"زہیر بن ابی سلمیٰ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
درستی
سطر 11:
زہیر نے بارہا ہرم بن سنان کی مدح کی تو ہرم نے قسم کھالی کہ زہیر جب بھی اس کی مدح کرے گا یا اس سے کچھ سوال کرے گا یا اس کو سلام کرے گا تو وہ اس کے جواب میں غلام یا لونڈی یا گھوڑا دے گا۔ زہیر اس کے عطیات قبول کرتے کرتے شرما گیا اور یہ کرنے لگا کہ جب وہ ہرم کو لوگوں میں بیٹھے دیکھتا تو کہتا ہرم کے سوا تم سب خیریت سے رہو جب کہ وہ تم سب سے اچھا ہے جس کو میں نے شریک نہیں کیا۔
 
ایک دفعہ حضرت [[عمر بن خطاب]] نے ہرم کے لڑکے سے کہا کہ اپنے باپ کی مدح میں کہے ہوئے زہیر کے کچھ اشعار سناؤ۔ اس نے سنائے تو حضرت عمر کہنے لگے تمہارے والد زہیر نے کتنے اچھے اشعار کہے ہیں۔ لڑکا کہنے لگا خدا کی قسم ہم اس کو دیتے بھی خوب تھے، تو حضرت عمرؓ نے فرمایا جو کچھ تم نے دیا وہ تو ختم ہوگیاہو گیا اور جو کچھ اس نے تمیں دیا وہ باقی ہے۔
 
زہیر دولت و ثروت کے باوجود نہایت خوش اخلاق، نرم مزاج، صاحب رائے، پرہیز گار، صلح جو اور اللہ تعالیٰ اور [[یوم آخرت]] پر ایمان رکھتا تھا۔ اس کا ثبوت اس کے کہے ہوئے اشعار ہیں۔ زہیر نے 90 سال سے زیادہ عمر پائی جیسا کہ اس کے ایک شعر سے ظاہر ہوتا ہے۔ اس کا انتقال [[ہجرت]] سے تیرہ سال قبل ہوا لیکن اس کے بیٹے کعب اور بحیر اسلام لے آئے تھے۔