"سرمایہ کاری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏top: درستی املا
←‏top: درستی
سطر 20:
* G = شرح ترقی سالانہDevlploment Rate per year
* فرض کریں کہ ایک سال میں اوسط مزدوری ’1‘ہے۔ ملک میں موجودہ مشینری ’K‘ 500 ہے۔ مزدوروں کا قومی آمدنی ’Y‘ میں حصہ 60 فیصد ہے۔ اس لیے مجموعی مزدوری ’W‘ 60 ہے اور جو حصہ
سرمایاکار کو ملتا ہے 40 فیصد ہے۔ اس لیے مجموعی منافع ’P‘ 40 ہے۔ ملک میں اخراجات ضروریات’C‘ 80 فیصد ہے۔ بچت کا رجحان 20 فیصد ہے اور یہ کہ تمام کا تمام دوبارہ سرمایاکاری پر خرچ کر دیاجاتا ہے۔ اس لحاظ سے مجموعی بچت یا سرمایا کاری 20 فیصد ہے۔ ہم یہ بھی فرض کرتے ہیں کہ مجموعی بچت سرمایاکار ہی کرسکتاکر سکتا ہے اور ایک مزدور بچت نہیں کرسکتاکر سکتا ہے۔
* پہلے سال میں شرح ترقی مشینری میں اضافہ 20 کو شروع سال کی سرمایاکاری 500 پر تقسیم کرکے حاصل ہوگی یعنی 500 / 20 جو 4 فیصد کے برابرہے۔
دوسرے سال میں سرمایاکاری ’K‘ 500 جمع 20 ہو جائے گی۔ قومی آمدنی ’Y‘ 100 جمع 4 کے حساب سے ترقی 104 ہو جائے گی۔ مزدوری ’W‘ 104 کی 60 فیصد کے حساب سے62,4 کے برابر ہوگی۔ نفع ’P‘ 104 کا 40 فیصدی کے حساب سے 41,6 کے برابر ہو گا۔ اخراجات ضروریات ’C‘ 104 کا 80 فیصد یعنی 83,2کے برابر ہوگی۔ بچت ’S‘ یا سرمایا کاری I 104 کا 20 فیصد یعنی 20,2 ہوں گے۔ دوسرے سال میں شرح ترقی سرمایاکاری میں اضافہ 20,8 کو دوسرے سال میں شروع کی سرمایاکاری 520 پر تقسیم کرکے حاصل ہوگی یعنی 520 / 20,8 جو چار فیصد کے برابر ہے۔ ملک کی معشت 4 فیصد سالانہ سے ترقی کرتی رہے گی، اگر اوسط مزدوری 1 رکھی جائے۔
سطر 29:
* مندرجہ بالا تجزیہ سے واضح ہوتا ہے کہ شرح ترقی کی زیادتی یعنی 5 فیصد کے لیے اوسط مزدوری کم ہونا چاہیے اور منافع زیادہ ہونا چاہیے اور اس شرح کی ترقی کو برقرار رکنے کے لیے ضروری کہ یہ سب کا
سب منافع تخلیق سرمایاکاری Capital Farmatiom میں خرچ کیا جائے۔ کم ترقی یافتہ ممالک اسی صورت میں ترقی کرسکتے ہیں کہ وہ اپنی مزدوری کم رکھیں اور نتیجا اخراجات بھی کم رکھیں گے۔ کیوں کہ ہم نے یہ فرض کیاہے کہ مزدور با لکل بچت نہیں کرتے ہیں اور اپنی تمام آمدنی خرچ کردیتے ہیں۔
* لیکن مزدور طبقہ کو اس صبر آزما مصیبت میں مبتلا کرکے کوئی ترقی پزیر ملک اسی صورت میں ترقی کرسکتاکر سکتا ہے، جب کہ تمام کا تمام منافع ترقی کے لیے سرمایا کاری میں لگایا جائے۔ اس قسم کی ضمانت کے لیے
شخصی کاروبار پر پورے طور پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اس لیے ترقی پزیر ممالک کو ترقی کے ابتدائی مراحل پر حکومتی مداخلت کی زیادہ ضرورت ہے۔
* ''' حکومتی سرمایاکاری'''