"6 روزہ جنگ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
درستی
سطر 33:
== صدر ناصر کی غلط فہمی ==
 
صدر ناصر یمن کی فوجی امداد کے بعد اس غلط فہمی میں مبتلا ہو گئے تھے کہ اب مصر دنیائے عرب کا سب سے طاقتور ملک بن گیا ہے وہ اسرائیل کے مقابلے میں [[روس]] پر مکمل بھروسا کرسکتاکر سکتا ہے چنانچہ ایک طرف تو انہوں نے طاقت کے مظاہرے کے لیے ہزاروں فوجی یمن بھیج دیے اور دوسری طرف [[اسرائیل]] کو دھمکیاں دینا اور مشتعل کرنا شروع کر دیا۔ [[اقوام متحدہ]] کی جو فوج 1956ء سے اسرائیل اور مصر کی سرحد پر تعینات تھی صدر ناصر نے اس کی واپسی کا مطالبہ کر دیا اور [[آبنائے عقبہ]] کو جہاز رانی کے لیے بند کرکے اسرائیل کی ناکہ بندی کردی۔
 
== واقعات جنگ ==
سطر 62:
جبکہ اس کے مقابلے میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کے 779 فوجی مارے گئےجبکہ 2563 زخمی اور 15 قیدی بنالئے گئے۔
 
جون 1967ء کی جنگ میں شکست کے نتیجے میں [[غزہ]] ([[فلسطین]]) اور [[جزیرہ نمائے سینا]] کا 24 ہزار مربع میل (ایک لاکھ 8 ہزار مربع کلومیٹر) کا علاقہ اسرائیل کے قبضے میں آگیا،آ گیا، [[نہر سوئز]] بند ہو گئی اور مصر جزیرہ نمائے سینا کے تیل کے چشموں سے محروم ہو گیا۔ صدر ناصر نے شکست کی ذمہ داری تسلیم کرتے ہوئے فورا استعفی دے دیا لیکن ان کا استعفی واپس لینے کے لیے [[قاہرہ]] میں مظاہرے کیے گئے اور صدر ناصر نے استعفی واپس لے لیا۔ اس طرح صدر ناصر کا اقتدار تو قائم رہا لیکن 1967ء کی شکست کی وجہ سے مصری فوج کی عزت خاک میں مل گئی۔ لوگ فوجیوں کو دیکھ کر فقرے چست کرنے لگے جس کی وجہ سے فوجیوں کو عام اوقات میں وردی پہن کر سڑکوں پر نکلنے سے روک دیا گیا۔
 
== مصر کو معاشی نقصانات ==