اللہ عنہ) [[خلافت راشدہ]] کے لیے کئی اہم بری و بحری جھڑپوں کی جنگی منصوبہ بندی کر چکے تھے اور کافی کامیابیاں بھی حاصل کیں۔ [[قسطنطین چہارم]] کے والد [[قسطن ثانی|کنستانس دوئمدوم]] نے [[بازنطینی سلطنت|بازنطینی روم]] پر حضرت [[معاویہ بن ابو سفیان]] (رضی اللہ عنہ) کے کئے حملوں کا وار کا ناکام سامنا کیا اور آخر کار امن کی طلب کرتے ہوئے کچھ عرصے کے لیے جنگ بندی کا سہارا لیا۔ بعد ازاں پھر جھڑپیں شروع ہوئیں۔ بازنطینی روم کی خوش قسمتی سے مسلمانوں میں اسی دوران خانہ جنگی چھڑ گئی اور جب حضرت [[معاویہ بن ابو سفیان]] (رضی اللہ عنہ) دوبارہ مغربی سرحدوں کی طرف متوجہ ہوئے تو [[بازنطینی سلطنت|بازنطینی روم]] میں اب قیصر، [[قسطنطین چہارم]] تھا۔ جب [[قسطن ثانی|کنستانس دوئمدوم]] جنوب اٹلی میں تھا تو [[قسطنطنیہ]] میں [[قسطنطین چہارم]] کو انتظامیہ سنبھالنے کی ذمہ داری سونپ آیا۔ باپ کی غیر موجودگی میں قسطنطین نے سلطنت کے مشرقی علاقوں کی احسن نگرانی کی۔ لیکن جنوب اٹلی کے فریقوں نے [[قسطن ثانی|کنستانس دوئمدوم]] کو قتل کر دیا، اور پھر [[قسطنطین چہارم]] ہی قیصر [[بازنطینی سلطنت|بازنطینی روم]] 668ء میں بنا۔
 
== جنگی تیاریاں اور حملہ ==