"زبانی تورات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
سطر 2:
{{یہودیت}}
[[File:Jewish oral law.jpg|thumb|250|یہودی زبانی قانون]]
[[ربیائی یہودیت]] کے مطابق '''زبانی تورات''' یا '''زبانی قانون''' {{دیگر نام|عبرانی=תורה שבעל פה}} (تلفظ: تورہ شبعل پہ، ترجمہ: تورات جو بولی جاتی ہے) ان قوانین، احکام اور قانونی و شرعی تشریحات کو کہا جاتا ہے جو خمسہ کتب موسوی یعنی [[مکتوب تورات]] {{دیگر نام|عبرانی=תורה שבכתב}} (تلفظ: تورہ شب کتب، ترجمہ: تورات جو لکھی جاتی ہے) میں موجود نہیں ہیں، کیونکہ انہیں [[یہوہ]] نے موسی علیہ السلام کو [[طور سینا]] پر زبانی طور پر عنایت فرمایا تھا۔ یہودی روایت کے مطابق زبانی تورات نسل در نسل بغیر کسی انقطاع کے منتقل ہوتی رہی، انہیں کسی جگہ لکھا نہیں جاتا تھا؛ لیکن 70 عیسوی میں [[ہیکل ثانی]] کی تباہی کے بعد جب خود یہودی تہذیب کے وجود کو خطرہ لاحق ہوگیاہو گیا تو اس زبانی تورات کو تحریری شکل دینا پڑا۔<ref>[http://www.google.com/search?tbm=bks&tbo=1&q=%22dual+torah%22+%22Oral+Torah%22+%22Torah+she-be-al-peh%22+%22Written+Torah%22+%22Torah+she-bikhtav%22+%22Torah+she-be-%60al+peh%22+Moses+God+the+explanations&btnG= Howard Schwartz, ''Tree of souls: the mythology of Judaism'', Oxford University Press, 2004. p lv]</ref>
 
زبانی تورات کا سب سے بڑا مجموعہ [[مشنی]] ہے جسے 200–220 عیسوی کے درمیان [[ربی یہودا ہا نسیا]] نے مدون کیا، اور دوسرا مجموعہ [[گمارا]] ہے جس میں مشنی کے متعلق مباحثات و تشریحات موجود ہیں۔ ان دونوں کا مجموعہ [[تلمود]] کہلاتا ہے۔ درحقیقت تلمود کے دو نسخے موجود ہیں: پہلا نسخہ جو [[یروشلم]] میں 300-350 عیسوی کے دوران مدون ہوا، دوسرا جو [[بابل]] میں مدون ہوا اور 450-500 عیسوی کے درمیان شائع ہوا۔<br />
زبانی تورات کو خدا نے موسی علیہ السلام کو جبل سینا پر دیا تھا، یہ [[آرتھوڈکس یہودیت]] کا بنیادی عقیدہ ہے اور اس پر ایمان رکھنا لازمی ہے۔ تاہم یہودیت کے تمام فرقے اس پر متفق نہیں ہیں، [[صدوقیوں]] اور [[قرایت یہودیت|قرایت]] زبانی تورات کو حجت تسلیم نہیں کرتے اور سختی سے محض مکتوب تورات کی ہی اتباع کرتے ہیں۔
 
 
==مزید دیکھیے==
سطر 12 ⟵ 11:
* [[یہودیت]]
* [[ربیائی یہودیت]]
 
 
==حوالہ جات==